"جاوید حیات کاکاخیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.3
سطر 27:
تعلیم سے فراغت کے بعد شاعری کو اپنا لیا۔ شاعری کو اس نے خطے کے مفاد، عوام کی آگاہی اور نوجوانوں میں شعور پیدا کرنے کے لئے استعمال کیا اور اس میں کافی نام کمایا۔ غذر میں اس نے [[انجمن ترقی کھوار]] اور بزم ترقی کھوار غذر کے نام سے ایک ادبی تنظیم کا بنیاد رکھا جس کا بنیادی مقصد غذر میں کھوار زبان کی ترویج، شاعروں کی حوصلہ افزائی اور نوجوان شاعروں کو اعلیٰ سطح کے پلیٹ فارمز تک پہنچانا ہے۔
 
جاوید حیات کاکاخیل کی شاعری کی ابتداء ستر کی دہائی میں چترال سے جمہور اسلام کھوار نام کے ایک ماہنامہ رسالہ سے ہوئی۔ ۱۹۷۵ء کو ایک حمد باری تعالیٰ سے ادبی سفر کا آغاز جاوید حیات کاکاخیل کے لئے نیک شگون رہا۔ جاوید حیات کاکاخیل کی ابتدائی شاعری کھوار زبان کے اسی مشہور رسالے میں شائع ہوتیں رہیں۔ ۲۰۱۸ ء میں انہوں نے اپنی شاعری کی بے مثال شاہکار گرزین کی طباعت کا کام مکمل کروایا۔<ref>http://www.independenturdu.com/node/29696/میگزین/کیا-گلگت-بلتستان-کی-مقامی-زبانیں-معدوم-ہو-رہی-ہیں؟</ref> <ref>http://www.chitraltimes.com/2019/02/18/18970/</ref> کتاب کی تقریب رونمائی کی مرکزی تقریب چترال میں منعقد ہوئی<ref>{{Cite web |title=آرکائیو کاپی |url=https://chitralaffairs.com/2018/05/15/5540/ |access-date=2022-08-25 |archive-date=2022-08-25 |archive-url=https://web.archive.org/web/20220825194749/https://chitralaffairs.com/2018/05/15/5540/ |url-status=dead }}</ref>۔ کتاب میں جاوید حیات کاکاخیل نے مختلف صنف میں شاعری کی ہوئی ہے۔ ان کی شاعری کا محور دنیا کی تلخیان ہے۔ اور اسی میں ہی ان کی اپنی شاعری بھی نشر ہوتے رہتے ہیں۔<ref></ref>
 
جاوید حیات کاکاخیل کھوار کے گلستان کو سر سبز رکھنے میں کوئی کوتاہی نہیں کرتے۔ گلگت بلتستان کے معروف شاعر و ادیب عبدالخالق تاجؔ لکھتے ہیں؛۔<blockquote>جاوید حیات کاکاخیل اکثر کھوار میں لکھتے ہیں اور خوب لکھتے ہیں۔ ان کو شاعری کے تمام اصناف پر عبور حاصل ہے۔ اگر چہ گلگت بلتستان کی زبانیں ذخیرہ الفاظ کے حوالے سے تنگ دامنی کا شکار ہیں، مگر جاوید حیات نے ذخیرہ الفاظ کو ایک نئی طرح دے کے اس کمی کو پورا کیا ہے۔ ان کی کتاب گرزین ہی سے پتا چلتا ہے کہ یہ ایک گلدستہ ہے۔ گلدستہ اس لیے کہ اس میں ہر صنف کی شاعری دیکھنے کو ملتی ہے۔ حمد، نعت، ملی نغمے، مرثیے، نظم اور غزلیات نے مل کر رنگ برنگی کا سماں پیدا کیا ہے۔ غذر میں کھوار شاعروں میں گل اعظم خان گل، خوش بیگیم کے عاشق آمان جیسے شاعر ہو گزرے ہیں۔ مگر ان کی شاعری لکھی ہوئی صورت میں موجود نہیں۔ مگر جاوید حیات کاکاخیل نے ان کی تاریخ بینی اور شاعری پر کافی تحقیق کیا ہے۔</blockquote>جاوید حیات کاکاخیل کی مشہور زمانہ کتاب گرزین نے ۲۰۱۹ء میں ملکی سطح کے ادبی میلے میں کھوار زبان کی نمائندگی کی۔<ref>https://chitraltimes.com/2019/02/18/18970</ref> یہ ادبی میلہ لوک ورثہ اسلام آباد میں سالانہ منعقد ہوتا ہے۔ ان کی دوسری کتاب حیاتو آرزو 2022 ء میں منظر عام پر آ گئی۔ <ref>https://chumarkhan.com/2022/12/31/16170/</ref>