حضیض اور اوج
حضیض کسی سیارے، معمولی سے چھوٹے سیارے یا دمدار ستارے کے مدار کا وہ نقطہ ہے جس میں وہ قریبی طور پر مداری توجہ مرکوز میں کسی ستارے یا سیارے کے نزدیک ہو جائے۔ اِس کے برعکس دوسرا نقطہ وہ ہے جب سیارہ کسی دوسرے سماوی کرہ سے انتہائی فاصل پر ہو جائے، اِسے اوج کہتے ہیں۔ ۔[1]
انگریزی میں حضیض کے لیے کا Perihelion لفظ مستعمل ہے جو دو قدیم یونانی الفاظ کا مرکب ہے یعنی Peri اور helios کا، Peri کا معنی ہے نزدیک، قربت اور helios کا معنی ہے سورج۔
اوج کے لیے انگریزی میں Aphelion کا لفظ مستعمل ہے جو دو قدیم یونانی الفاظ کا مرکب ہے یعنی "apo" اور "helios" کا۔ "apo" کا معنی ہے دور، فاصلہ پر۔ زمین کے سورج کے قریب ہونے یا دور ہونے کے لیے دو انگریزی الفاظ Perigee اور Apogee لکھے جاتے ہیں جبکہ دوسرے تمام سیاروں کے سورج سے فاصلہ یا نزدیکی کے لیے Perihelion اور Aphelion ہی مستعمل ہیں۔
کیپلر قوانین برائے سیاروی حرکت کے مطابق تمام سیاروں، دمدار ستاروں اور تمام کرہ ہائے فلکی جو ہمارے نظام شمسی میں موجود ہیں، قریباً وہ سورج کے گرد بیضوی دائروں کی شکل میں گردش کر رہے ہیں۔[2] یہ قانون تمام سیاروں اور کرہ ہائے فلکی پر لاگو ہوتا ہے مگر بے دائریت اِس قانون سے مستثنیٰ ہے۔ لہٰذا جب ایک گردش کرنے والا طفیلی کرہ فلکی اپنے اُس سیارے کے نزدیک ہوجاتا ہے جس کا وہ چاند ہو یا دمدار ستارہ، تو جس قدر نزدیک ہوجاتا ہے تو اُس نقطہ مقام کو حضیض کہتے ہیں اور جس قدر وہ طفیلی کرہ اُس سیارے سے دور ہو جاتا ہے، اُسے اوج کہتے ہیں۔ جب زمین سورج کے بالکل قریب ہوجاتی ہے تو تب زمین پر قطب شمالی پر موسم سرماء اور قطب جنوبی پر موسم گرماء ہوتا ہے۔ لہٰذا زمین کا سورج سے نمایاں فاصلہ اِس بات کو متاثر نہیں کرتا کہ قطبین پر کون سے موسم واقع ہوں گے؟۔ اِس کی بجائے زمین بیضوی دائرہ کی شکل میں سورج کے گرد گردش کر رہی ہے لیکن یہ گردش زمین کے اپنے محور میں تقریباً جھک چکی ہے یعنی لٹو کی شکل میں ٹیڑھی یا ایک جانب کو جھکی ہوئی حالت میں شورج کے گرد گردش کر رہی ہے۔ زمین کا اپنا محور 23.4 درجہ تک جھکا ہوا ہے، اِسی لیے قطب جنوبی میں دسمبر اور جنوری کے مہینوں میں سورج ہمیں جنوب میں اور قطب شمالی میں جون/ جولائی کے مہینوں میں سورج شمال میں نظر آتا ہے۔ سورج کا جنوب میں دکھائی دینا عین موسم سرماء ہوتا ہے اور شمال میں دکھائی دینا عین موسم گرماء۔ موسموں کا یہ تفاوت بالکل متضاد حالت میں واقع ہوتا ہے کیونکہ جب قطب شمالی میں موسم سرماء کا زمانہ آتا ہے تو قطب جنوبی میں موسم گرماء کا آغاز ہو جاتا ہے جبکہ قطب شمالی میں موسم گرماء شروع ہوتا ہے تو قطب جنوبی میں موسم سرماء کی ابتدا ہوجاتی ہے۔ یہ فرق صرف زمین کے تقریباً 23.4 درجہ تک جھک جانے کے سبب سے واقع ہوا ہے۔
زمین اپنے بیضوی مدار میں گردش کرتی ہوئی ہر سال ماہِ جنوری میں سورج کے بالکل قریب ہوجاتی ہے جب زمین کا سورج سے انتہائی فاصلہ 147٬095٬000 کلومیٹر یعنی 91٬401٬000 میل رہ جاتا ہے، ایسا ہر سال 3 جنوری یا 4 جنوری کو واقع ہوتا ہے۔ 3 جولائی یا 4 جولائی کو ہر سال زمین سورج سے انتہائی فاصلہ پر دور ہو جاتی ہے، تب زمین نقط اوج پر ہوتی ہے، اِس وقت زمین کا سورج سے فاصلہ صرف 152٬100٬000 کلومیٹر یعنی 94٬500٬000 میل رہ جاتا ہے۔ زمین جب نقطہ حضیض پر پہنچتی ہے تو قطب شمالی کے علاقوں میں انتہائے موسم سرماء واقع ہوتا ہے اور جب نقطہ اوج پر پہنچتی ہے تو قطب جنوبی کے علاقوں میں اِنتہائے موسم سرماء واقع ہوتا ہے۔ یہ کیفیت زمین کے مدار کے وج سے متضاد ہوئی ہے۔
نظامِ شمسی کے سیاروں کے حضیض اور اوج کے فاصلے
ترمیماس جدول میں نظام شمسی کے سیاروں کے فاصلے یعنی حضیض اور اوج کے فاصلے سورج سے دیے گئے ہیں جبکہ زمین کے چاند کا فاصلہ زمین سے ناپا گیا ہے۔
شمار | سیارے | نقطہ حضیض
کم از کم فاصلہ فلکیاتی اکائی آسٹرانومیکل یونٹ کلومیٹر |
نقطہ اوج
کم از کم فاصلہ فلکیاتی اکائی آسٹرانومیکل یونٹ کلومیٹر |
---|---|---|---|
1 | عطارد | 0.307499 فلکیاتی اکائی
46٬001٬200 کلومیٹر |
0.466697 فلکیاتی اکائی
69٬816٬900 کلومیٹر |
2 | زہرہ | 0.718440 فلکیاتی اکائی
107٬477٬000 کلومیٹر |
0.728213 فلکیاتی اکائی
108٬939٬000 کلومیٹر |
3 | زمین | 0.9832687 فلکیاتی اکائی
147٬095٬000 کلومیٹر |
1.01673 فلکیاتی اکائی
152٬100٬000 کلومیٹر |
4 | زمین کا چاند | 0.002423831291183 فلکیاتی اکائی
362600 کلومیٹر |
0.002709931620092 فلکیاتی اکائی
405400 کلومیٹر |
5 | مریخ | 1.3814 فلکیاتی اکائی
206654498.5297 کلومیٹر |
1.6660 فلکیاتی اکائی
249230052.5196 کلومیٹر |
6 | مشتری | 4.95029 فلکیاتی اکائی
740552843.1495 کلومیٹر |
5.45492 فلکیاتی اکائی
816044416.6207 کلومیٹر |
7 | زحل | 9.024 فلکیاتی اکائی
1349971184.836 کلومیٹر |
10.086 فلکیاتی اکائی
1508844123.477 کلومیٹر |
8 | یورینس | 18.33 فلکیاتی اکائی
2742128969.198 کلومیٹر |
20.11 فلکیاتی اکائی
3008413178.973 کلومیٹر |
9 | نیپچون | 29.81 فلکیاتی اکائی
4459512524.375 کلومیٹر |
30.33 فلکیاتی اکائی
4537303417.118 کلومیٹر |
10 | پلوٹو | 29.658 فلکیاتی اکائی
4436773648.034 کلومیٹر |
49.305 فلکیاتی اکائی
7375923012.892 کلومیٹر |
مزید دیکھیے
ترمیم- Apsis
- بیضوی
- Solstice
حوالہ جات
ترمیم- تاریخوں اور اوقات کی زمین کی perihelion اور aphelion, 2000–2025آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aa.usno.navy.mil (Error: unknown archive URL) سے ریاست ہائے متحدہ امریکا، نیول آبزرویٹری
- ↑ National Earth Science Teachers Association (NESTA)۔ Retrieved 2015-09-19
- ↑ Introductory Astronomy: Ellipses