"برقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م bot: removed {{Link GA}}, it is now given by wikidata
م روبالہ:حذف بین الویکی موجود در ویکی ڈیٹا: ml
سطر 1:
{{ذرہ| رنگ=| نام= برقیہ (ج: برقات)| تصویر= [[ملف:HAtomOrbitals.png|280px]]| بیان= برقیہ کثافت (electron density) یعنی مرکزے کہ گرد برقات کے بادلوں کی کثافت کی پیمائش کا ایک نظریاتی تخمینہ یا اظہار ؛ یہاں برقات کی کثافت کی رنگوں کی کثافت سے لونی ترمیز (color coding) کی گئی ہے۔ | اقسام= | ترکیب= [[بنیادی ذرہ]]| خاندان= [[فیرمیون]]| گروہ= [[نحیفہ]]| نسل= اول| تفاعل= [[ثقل]]، [[برقناطیسیت|برقناطیسی]]، [[نحیف تفاعل|نحیف]]| ذرہ= | ضد_ذرہ= [[مثبرقیہ]] (posi-tron)| حالت= | تفکیر= [[G. Johnstone Stoney]] - [[1874ء|1874]]| دریافت= [[J.J. Thomson]] - [[1897ء|1897]]| علامت=<div dir="ltr"> {{ر}} e- ، β- {{ڑ}} </div>| کمیت = <div dir="ltr"> {{ر}} 9.109<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>3826(16)&nbsp;×&nbsp;10<sup>–31</sup>&nbsp;[[ألف‌گرام|kg]] <br /> 5.485<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>899<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>0945(24)&nbsp;×&nbsp;10<sup>–4</sup>&nbsp;[[جوہری کمیتی اکائی|u]] <br /> <sup>1</sup>⁄<sub>1822.888<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>4849(8)</sub>&nbsp;[[جوہری کمیتی اکائی|u]]<br />0.510<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>998<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>918(44)&nbsp;[[الیکٹرون وولٹ|MeV]]/[[speed of light|c]]<sup>2 {{ڑ}} </div>| دورحیات= | تنزل= | برقی_بار=<div dir="ltr"> {{ر}} –1.602<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>176<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>53(14)&nbsp;×&nbsp;10<sup>–19</sup>&nbsp;[[کولمب|C]] {{ڑ}} </div>| رنگ_بار= | غزل= ½ | غزل_عدد= | اصطلاح= برقیہ : electron {{ب}} برقات : electrons {{ب}} برق : electricity {{ب}} برقی : electrical {{ب}} برقیات : electronics {{ب}} برقیاتی : electriconic}}'''برقیہ''' منفی طور پر [[باردار ذرہ]] ایک [[زیرجوہری ذرہ]] ہوتا ہے جو کہ بنیادی نظریے کے مطابق [[جوہر]] کے [[نویہ (ضد ابہام)|مرکزے]] کے اطراف متحرک ہوتا ہے یا آسان الفاظ میں یوں کہہ لیں کہ گردش کرتا رہتا ہے۔ انگریزی میں اسکو electron کہا جاتا ہے۔ اس {{ٹ}} [[کائنات]] {{ن}} میں موجود تمام [[کیمیائی عنصر|عناصر]] (بلکہ [[حیات|جاندار]] و [[بے جان]] سمیت تمام قسم کے [[مادہ|مادوں]]) کی بنیادی اکائی [[جوہر]] ہوتی ہے اور اس جوہر کے تین اہم ترین حصوں میں سے ایک یہی منفی ذرہ {{ٹ}} برقیہ {{ن}} ہے، جبکہ باقی دو میں سے ایک مثبت ہوتا ہے جو {{ٹ}} [[اولیہ (ضدابہام)|اولیہ]] {{ن}} یعنی proton کہلاتا ہے اور دوسرا تعدیلی ہوتا ہے جسکو {{ٹ}} [[تعدیلہ]] {{ن}}یعنی neutron کہتے ہیں۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوا کہ برقیہ ایک بنیادی زیرجوہری ذرہ ہے جس پر منفی [[برقی بار]] ہوتا ہے اور اس کی {{ر}} {{ٹ}} [[غزل-½]] {{ن}} {{ڑ}} ہوا کرتی ہے۔ برقیہ کو {{ٹ}} [[نحیفہ]] {{ن}} گروہ میں شمار کیا جاتا ہے اور یہ [[بنیادی تفاعل|بنیادی تفاعلات]] میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ ایک برقیہ کی کمیت سب سے چھوثے جوہر کی کمیت کے ایک ہزارویں حصے سے بھی کم ہوتی ہے۔ برقیہ پر {{ٹ}} [[برقی بار|بار]]{{ن}} کی مقدار کو <span dir="ltr"> {{ر}} −1 {{ڑ}}</span> تسلیم کیا جاتا ہے اور یہ [[جوہری مرکزے]] کے ساتھ شامل ہو کر [[جوہر]] کی تشکیل کرتا ہے اور ان کے اپنے قریب موجود دیگر جواہر کے ساتھ تفاعلات ہی دراصل {{ٹ}} [[کیمیائی بند]] {{ن}} بننے کی بنیادی وجہ ہوتے ہیں۔ == تاریخ ==برقیہ کو ایک برقی اکائی کے طور پر G. Johnstone Stoney سے 1874 میں پیش کیا اور اسی نے سب سے پہلے 1894 میں Electron کی اصطلاح کو ڈھالا۔ 1890 کی دہائی میں کئی علماء اس بات کی نشاندہی کرچکے تھے کہ {{ٹ}} [[برق]] {{ن}} کو مختلف اکائیوں پر مشتمل ایک شے تصور کیا جاسکتا ہے اور ان اکا ئیوں کی مختلف توجیہات اور نام پیش کیے گئے مگر انکے مستند ہونے کے بارے میں ثبوت ایک عرصہ تک دستیاب نہ ہوسکے۔ سب سے پہلے اس بات کو J. J. Thomson نے 1897 میں دریافت کیا کہ برقیہ دراصل ایک {{ٹ}} زیرجوہری ذرہ {{ن}} ہے، وہ اس زمانے میں [[جامعہ کیمبرج]] کی [[کیوینڈش مختبر]] میں [[مہبط اشعاع نلی]] ([[Cathode Ray Tubes]]) پر اپنے تجربات کر رہا تھا۔ مہبط اشعاع نلی [[شیشے]] کی بنی ہوئی ایک نلی ہوتی ہے جس میں خلاء پیدا کر کے اس کو مکمل طور پر بند کردیا جاتا ہے، اس کے دونوں سروں پر ایک ایک [[برقیرہ]] یا Electrode لگا ہوتا ہے، ایک جانب کا برقیرہ، مثبت اور دوسری جانب کا برقیرہ منفی ہوتا ہے۔ مثبت برقیرے کو [[مصعد]] یا Anode اور منفی برقیرے کو [[مہبط]] یا Cathode کہا جاتا ہے۔ جب اس نلی میں سے برقی رو گذاری جاتی ہے تو اس میں ایک خاص قسم کی شعاعیں پیدا ہوتی ہیں جن کو [[مہبط شعاعیں]] یا Cathode Rays کہا جاتا ہے۔ تھامسن نے دریافت کیا کہ ان منفی شعاعوں کو مقناطیسی میدان سے تو نہیں موڑا جاسکتا لیکن کسی برقی میدان سے ٹکرا کر منتشر ہو جاتی ہیں. اپنے ان ہی تجربات سے تھامسن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ شعاعیں دراصل ذرات پر مشتمل ہیں اور اس نے ان ذرات کو کریہ (Corpuscle) کا نام دیا۔ اس نے ان کے بارے میں اپنی تحقیقات سے یہ بھی دریافت کیا کہ ان کی کمیتِ حجم تناسب سب سے چھوٹے جوہر [[آبساز|hydrogen]] سے بھی ہزار گنا چھوٹا ہے۔ ایک اور بات یہ بھی سامنے آئی کہ ان مہبط شعاعوں کے خواص مہبط شعاعی نلی میں استعمال کی جانے والی گیس پر نہیں ہوتی جس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہ ذرات کائناتی حیثیت رکھتے ہیں۔ گویا صرف کسی ایک خاص گیس یا مادے تک محدود نہیں ہوتے۔ برقات پر موجود [[برقی بار|بار]] کی مقدار بعد میں 1909 میں رابرٹ ملکن نے اپنے مشہور [[تیل قطرہ تجربہ]] سے معلوم کی، اس تجربے کی مزید تفصیل کے لیۓ اسکا صفحہ مخصوص ہے۔ قانون [[دوری جدول]] کے مطابق [[کیمیائی عنصر|عناصر]] کے خواص اپنے آپ کو ایک دورانیے کی طرح دہراتے ہیں اور یہی قانون یا نظریہ دوری جدول میں عناصر کی موجودہ ترتیب کی بنیاد ہے۔ اس قانون کی پہلے پہل [[جوہری کمیت]] کی مدد سے وضاحت کی گئی لیکن اس کے باوجود دوری جدول میں عناصر کی ترتیب کی وضاحت میں چند خامیاں موجود تھیں۔ اس کے بعد 1913 میں Henry Moseley نے [[جوہری عدد]] کا تصور اختیار کرتے ہوئے دوری جدول کی توجیہ پیش کی ، پھر اسی سال Niels Bohr نے ایسے شواہد کی وضاحت کی جن کے تحت دراصل برقات (Electrons) دوری جدول کی ترتیب کی اصل بنیاد ثابت ہوئے۔ اور 1916 وہ عرصہ تھا کہ جب Gilbert Newton نے برقاتی تفاعلات (Electronic Interactions) کی مدد سے [[کیمیائی بند|کیمیائی بندوں]] کی وضاحت بیان کی۔== جماعت بندی ==برقیہ کا تعلق [[زیرجوہری ذرہ|زیرجوہری ذرات]] کی جس جماعت سے ہے اسے [[نحیفہ|نحیفے یا Leptons]] کہا جاتا ہے۔ ان نحیفات کو {{ٹ}} [[بنیادی ذرہ]] {{ن}} تصور کیا جاتا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ ان کو مزید چھوٹے {{ٹ}} [[ذرہ|ذرات]] {{ن}} میں تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔ جیسا کہ دیگر زیرجوہری ذرات کے ساتھ ہوتا ہے وہی خواص برقیہ کے بھی ہیں اور یہ بھی ایک ذرے کے ساتھ ساتھ ایک [[موج]] (Wave) کی طرح کا رویہ بھی اختیار کر سکتے ہیں۔ ذرات کی اس قسم کی صلاحیت کو {{ٹ}} [[موجی ذراتی ثنویت]] {{ن}} کہا جاتا ہے، اس قسم کے تفاعلات کے لیۓ ایک اور اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے جسکو {{ٹ}} [[تکمیلیت]] {{ن}} کہتے ہیں، اس اصطلاح کو Niels Bohr نے سب سے پہلے اختیار کیا تھا اور اس خاصیت کا [[دوشگافی تجربہ|دوشگافی تجربے]] میں مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ برقیہ کا [[ضد ذرہ]] یا Antiparticle ، [[مثبرقیہ]] یعنی Positron کہلاتا ہے۔ مثبرقیہ پر بھی اتنا ہی [[برقی بار]] ہوتا ہے جتنا کہ برقیہ پر مگر اس [[برقی بار|بار]] کی نوعیت مخالف ہوتی ہے یعنی یہ مثبت ہوتا ہے۔ مثبرقیہ کے دریافت کنندہ Carl D. Anderson نے یہ تجویز بھی پیش کی تھی کہ ایک عام برقیہ (Electron) کا نام بدل کر Negatron کر دیا جاۓ اور Electron کی اصطلاح کو مشترکہ طور پر Electron اور Positron دونوں کے لیۓ استعمال کیا جاۓ مگر اس کی اس تجویز کو خاص پذیرائی نہیں ملی۔== خواص و سلوک ==برقات پر موجود برقی بار کی مقدار <span dir="LTR"> {{ر}} −1.6022&nbsp;×&nbsp;10<small><sup>−19</sup></small>&nbsp; {{ڑ}} </span> [[کولمب]] ہوتی ہے اور اس کی [[کمیت]] کا تخمینہ <span dir="LTR"> {{ر}} 9.11&nbsp;×&nbsp;10<small><sup>−31</sup></small>&nbsp; {{ڑ}} </span> [[ألف‌گرام|کلوگرام]] لگایا گیا ہے جو کہ کمیت-حجم تناسب سے اخذ شدہ ہے۔ جبکہ برقیہ کی [[اضافیتی ذرہ|اضافیتی]] [[یکساں کمیت]] (relativistic rest mass) تقریباً{{دوزبر}} <span dir="LTR"> {{ر}} &nbsp;[[الیکٹران وولٹ|MeV]]/[[روشنی کی رفتار|c]]<sup>2</sup> 0.511 {{ڑ}} </span> ہوتا ہے۔ اگر [[اولیہ (ضدابہام)|اولیہ]] یعنی [[اولیہ (جوہر)|proton]] سے موازنہ کیا جاۓ تو ایک برقیے کی کمیت اولیہ کے مقابلے میں اس کا <span dir="LTR"> {{ر}} <sup>1</sup>/<sub>1836</sub> {{ڑ}} </span> واں حصہ ہوتی ہے۔ برقیہ کے لیۓ عام طور پر <span dir="LTR"> {{ر}} '''e<sup>−</sup>''' {{ڑ}} </span>علامت اختیار کی جاتی ہے۔ [[مقداری آلاتیات]] یعنی Quantum Mechanics کی رو سے برقات کو [[دالہ موجی]] ([[Wave Functions]]) کے تحت بھی ظاہر کیا جا سکتا ہے اور اس کی مدد سے برقیہ کی ایک امکانی [[کثافت برقیہ]] نکالی جاسکتی ہے۔ ہوتا اصل میں یوں ہے کہ ہر جوہر میں موجود برقات کے مدار کو ایک دالہ موجی کے تحت بیان کیا جاتا ہے، Heisenberg uncertainty principle کی رو سے کسی برقیہ کے مقام اور [[معیار حرکت]] کو ایک ساتھ نہیں معلوم کیا جاسکتا۔ دوسرے الفاظ میں یوں بھی کہ سکتے ہیں کہ یہ اصول دراصل ایک قسم کی محدودیت کو بیان کررہا ہے یعنی اس کا مطلب یہ ہوا کہ جس قدر یقینی ہم کسی برقیہ کے مقام کے بارے میں ہوں گے اسی قدر بے یقینی اسکے معیار حرکت کی جانب بڑھ جاۓ گی۔ جیسا کہ ابتداء میں بھی ذکر آیا کہ برقیہ ایک [[فیرمیون|Fermion]] ہے اور یہ [[Fermi–Dirac statistics]] کی پیروی کرتا ہے۔ ایک اندرونی [[زاویائی معیار حرکت]] رکھنے کے ساتھ ساتھ اس میں ایک اندرونی [[مقناطیسی حرکت]] بھی پائی جاتی ہے۔ کسی بھی جوہر میں برقات اس جوہر سے بندھے ہوئے ہوتے ہیں جبکہ اگر یہی برقات کسی بھی واسطے (گیس یا کسی اور) میں آزاد ہوں تو پھر انکو [[مہبط نلی]] یا Cathode Ray کے ذریعے مرتکز کیا جاسکتا ہے۔ جب آزاد برقات حرکت کرتے ہیں یا بہتے ہیں تو اس کی وجہ سے {{ٹ}} [[برقی بار|بار]] {{ن}} کی ایک رو سی پیدا ہو جاتی ہے اور اسی کو [[برقی رو|برقی جار]] یا [[برقی رو|electric current]] کہا جاتا ہے۔ * برقیہ (Electron) جب ساکت ہوتا ہے تو اپنے اطراف ایک برقی میدان Electric field رکھتا ہے۔* برقیہ جب یکساں رفتار سے حرکت کرتا ہے تو اس کے اطراف مقناطیسی میدان بھی بن جاتا ہے مثلاً [[الیکٹرو میگنیٹ]]۔* برقیہ جب اسراع پذیر ہوتا ہے تو [[برقناطیسی اشعاع]] خارج کرتا ہے مثلاً [[میگنیٹرون]]، [[پکچر ٹیوب]]، ایکس ریز کی مشین۔== مزید دیکھیئے ==* [[پروٹون]]* [[نیوٹرون]]* [[نیوٹرینو]]* [[تابکاری]]* [[بونڈ انرجی]]* [[بائنڈنگ انرجی]]* [[کروس سیکشن]]* [[جوڑے کی پیدائش]]* [[جوڑے کی فنا]]{{Commonscat|Electrons}}[[زمرہ:حاملین بار]][[زمرہ:برقیہ]][[زمرہ:نحیفہ]][[زمرہ:مقداری برحرکیات]]
{{ذرہ
| رنگ=
| نام= برقیہ (ج: برقات)
| تصویر= [[ملف:HAtomOrbitals.png|280px]]
| بیان= برقیہ کثافت (electron density) یعنی مرکزے کہ گرد برقات کے بادلوں کی کثافت کی پیمائش کا ایک نظریاتی تخمینہ یا اظہار ؛ یہاں برقات کی کثافت کی رنگوں کی کثافت سے لونی ترمیز (color coding) کی گئی ہے۔
| اقسام=
| ترکیب= [[بنیادی ذرہ]]
| خاندان= [[فیرمیون]]
| گروہ= [[نحیفہ]]
| نسل= اول
| تفاعل= [[ثقل]]، [[برقناطیسیت|برقناطیسی]]، [[نحیف تفاعل|نحیف]]
| ذرہ=
| ضد_ذرہ= [[مثبرقیہ]] (posi-tron)
| حالت=
| تفکیر= [[G. Johnstone Stoney]] - [[1874ء|1874]]
| دریافت= [[J.J. Thomson]] - [[1897ء|1897]]
| علامت=<div dir="ltr"> {{ر}} e- ، β- {{ڑ}} </div>
| کمیت = <div dir="ltr"> {{ر}} 9.109<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>3826(16)&nbsp;×&nbsp;10<sup>–31</sup>&nbsp;[[ألف‌گرام|kg]] <br /> 5.485<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>899<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>0945(24)&nbsp;×&nbsp;10<sup>–4</sup>&nbsp;[[جوہری کمیتی اکائی|u]] <br /> <sup>1</sup>⁄<sub>1822.888<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>4849(8)</sub>&nbsp;[[جوہری کمیتی اکائی|u]]<br />0.510<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>998<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>918(44)&nbsp;[[الیکٹرون وولٹ|MeV]]/[[speed of light|c]]<sup>2 {{ڑ}} </div>
| دورحیات=
| تنزل=
| برقی_بار=<div dir="ltr"> {{ر}} –1.602<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>176<FONT SIZE="-1">&nbsp;</FONT>53(14)&nbsp;×&nbsp;10<sup>–19</sup>&nbsp;[[کولمب|C]] {{ڑ}} </div>
| رنگ_بار=
| غزل= ½
| غزل_عدد=
| اصطلاح= برقیہ : electron {{ب}} برقات : electrons {{ب}} برق : electricity {{ب}} برقی : electrical {{ب}} برقیات : electronics {{ب}} برقیاتی : electriconic
}}
 
'''برقیہ''' منفی طور پر [[باردار ذرہ]] ایک [[زیرجوہری ذرہ]] ہوتا ہے جو کہ بنیادی نظریے کے مطابق [[جوہر]] کے [[نویہ (ضد ابہام)|مرکزے]] کے اطراف متحرک ہوتا ہے یا آسان الفاظ میں یوں کہہ لیں کہ گردش کرتا رہتا ہے۔ انگریزی میں اسکو electron کہا جاتا ہے۔
 
اس {{ٹ}} [[کائنات]] {{ن}} میں موجود تمام [[کیمیائی عنصر|عناصر]] (بلکہ [[حیات|جاندار]] و [[بے جان]] سمیت تمام قسم کے [[مادہ|مادوں]]) کی بنیادی اکائی [[جوہر]] ہوتی ہے اور اس جوہر کے تین اہم ترین حصوں میں سے ایک یہی منفی ذرہ {{ٹ}} برقیہ {{ن}} ہے، جبکہ باقی دو میں سے ایک مثبت ہوتا ہے جو {{ٹ}} [[اولیہ (ضدابہام)|اولیہ]] {{ن}} یعنی proton کہلاتا ہے اور دوسرا تعدیلی ہوتا ہے جسکو {{ٹ}} [[تعدیلہ]] {{ن}}یعنی neutron کہتے ہیں۔
 
جیسا کہ اوپر بیان ہوا کہ برقیہ ایک بنیادی زیرجوہری ذرہ ہے جس پر منفی [[برقی بار]] ہوتا ہے اور اس کی {{ر}} {{ٹ}} [[غزل-½]] {{ن}} {{ڑ}} ہوا کرتی ہے۔ برقیہ کو {{ٹ}} [[نحیفہ]] {{ن}} گروہ میں شمار کیا جاتا ہے اور یہ [[بنیادی تفاعل|بنیادی تفاعلات]] میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ ایک برقیہ کی کمیت سب سے چھوثے جوہر کی کمیت کے ایک ہزارویں حصے سے بھی کم ہوتی ہے۔ برقیہ پر {{ٹ}} [[برقی بار|بار]]{{ن}} کی مقدار کو <span dir="ltr"> {{ر}} −1 {{ڑ}}</span> تسلیم کیا جاتا ہے اور یہ [[جوہری مرکزے]] کے ساتھ شامل ہو کر [[جوہر]] کی تشکیل کرتا ہے اور ان کے اپنے قریب موجود دیگر جواہر کے ساتھ تفاعلات ہی دراصل {{ٹ}} [[کیمیائی بند]] {{ن}} بننے کی بنیادی وجہ ہوتے ہیں۔
== تاریخ ==
برقیہ کو ایک برقی اکائی کے طور پر G. Johnstone Stoney سے 1874 میں پیش کیا اور اسی نے سب سے پہلے 1894 میں Electron کی اصطلاح کو ڈھالا۔ 1890 کی دہائی میں کئی علماء اس بات کی نشاندہی کرچکے تھے کہ {{ٹ}} [[برق]] {{ن}} کو مختلف اکائیوں پر مشتمل ایک شے تصور کیا جاسکتا ہے اور ان اکا ئیوں کی مختلف توجیہات اور نام پیش کیے گئے مگر انکے مستند ہونے کے بارے میں ثبوت ایک عرصہ تک دستیاب نہ ہوسکے۔
 
سب سے پہلے اس بات کو J. J. Thomson نے 1897 میں دریافت کیا کہ برقیہ دراصل ایک {{ٹ}} زیرجوہری ذرہ {{ن}} ہے، وہ اس زمانے میں [[جامعہ کیمبرج]] کی [[کیوینڈش مختبر]] میں [[مہبط اشعاع نلی]] ([[Cathode Ray Tubes]]) پر اپنے تجربات کر رہا تھا۔ مہبط اشعاع نلی [[شیشے]] کی بنی ہوئی ایک نلی ہوتی ہے جس میں خلاء پیدا کر کے اس کو مکمل طور پر بند کردیا جاتا ہے، اس کے دونوں سروں پر ایک ایک [[برقیرہ]] یا Electrode لگا ہوتا ہے، ایک جانب کا برقیرہ، مثبت اور دوسری جانب کا برقیرہ منفی ہوتا ہے۔ مثبت برقیرے کو [[مصعد]] یا Anode اور منفی برقیرے کو [[مہبط]] یا Cathode کہا جاتا ہے۔ جب اس نلی میں سے برقی رو گذاری جاتی ہے تو اس میں ایک خاص قسم کی شعاعیں پیدا ہوتی ہیں جن کو [[مہبط شعاعیں]] یا Cathode Rays کہا جاتا ہے۔ تھامسن نے دریافت کیا کہ ان منفی شعاعوں کو مقناطیسی میدان سے تو نہیں موڑا جاسکتا لیکن کسی برقی میدان سے ٹکرا کر منتشر ہو جاتی ہیں. اپنے ان ہی تجربات سے تھامسن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ شعاعیں دراصل ذرات پر مشتمل ہیں اور اس نے ان ذرات کو کریہ (Corpuscle) کا نام دیا۔ اس نے ان کے بارے میں اپنی تحقیقات سے یہ بھی دریافت کیا کہ ان کی کمیتِ حجم تناسب سب سے چھوٹے جوہر [[آبساز|hydrogen]] سے بھی ہزار گنا چھوٹا ہے۔
 
ایک اور بات یہ بھی سامنے آئی کہ ان مہبط شعاعوں کے خواص مہبط شعاعی نلی میں استعمال کی جانے والی گیس پر نہیں ہوتی جس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہ ذرات کائناتی حیثیت رکھتے ہیں۔ گویا صرف کسی ایک خاص گیس یا مادے تک محدود نہیں ہوتے۔
 
برقات پر موجود [[برقی بار|بار]] کی مقدار بعد میں 1909 میں رابرٹ ملکن نے اپنے مشہور [[تیل قطرہ تجربہ]] سے معلوم کی، اس تجربے کی مزید تفصیل کے لیۓ اسکا صفحہ مخصوص ہے۔
 
قانون [[دوری جدول]] کے مطابق [[کیمیائی عنصر|عناصر]] کے خواص اپنے آپ کو ایک دورانیے کی طرح دہراتے ہیں اور یہی قانون یا نظریہ دوری جدول میں عناصر کی موجودہ ترتیب کی بنیاد ہے۔ اس قانون کی پہلے پہل [[جوہری کمیت]] کی مدد سے وضاحت کی گئی لیکن اس کے باوجود دوری جدول میں عناصر کی ترتیب کی وضاحت میں چند خامیاں موجود تھیں۔ اس کے بعد 1913 میں Henry Moseley نے [[جوہری عدد]] کا تصور اختیار کرتے ہوئے دوری جدول کی توجیہ پیش کی ، پھر اسی سال Niels Bohr نے ایسے شواہد کی وضاحت کی جن کے تحت دراصل برقات (Electrons) دوری جدول کی ترتیب کی اصل بنیاد ثابت ہوئے۔ اور 1916 وہ عرصہ تھا کہ جب Gilbert Newton نے برقاتی تفاعلات (Electronic Interactions) کی مدد سے [[کیمیائی بند|کیمیائی بندوں]] کی وضاحت بیان کی۔
 
== جماعت بندی ==
برقیہ کا تعلق [[زیرجوہری ذرہ|زیرجوہری ذرات]] کی جس جماعت سے ہے اسے [[نحیفہ|نحیفے یا Leptons]] کہا جاتا ہے۔ ان نحیفات کو {{ٹ}} [[بنیادی ذرہ]] {{ن}} تصور کیا جاتا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ ان کو مزید چھوٹے {{ٹ}} [[ذرہ|ذرات]] {{ن}} میں تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔
 
جیسا کہ دیگر زیرجوہری ذرات کے ساتھ ہوتا ہے وہی خواص برقیہ کے بھی ہیں اور یہ بھی ایک ذرے کے ساتھ ساتھ ایک [[موج]] (Wave) کی طرح کا رویہ بھی اختیار کر سکتے ہیں۔ ذرات کی اس قسم کی صلاحیت کو {{ٹ}} [[موجی ذراتی ثنویت]] {{ن}} کہا جاتا ہے، اس قسم کے تفاعلات کے لیۓ ایک اور اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے جسکو {{ٹ}} [[تکمیلیت]] {{ن}} کہتے ہیں، اس اصطلاح کو Niels Bohr نے سب سے پہلے اختیار کیا تھا اور اس خاصیت کا [[دوشگافی تجربہ|دوشگافی تجربے]] میں مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔
 
برقیہ کا [[ضد ذرہ]] یا Antiparticle ، [[مثبرقیہ]] یعنی Positron کہلاتا ہے۔ مثبرقیہ پر بھی اتنا ہی [[برقی بار]] ہوتا ہے جتنا کہ برقیہ پر مگر اس [[برقی بار|بار]] کی نوعیت مخالف ہوتی ہے یعنی یہ مثبت ہوتا ہے۔ مثبرقیہ کے دریافت کنندہ Carl D. Anderson نے یہ تجویز بھی پیش کی تھی کہ ایک عام برقیہ (Electron) کا نام بدل کر Negatron کر دیا جاۓ اور Electron کی اصطلاح کو مشترکہ طور پر Electron اور Positron دونوں کے لیۓ استعمال کیا جاۓ مگر اس کی اس تجویز کو خاص پذیرائی نہیں ملی۔
 
== خواص و سلوک ==
برقات پر موجود برقی بار کی مقدار <span dir="LTR"> {{ر}} −1.6022&nbsp;×&nbsp;10<small><sup>−19</sup></small>&nbsp; {{ڑ}} </span> [[کولمب]] ہوتی ہے اور اس کی [[کمیت]] کا تخمینہ <span dir="LTR"> {{ر}} 9.11&nbsp;×&nbsp;10<small><sup>−31</sup></small>&nbsp; {{ڑ}} </span> [[ألف‌گرام|کلوگرام]] لگایا گیا ہے جو کہ کمیت-حجم تناسب سے اخذ شدہ ہے۔ جبکہ برقیہ کی [[اضافیتی ذرہ|اضافیتی]] [[یکساں کمیت]] (relativistic rest mass) تقریباً{{دوزبر}} <span dir="LTR"> {{ر}} &nbsp;[[الیکٹران وولٹ|MeV]]/[[روشنی کی رفتار|c]]<sup>2</sup> 0.511 {{ڑ}} </span> ہوتا ہے۔ اگر [[اولیہ (ضدابہام)|اولیہ]] یعنی [[اولیہ (جوہر)|proton]] سے موازنہ کیا جاۓ تو ایک برقیے کی کمیت اولیہ کے مقابلے میں اس کا <span dir="LTR"> {{ر}} <sup>1</sup>/<sub>1836</sub> {{ڑ}} </span> واں حصہ ہوتی ہے۔ برقیہ کے لیۓ عام طور پر <span dir="LTR"> {{ر}} '''e<sup>−</sup>''' {{ڑ}} </span>علامت اختیار کی جاتی ہے۔
 
[[مقداری آلاتیات]] یعنی Quantum Mechanics کی رو سے برقات کو [[دالہ موجی]] ([[Wave Functions]]) کے تحت بھی ظاہر کیا جا سکتا ہے اور اس کی مدد سے برقیہ کی ایک امکانی [[کثافت برقیہ]] نکالی جاسکتی ہے۔ ہوتا اصل میں یوں ہے کہ ہر جوہر میں موجود برقات کے مدار کو ایک دالہ موجی کے تحت بیان کیا جاتا ہے، Heisenberg uncertainty principle کی رو سے کسی برقیہ کے مقام اور [[معیار حرکت]] کو ایک ساتھ نہیں معلوم کیا جاسکتا۔ دوسرے الفاظ میں یوں بھی کہ سکتے ہیں کہ یہ اصول دراصل ایک قسم کی محدودیت کو بیان کررہا ہے یعنی اس کا مطلب یہ ہوا کہ جس قدر یقینی ہم کسی برقیہ کے مقام کے بارے میں ہوں گے اسی قدر بے یقینی اسکے معیار حرکت کی جانب بڑھ جاۓ گی۔
 
جیسا کہ ابتداء میں بھی ذکر آیا کہ برقیہ ایک [[فیرمیون|Fermion]] ہے اور یہ [[Fermi–Dirac statistics]] کی پیروی کرتا ہے۔ ایک اندرونی [[زاویائی معیار حرکت]] رکھنے کے ساتھ ساتھ اس میں ایک اندرونی [[مقناطیسی حرکت]] بھی پائی جاتی ہے۔
 
کسی بھی جوہر میں برقات اس جوہر سے بندھے ہوئے ہوتے ہیں جبکہ اگر یہی برقات کسی بھی واسطے (گیس یا کسی اور) میں آزاد ہوں تو پھر انکو [[مہبط نلی]] یا Cathode Ray کے ذریعے مرتکز کیا جاسکتا ہے۔ جب آزاد برقات حرکت کرتے ہیں یا بہتے ہیں تو اس کی وجہ سے {{ٹ}} [[برقی بار|بار]] {{ن}} کی ایک رو سی پیدا ہو جاتی ہے اور اسی کو [[برقی رو|برقی جار]] یا [[برقی رو|electric current]] کہا جاتا ہے۔
 
* برقیہ (Electron) جب ساکت ہوتا ہے تو اپنے اطراف ایک برقی میدان Electric field رکھتا ہے۔
* برقیہ جب یکساں رفتار سے حرکت کرتا ہے تو اس کے اطراف مقناطیسی میدان بھی بن جاتا ہے مثلاً [[الیکٹرو میگنیٹ]]۔
* برقیہ جب اسراع پذیر ہوتا ہے تو [[برقناطیسی اشعاع]] خارج کرتا ہے مثلاً [[میگنیٹرون]]، [[پکچر ٹیوب]]، ایکس ریز کی مشین۔
 
== مزید دیکھیئے ==
* [[پروٹون]]
* [[نیوٹرون]]
* [[نیوٹرینو]]
* [[تابکاری]]
* [[بونڈ انرجی]]
* [[بائنڈنگ انرجی]]
* [[کروس سیکشن]]
* [[جوڑے کی پیدائش]]
* [[جوڑے کی فنا]]
 
 
{{Commonscat|Electrons}}
 
[[زمرہ:حاملین بار]]
[[زمرہ:برقیہ]]
[[زمرہ:نحیفہ]]
[[زمرہ:مقداری برحرکیات]]
 
 
 
 
 
 
 
[[ml:ഇലക്ട്രോണ്‍]]