"وحی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: منتقلی 1 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q192906 پر موجود ہیں
م روبالہ:حذف بین الویکی موجود در ویکی ڈیٹا: en
سطر 24:
 
==لغوی و اصطلاحی معنی==
 
 
== حقیقت اور ضرورت ==
سطر 51 ⟵ 50:
 
بس میں تو اسی کی اتباع کروں گا جو میرے پاس وحی کے ذریعہ سے پہنچا ہے۔
 
 
ایک حدیث میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
سطر 80 ⟵ 78:
ایک اور روایت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی تو آپ کا سانس رکنے لگتا چہرۂ انور متغیر ہوکر کھجور کی شاخ کی طرح زرد پڑجاتا، سامنے کے دانت سردی سے کپکپانے لگتے اور آپ کو اتنا پسینہ آتا کہ اس کے قطرے موتیوں کی طرح ڈھلکنے لگتے تھے۔ (الطبقات الکبری لابن سعد:۸/۳۷۹)
 
 
وحی کی اس کیفیت میں بعض اوقات اتنی شدت پیدا ہوجاتی کہ:
سطر 86 ⟵ 83:
اگر وحی اس حالت میں آتی کہ آپ اپنی اونٹی پر سوار ہوتے تو وحی کے بوجھ سے اونٹنی بیٹھ جاتی۔
 
 
بعض اوقات اس وحی کی ہلکی ہلکی آواز دوسروں کو بھی محسوس ہوتی تھی ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی تو آپ کے چہرۂ انور کے قریب شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ جیسی آواز سنائی دیتی تھی۔ (بیہقی، ابواب کیفیۃ نزول الوحی، حدیث نمبر:۲۹۸۳)
 
 
وحی کی دوسری صورت یہ تھی کہ فرشتہ کسی انسانی شکل میں آپ کے پاس آکر اللہ تعالٰی کا پیغام پہنچادیتا تھا، ایسے مواقع پر عموماً حضرت جبرئیل علیہ السلام مشہور صحابی حضرت دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کی صورت میں تشریف لایا کرتے تھے۔(مصنف بن ابی شیبہ، ماذکر فی عائشۃ رضی اللہ عنہ، حدیث نمبر:۳۲۹۴۵)
 
 
وحی کی تیسری صورت یہ تھی کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام کسی انسانی شکل اختیار کیے بغیر اپنی اصل صورت میں دکھائی دیتے تھے، لیکن ایسا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام عمر میں صرف تین مرتبہ ہوا ہے، ایک مرتبہ اس وقت جب آپ نے خود حضرت جبرئیل علیہ اسلام کو ان کی اصلی شکل میں دیکھنے کی خواہش ظاہر فرمائی تھی، دوسری مرتبہ معراج میں اور تیسری بار نبوت کے بالکل ابتدائی زمانے میں مکہ مکرمہ کے مقام اَجیاد پر، پہلے دو واقعات تو صحیح سند سے ثابت ہیں، البتہ یہ آخری واقعہ سنداً کمزور ہونے کی وجہ سے مشکوک ہے۔ (فتح الباری۱/۱۸،۱۹)
 
 
وحی کی چوتھی صورت یہ تھی کہ آپ کو نزول قرآن سے قبل سچے خواب نظر آیا کرتے تھے جو کچھ خواب میں دیکھتے بیداری میں ویسا ہی ہوجاتا، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ:
سطر 101 ⟵ 94:
آپ پر وحی کی ابتداء نیند کی حالت میں سچے خوابوں سے ہوئی اس وقت جو آپ خواب میں دیکھتے وہ صبح کی روشنی کی طرح سچا نکلتا۔
 
 
وحی کی پانچویں صورت یہ تھی کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام کسی بھی صورت میں سامنے آئے بغیر آپ کے قلب مبارک میں کوئی بات القاء (ڈالنا) فرمادیتے تھے اسے اصطلاح میں "نفث فی الروع" کہتے ہیں: جیسے حدیث پاک میں ہے:
سطر 108 ⟵ 100:
 
حضرت جبریل علیہ السلام نے میرے دل میں بات ڈالی ہے کہ کوئی نفس مرتا نہیں یہاں تک کہ اس کا رزق مکمل ہوجائے، لہٰذا تلاش رزق میں اعتدال اختیار کرو۔
 
 
اس کے علاوہ نزول وحی کی اور بھی صورتیں ہیں اختصاراً یہاں چند صورتوں کو ذکر کیا گیا ہے۔
سطر 129 ⟵ 120:
== حوالہ جات ==
<references />
 
 
[[زمرہ:قرآن]]
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]
 
[[en:Wahy]]
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/وحی»