"بابر اعظم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 138:
 
== فارمیٹس اور ریکارڈ میں اضافہ ==
اعظم کو [[ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم پاکستان کے مقابل، یو اے ای میں 2016ء-17 میں|ویسٹ انڈیز کے خلاف]] ہوم سیریز میں منتخب کیا گیا تھا۔ ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں انہوں نے اپنی پہلی سنچری اسکور کی جس نے 131 گیندوں میں 120 رنز بنائے اور میچ کا پہلا مین آف دی ایوارڈ جیت لیا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Azam's maiden ton helps Pak take 1–0 lead in 3–match ODI series|url=http://www.espncricinfo.com/pakistan-v-west-indies-2016-17/content/story/1059794.html|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=30 ستمبر 2016}}</ref> دوسرے ون ڈے میں انہوں نے اپنی عمدہ فارم جاری رکھی اور اس نے ایک اور سنچری بنائی، اس بار پچھلی سے زیادہ تیز، انہوں نے 126 گیندوں میں 123 رن بنائے۔ اس کی سنچری نے پاکستان کو کل 330 سے زیادہ کا مجموعہ ترتیب دینےمیں کامیاب کر دیا۔ <ref name="BabarAzaminningslist"/> پاکستان نے میچ جیت لیا اور بابر کو اپنا دوسرا مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔ سیریز کے تیسرے اور آخری ون ڈے میں اعظم نے مسلسل تیسری سنچری (106 میں سے 117) اسکور کی۔ اور وہ پاکستان کی طرف سے تین مسلسل ون ڈے اننگز میں سنچری بنانے والے تیسرے بلے باز بن گئے۔ انہوں نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ رن (360) بنانے کا ریکارڈ بھی توڑا۔ <ref name="howstat"/> وہ تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں 350+ رنز بنانے والے واحد بلے باز بن گئے۔ <ref name="Azam">{{حوالہ ویب|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/content/records/282969.html|title=Hundreds in consecutive innings|accessdate=5 اکتوبر 2016|website=ESPN Cricinfo}}</ref><ref name="Azam1">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/pakistan-v-west-indies-2016-17/content/story/1060518.html|title=Babar Azam in elite company|accessdate=5 اکتوبر 2016|website=ESPN Cricinfo}}</ref> انہوں نے 13 اکتوبر 2016ء کو [[دبئی]] میں [[ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم پاکستان کے مقابل، یو اے ای میں 2016ء-17 میں|ویسٹ انڈیز کے خلاف]] پاکستان [[ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم پاکستان کے مقابل، یو اے ای میں 2016ء-17 میں|کے]] لیے [[ٹیسٹ کرکٹ|ٹیسٹ]] ڈیبیو کیا تھا اور اپنی پہلی اننگز میں 69 [[دوڑ (کرکٹ)|رنز بنائے]] تھے۔ <ref name="Test">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/ci/engine/match/1050229.html|title=ویسٹ انڈیز tour of United Arab Emirates, 1st Test: Pakistan v ویسٹ انڈیز at Dubai (DSC)، Oct 13–17, 2016|accessdate=13 اکتوبر 2015|website=ESPN Cricinfo}}</ref> وہ پہلے کھلاڑی تھے جنھوں نے ایک دن / نائٹ ٹیسٹ کے ذریعے ٹیسٹ ڈیبیو میں پچاس رن بنائے تھے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://dailytimes.com.pk/sports/13-Oct-16/azam-nawaz-debut-as-pakistan-win-toss/|title=Azam, Nawaz debut as Pakistan win toss|publisher=Daily Times|accessdate=14 نومبر 2016|archive-date=2017-09-11|archive-url=https://web.archive.org/web/20170911114837/http://dailytimes.com.pk/sports/13-Oct-16/azam-nawaz-debut-as-pakistan-win-toss/|url-status=dead}}</ref> 19 جنوری 2017ء کو، آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ون ڈے میں، اعظم ون ڈے میں ایک ہزار رنز بنانے کے بعد مشترکہ سب سے تیز رفتار کھلاڑی بن گئے اور اس کے بعد اپنے قومی ریکارڈ اور عالمی ریکارڈ سے قبل، اپنے ہم وطن [[فخر زمان (کرکٹر)|فخر زمان کے]] ساتھ اس کی 21 ویں اننگز میں پاکستان کے لیے تیز ترین ریکارڈ بن گیا۔ <ref name="babar1000"/><ref>{{حوالہ ویب|first=Gaurav|last=Sundararaman|title=The fastest to 1000 and 3000 ODI runs|url=http://www.espncricinfo.com/australia-v-pakistan-2016-17/content/story/1078435.html|publisher=ESPNcricinfo|date=19 جنوری 2017|accessdate=19 جنوری 2017}}</ref> انہوں نے 5 ون ڈے میں ایک سنچری سمیت 5 اننگز میں 282 رنز کے ساتھ پاکستان کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے ون ڈے سیریز کا اختتام کیا، جو 1981 میں [[ظہیر عباس|ظہیر عباس کے]] بعد آسٹریلیا میں کسی پاکستانی بلے باز کے ذریعہ اب تک کی دوسری سنچری تھی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://tribune.com.pk/story/1309666/pcb-needs-groom-babar-azam-save-fading-away/|title=PCB needs to groom Babar Azam to save him from fading away|website=Tribune|accessdate=29 جنوری 2017}}</ref> انہوں نے ون ڈے میں بھی پہلی بار ٹاپ 10 بلے بازوں کی درجہ بندی میں قدم رکھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://tribune.com.pk/story/1308614/icc-rankings-babar-azam-breaks-odi-top-10/|title=Babar Azam breaks into ODIs top 10|website=Tribune|accessdate=29 جنوری 2017}}</ref> آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ سریزی میں ایک ذلت آمیز شکست کے بعد اظہر علی کی کپتانی سے سبکدوشی کے بعد [[سرفراز احمد]] کو [[اظہر علی|اظہر علی کی]] جگہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کیا۔ دورے کے لیے اعظم کو ون ڈے میں نائب کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے [[پروویڈنس اسٹیڈیم|پروویڈینس اسٹیڈیم]]، [[گیانا]] میں تین میچوں کی ون ڈے سیریز کے دوسرے ون ڈے میں ناقابل شکست 125 رنز بنائے۔ <ref name="BabarAzaminningslist"/> پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے، پاکستان ایک مرحلے پر جدوجہد کر رہا تھا اور مجموعہ 5 وکٹ پر 183 رنز تھا۔ اعظم [[عماد وسیم|نے عماد وسیم]] کے ساتھ 99 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی جس نے پاکستان کو مقابلہ میں مجموعی طور پر 282 رن بنانے میں مدد فراہم کی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/series/10927/scorecard/1077950/West-Indies-vs-Pakistan-2nd-ODI-wi-v-pak-2017/|title=Pak V WI in WI 2016–17 / 2nd ODI|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=10 اپریل 2017}}</ref> ادھر اعظم نے اس میچ میں پہلے 25 ون ڈے اننگز کے بعد سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ <ref name="ci10apr17a"/> آخر میں پاکستان نے میچ آسانی سے جیت لیا۔ اعظم نے میچ جیتنے کی کامیابی پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتا۔ اس سیریز کے پہلے اور تیسرے میچ میں بالترتیب 13 اور 16 کے اسکور تھے۔ پاکستان نے ون ڈے سیریز 2-1 سے جیت لی۔ [[2017ء آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی|چیمپینز ٹرافی 2017ء]] میں اعظم نے [[بھارت قومی کرکٹ ٹیم|ہندوستان کے]] خلاف فائنل میچ میں 52 گیندوں پر 46 رنز بنائے۔ <ref name="BabarAzaminningslist"/> پاکستان نے فائنل میچ 180 رنز سے جیتا اور چیمپئنز ٹرافی جیت لی۔ یہ اعظم کا پہلا بین الاقوامی ٹورنامنٹ تھا۔ کامیاب چیمپئنز ٹرافی کے دورے کے بعد، آئی سی سی نے ورلڈ الیون کی ٹیم کو پاکستان بھیج دیا جہاں انہوں نے تین ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے۔ اعظم نے اس سیریز میں سب سے زیادہ رن بنائے، انہوں نے 179 رن بنائے۔ [[قذافی اسٹیڈیم]]، [[لاہور|لاہور میں]] [[قذافی اسٹیڈیم|کھیلے]] گئے پہلے ٹی ٹونٹی میں، انہوں نے سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں صرف 52 گیندوں پر <ref name="AzamT20Isinnings">{{حوالہ ویب|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/player/348144.html?class=3;template=results;type=batting;view=innings|title=Statistics / Statsguru / Babar Azam / T20I Internationals / Innings List|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=12 ستمبر 2017}}</ref> 86 رنز بنائے اور ٹی 20 میں اپنا پہلا مین آف دی میچ ایوارڈ جیتا۔ پاکستان نے میچ 20 رنز سے جیت لیا۔ <ref name="babar86">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/series/18002/game/1117821/Pakistan-vs-World-XI-1st-Match-independence-cup-2017-18-2017-18|title=1st Match (D/N)، Independence Cup at Lahore, Sep 12 2017|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=12 ستمبر 2017}}</ref> اگلے دو میچوں میں ان کا اسکور 45 اور 48 تھا۔ ستمبر 2017ء میں، اس کی سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز ناقص تھی، جہاں وہ 2 ٹیسٹ میچوں میں صرف 39 رنز ہی بناسکے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/batting/most_runs_career.html?id=12051;type=series|title=Records / Pakistan v سری لنکا، 2017–18 / Test series / Most runs|website=ESPN|accessdate=11 اکتوبر 2017}}</ref> تاہم، انہوں نے ایل او آئی میں اپنا تسلط برقرار رکھا اور وہ ون ڈے سیریز میں مضبوطی سے واپس آئے، پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے دو ون ڈے میچوں میں لگاتار سنچری بنائی۔ دوسرے ون ڈے میں ساتویں ون ڈے سنچری اسکور کرنے والے تیزترین بلے باز بن گئے <ref name="fastestto7th">{{حوالہ ویب|url=https://ckrao.wordpress.com/2012/03/25/fastest-to-n-odi-centuries-for-n-sufficiently-large/|title=Fastest to nth ODI centuries|publisher=ckrao.wordpress.com|accessdate=14 اکتوبر 2017}}</ref> اور ون ڈے تاریخ میں پہلا بلے باز جس نے ایک ملک میں لگاتار پانچ سنچریاں اسکور کیں۔ <ref name="BabarFive">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/story/_/id/21043261/five-consecutive-tons-uae-babar-azam|title=Five consecutive tons in the UAE for Babar Azam|accessdate=16 اکتوبر 2017|website=ESPN Cricinfo}}</ref> اگلی دو اننگز میں 30 اور 69 (ناٹ آؤٹ) اسکور تھے۔ <ref name="BabarAzaminningslist">{{حوالہ ویب|title=Statistics / Statsguru / Babar Azam / One-Day Internationals / Innings List|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/player/348144.html?class=2;template=results;type=batting;view=innings|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=21 نومبر 2015}}</ref> انہوں نے 101 رنز کی عمدہ اوسط سے 303 رنز کے ساتھ نمایاں رنز اسکورر کے طور پر سیریز ختم کی۔ پاکستان نے سری لنکا کو (5-0) وائٹ واش کیا۔ وہ 2016ء میں ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچوں میں بالترتیب 872 اور 352 رنز بنا کر پاکستان کے لیے نمایاں اسکورر رہے تھے۔ <ref name="2017ODI">{{حوالہ ویب|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/batting/most_runs_career.html?class=2;id=2017;type=year|title=Records &#124; One-Day Internationals &#124; Batting records &#124; Most runs in 2017 &#124; ESPN کرک انفو|publisher=Stats.espncricinfo.com|accessdate=18 دسمبر 2017}}</ref><ref name="2017T20I">{{حوالہ ویب|title=Records &#124; Twenty 20 Internationals &#124; Batting records &#124; Most runs in 2017 &#124; ESPN کرک انفو|url=http://stats.espncricinfo.com/ci/engine/records/batting/most_runs_career.html?class=3;id=2017;type=year|publisher=Stats.espncricinfo.com|accessdate=26 دسمبر 2017}}</ref> 2017 کے پی سی بی ایوارڈز میں، انہیں پاکستان کے سال کے ون ڈے پلیئر کا ایوارڈ دیا گیا۔ <ref name="PCBawards">{{حوالہ ویب|url=https://www.dawn.com/news/1357655|title=Sarfaraz bags outstanding player of the year at PCB awards 2017|publisher=Dawn News|date=14 ستمبر 2017|accessdate=29 اکتوبر 2017}}</ref> وہ پہلی بار 2017 کے آئی سی سی ورلڈ ون ڈے الیون میں بھی شامل تھے۔ <ref name="ODIXI">{{حوالہ ویب|url=https://www.icc-cricket.com/news/596961|title=Men's ODI Team of the year|publisher=www.icc.cricket.com|accessdate=18 جنوری 2018|archive-date=2018-01-18|archive-url=https://web.archive.org/web/20180118182204/https://www.icc-cricket.com/news/596961|url-status=dead}}</ref> پاکستان کی پہلی اسائنمنٹ 2018ء میں نیوزی لینڈ کا دورہ تھا۔ بابر ون ڈے ٹیم میں خودکار سلیکشن تھا۔ تاہم وہ 5 اننگز میں صرف 0 ، 10 ، 8 ، 3 ، 10 اسکور کرسکے، 6.2 کی اوسط سے صرف 31 رنز بناسکے جبکہ پاکستان کو وائٹ واش کر دیا گیا تھا۔ <ref name="BabarAzaminningslist"/> لیکن [[ٹوئنٹی20 بین الاقوامی|ٹی ٹوئنٹی]] سیریز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان نے سیریز 2-1 سے جیت لی۔ بابر 109 رنز کے ساتھ نمایاں رہا۔ ان ٹی 20 میں ان کا اسکور 41 ، 50 * اور 18 تھا۔ <ref name="AzamT20Isinnings"/> وہ [[ٹوئنٹی20 بین الاقوامی]] کے نمبر ایک بیٹسمین بن گئے، [[مصباح الحق|مصباح الحق کے]] بعد یہ کارنامہ انجام دینے والے دوسرے کھلاڑی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.samaa.tv/sports/2018/01/babar-azam-becomes-second-pakistani-to-top-icc-t20-rankings/|title=Babar Azam becomes second Pakistani to top ICC T20I rankings|publisher=SAMMA TV|date=28 جنوری 2018|accessdate=2 فروری 2018}}</ref> ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیاب سیریز کے بعد رینکنگ میں پہلا مقام، جو تیرہ سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہے تھے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.icc-cricket.com/media-releases/656327|title=Babar Azam back on top with a bang in latest T20I rankings|accessdate=4 اپریل 2018}}</ref> انہوں نے سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنائے اور مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھی جیتا، 82.50 کی اوسط اور 148.64 کی اسٹرائک ریٹ سے 165 رنز بنائے۔ ان کی بہترین پرفارمنس دوسرے ٹی ٹونٹی میں آئی جہاں اس نے ناقابل شکست 97 رنز بنائے جس نے انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/series/18597/scorecard/1140070/pakistan-vs-west-indies-2nd-t20i-wi-in-pakistan-2018/|title=ویسٹ انڈیز tour of Pakistan, 2nd T20I: Pakistan v ویسٹ انڈیز at National Stadium, Karachi (NSK)، 2nd اپریل 2018|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=4 مارچ 2018}}</ref><ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/story/_/id/23009507/babar-azam-defends-t20-approach-missing-century|title=Azam defends his T20 approach after missing out on century|publisher=ESPNcricinfo|accessdate=4 اپریل 2018}}</ref> انہوں نے پہلی اور تیسری ٹی ٹونٹی میں بالترتیب 17 اور 51 رن بنائے۔ پاکستان نے سیریز 3-0 سے جیت لی۔
 
== گھریلو اور فرنچائز کرکٹ ==