"خواجہ فضل الدین کلیامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 7:
آپ دینی علوم کے علاوہ دنیاوی علوم پر بھی دسترس رکھتے تھے۔ خوش نویسی میں بھی بڑے ماہر تھے۔ علوم ظاہری میں بڑے بڑے علما آپ کے سامنے بول نہ پاتے تھے۔ اصول یہ ہے کہ پیاسا کنویں کے پاس جاتا ہے لیکن فضل الدین کلیامی کے لیے یہ اصول ہی بدل گیا۔ آپ کے دادا مرشد خواجہ سید مظہر علی شاہ چشتی صابری جلال آبادی نے اپنے خلیفہ خواجہ محمدشریف خان کو حکم دیا کہ کلیام کی بستی میں ایک ایسے بچے کی ولادت ہونے والی ہے جو اپنے وقت کا بلند مرتبہ ولی اللہ ہوگا۔ لہذا آپ کلیام چلے جائیں اور اس بچے کی ظاہری وباطنی تعلیم وتربیت کریں۔ مرشد کامل کا حکم سنتے ہی خواجہ محمد شریف خان دہلی سے روانہ ہوکر [[کلیام اعوان]] آباد ہو گئے۔ موضع کلیام سیداں سے موضع کلیام اعوان دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ آپ بڑے بھائی حافظ غلام رسول کے ساتھ کلیام اعوان آکر خواجہ محمد شریف سے تعلیم حاصل کرتے رہے۔ رفتہ رفتہ مرشد کامل کی محبت، توجہ اور کشش کے سبب اپنے بڑے بھائی حافظ غلام رسول کے ساتھ کلیام سیداں سے کلیام اعوان ہی مستقل طور پر آ گئے اور عمر بھر مرشد کامل کی خدمت میں مصروف رہے۔ آپ سلسلہ چشتیہ صابریہ کے وہ عظیم اولیاء ہیں جس سے اس سلسلہ کو دنیا بھر میں فروغ حاصل ہوا آپ [[بابا فرید گنج شکر]]سے خصوصی نسبت رکھتے تھے اورآپ [[علی احمد صابر کلیر|خواجہ علی احمد صابرکلیر شریف]] کی نسبت سے صابری کہلاتے ہیں۔
== وفات ==
آپ کا وصال [[1308ء]] بمطابق یکم جنوری [[1892ء]] بروز جمعہ المبارک ہوا۔ نماز جنازہ [[پير مہر علی شاہ|پیر سید مہر علی شاہ گولڑوی]] نے پڑھائی۔ نماز جنازہ میں لوگوں کا اس قدر ہجوم تھا کہ پیر سید مہر علی شاہ گولڑوی کو گھوڑے پر سوار ہو کر صفیں درست کرانا پڑیں۔ آپ کا مزار کلیام شریف میں اپنے پیر ومرشد حضرت محمد شریف خان کے قریب ہی ہے۔[<ref>http://www.pindipost.pk/editorial/2863-2012-06-03-05-25-53.html {{wayback|url=http://www.pindipost.pk/editorial/2863-2012-06-03-05-25-53.html |date=20170325045714 }} پنڈی پوسٹ 3 جون 2012ء]</ref>
== حوالہ جات ==