"اسماعیل راہو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ سانچہ/سانچہ جات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 5:
 
== سیاسی کیریئر ==
اسماعیل راہو نے [[پاکستان کے عام انتخابات 1988ء|1988 کے پاکستانی عام انتخابات]] میں حلقہ PS-49 (بدین-IV) سے [[صوبائی اسمبلی سندھ|سندھ کی صوبائی اسمبلی]] کی نشست کے لیے اے این پی کے امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا، جو ان کے والد کی عوامی تحریک اور ملک بھر کی دیگر اہم جماعتوں کے درمیان اتحاد تھا۔ وہ [[پاکستان کے عام انتخابات 1990ء|1990 کے پاکستانی عام انتخابات]] میں حلقہ PS-49 (بدین-IV) سے آزاد امیدوار کے طور پر سندھ کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 16,312 ووٹ حاصل کیے اور سکندر علی میندھرو کو شکست دی۔ ان کے کامیاب انتخاب کے بعد، انہیں وزیراعلیٰ [[جام صادق علی]] کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انہیں سندھ کا صوبائی وزیر برائے معدنیات، معدنیات اور لائیو اسٹاک مقرر کیا گیا۔ انہوں نے [[پاکستان کے عام انتخابات 1993ء|1993 کے پاکستانی عام انتخابات]] میں سکندر علی میندھرو کے خلاف حلقہ PS-49 (بدین-IV) سے آزاد امیدوار کے طور پر سندھ کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر حصہ لیا۔ 1996 میں، انہوں نے اپنے والد کی پارٹی عوامی تحریک (راہو گروپ) چھوڑ کر [[پاکستان مسلم لیگ (ن)]] میں شمولیت اختیار کی۔ وہ [[پاکستان کے عام انتخابات 1997ء|1997 کے پاکستانی عام انتخابات]] میں حلقہ PS-49 (بدین-IV) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر سندھ کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انہوں نے 17,077 ووٹ حاصل کیے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار قاضی امجد عابد عباسی کو شکست دی۔ ان کے کامیاب انتخاب کے بعد، انہیں وزیراعلیٰ [[لیاقت جتوئی|لیاقت علی جتوئی]] کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انہیں سندھ کا صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مقرر کیا گیا۔ <ref name="ecp/pas88-97">{{حوالہ ویب|title=Sindh Assembly election results 1988-97|url=https://ecp.gov.pk/Documents/Results%201988%20-%201997/Sindh.pdf|publisher=ECP|accessdate=31 August 2018|archive-date=2018-12-25|archive-url=https://web.archive.org/web/20181225211317/https://ecp.gov.pk/Documents/Results%201988%20-%201997/Sindh.pdf%20|url-status=dead}}</ref>
 
انہوں نے [[پاکستان کے عام انتخابات، 2008ء|2008 کے پاکستانی عام انتخابات]] میں حلقہ PS-59 (بدین-TMKhan-III) سے [[پاکستان مسلم لیگ (ق)]] کے امیدوار کے طور پر سندھ کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=2008 election result|url=https://www.ecp.gov.pk/Documents/General%20Elections%202008/Report,%20General%20Election%202008,%20Vol-II.pdf|publisher=ECP|accessdate=31 August 2018|archiveurl=https://web.archive.org/web/20180105060230/https://ecp.gov.pk/Documents/General%20Elections%202008/Report,%20General%20Election%202008,%20Vol-II.pdf|archivedate=2018-01-05}}</ref> انہوں نے [[پاکستان کے عام انتخابات، 2013ء|2013 کے پاکستانی عام انتخابات]] میں حلقہ PS-59 (بدین-TMKhan-III) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر سندھ کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر حصہ لیا لیکن ناکام رہے۔ انہوں نے 36,966 ووٹ حاصل کیے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد نواز چانڈیو سے نشست ہار گئے۔ راہو نے الزام لگایا کہ حلقہ میں دھاندلی کی گئی اور الیکشن کو چیلنج کیا۔ اپریل 2015 میں، ایک الیکشن ٹربیونل نے محمد نواز چانڈیو کو ہٹا دیا اور انتخابی دھاندلی کے عناصر کی نشاندہی پر حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا۔ اسماعیل راہو نے اس وقت کی سندھ کی موجودہ حکومت کو شکست دے کر واضح مارجن سے دوبارہ الیکشن جیتا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=2013 election result|url=https://ecp.gov.pk/Documents/General%20Elections%202013%20report/Election%20Report%202013%20Volume-II.pdf|publisher=ECP|accessdate=31 August 2018|archiveurl=https://web.archive.org/web/20180201140612/https://ecp.gov.pk/Documents/General%20Elections%202013%20report/Election%20Report%202013%20Volume-II.pdf|archivedate=2018-02-01}}</ref>