"جھیل انٹاریو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ:تبدیلی سرخ روابط از اردو مترادف North America > شمالی امریکہ
م clean up, replaced: ← (2) using AWB
سطر 6:
|caption_bathymetry =
|coords = {{coord|43.7|N|77.9|W|type:waterbody_scale:3000000|display=inline,title}}
|location = [[شمالی امریکہ|شمالی امریکہ]]
|group = [[Great Lakes|عظیم جھیلیں]]
|type =
سطر 23:
|shore = {{convert|712|mi|km|abbr=on}}
|elevation = {{convert|246|ft|m|abbr=on}}<ref name=nyt/>
|islands = |islands_category = Islands in the Great Lakes
|cities = {{city|Toronto|Ontario}}, {{city|Hamilton|Ontario}}, {{city|Rochester|New York}}
|reference = <ref name=nyt>{{cite book | first=John W. (ed.) | last=Wright | coauthors=Editors and reporters of ''The New York Times'' | year=2006 | title=The New York Times Almanac | edition=2007 | publisher=Penguin Books
سطر 32:
== نام ==
 
جھیل کا نام مقامی زبان ہرون سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے عظیم جھیل۔ کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کا نام اسی جھیل سے نکلا ہے۔
 
ماضی میں جھیل کو نقشوں پر مختلف ناموں سے ظاہر کیا جاتا تھا۔ ان ناموں میں اونڈیارا، لیک فرنٹیناک بھی شامل ہیں۔ مقامی قبائل میں سے ایک قبیلہ اسے سکانڈاریو کے نام سے جانتا تھا۔
سطر 50:
امریکہ کی طرف موجود جھیل کا کنارہ زیادہ تر دیہاتی ہے تاہم روچسٹر کا شہر اہم ہے۔ اس جھیل کے کنارے امریکی کی طرف بیس لاکھ سے زیادہ افراد آباد ہیں۔
 
جھیل اونٹاریو میں ٹورنٹو اور روچسٹر کے درمیان ایک تیز رفتار مسافر اور گاڑی بردار فیری سروس کا آغاز 17 جون 2004 میں ہوا تھا۔ 10 جنوری 2006 کو اسے ختم کر دیا گیا۔
 
جھیل کا جنوبی کنارہ پھلوں کی پیداوار کے لئے مشہور ہے۔یہاں [[سیب]]، چیری، [[ناشپاتی]]، آلو بخارے اور [[آڑو]] روچسٹر کی دونوں سمتوں میں کاشت ہوتے ہیں۔ جنوبی کنارے پر کینیڈا کی طرف بھی پھلوں کی کاشت اور انگوروں کی کاشت کے لئے مشہور ہے۔ جھیل کے شمالی کنارے پر کوبرگ کے نزدیک سیبوں کی ایسی نسل کاشت کی جاتی ہے جو زیادہ شدید موسم برداشت کر سکتی ہے۔
سطر 56:
== جغرافیہ ==
 
جھیل اونٹاریو کو وسکونسنیان برفانی دور کے گلیشئر نے تراشا ہے۔ جوں جوں نیو یارک سے گلیشئر دور کھسکتا گیا، موجودہ دور کے سینٹ لارنس دریا کے کنارے کی وادی کو بھرتا گیا جس کی وجہ سے یہ جھیل بلند مقام پر واقع ہے۔
 
جب گلیشئر بالآخر سینٹ لارنس دریا کی وادی سے نکلا اور یہاں مختصر وقت کے لئے جھیل سمندر کی خلیج بن گئی۔ 6500 فٹ موٹی برفانی تہہ پگھلنے سے یہاں زمین کی سطح بلند ہونے لگی جو اب بھی سو سال میں ایک فٹ جتنی بلند ہو رہی ہے۔ یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ جھیل کی تہہ جنوب کی طرف جھک رہی ہے اور دریائی وادیاں خلیجیں بن رہی ہیں۔ تاہم یہ رحجان جنوب کی طرف ہے اور یہاں موجود لوگوں کی زمینیں ختم ہوتی جا رہی ہیں۔
سطر 70:
جھیل میں گیارہ منٹ طویل مدو جزر نما عمل ہوتا ہے۔ عموماً یہ پون انچ یعنی دو سینٹی میٹر کا ہوتا ہے لیکن زمینی حرکات، ہوا اور فضائی دباؤں میں کمی بیشی سے یہ بڑھ بھی جاتا ہے۔
اپنی انتہائی گہرائی کی وجہ سے یہ جھیل شاذ و نادر ہی جمتی ہے۔ سردیوں میں جھیل پر دس سے نوے فیصد حصے پر سردی کی نسبت سے برف کی تہہ جم جاتی ہے۔ یہ تہہ عموماً کم گہرائی والے علاقوں پر بنتی ہیں۔ 1977 تا 1981 کی سردیاں بالخصوص شدید ترین تھیں اور یہاں کچھ مشرقی حصوں پر پچانوے سے سو فیصد علاقے پر برف جم جاتی تھی۔
جھیل کے گرم پانی پر جب سرد ہوائیں گذرتی ہیں تو وہ بخارات جذب کر لیتی ہیں اور اس سے لیک افیکٹ سنو پیدا ہوتا ہے۔ چونکہ سردیوں میں ہوا شمال مغرب سے چلتی ہے، جنوبی اور جنوب مشرقی کناروں پر برف باری بکثرت ہوتی ہے۔ کئی علاقوں میں سالانہ بیس فٹ سے زیادہ بھی برف پڑتی ہے۔
 
جھیل کی وجہ سے چھوٹے پیمانے پر بھی موسمیاتی تبدیلیاں آتی ہیں۔ مثلاً تاخیر سے آنے والی خزاں کی وجہ سے زیادہ تر پھل با آسانی پک جاتے ہیں۔ اسی طرح یہاں موسم بہار بھی جلدی آتا ہے۔
 
عام سردیوں میں جھیل اونٹاریو کے محض ایک چوتھائی حصے پر ہی برف جمتی ہے۔ کم سرد موسم سرما میں جھیل پر برف نہیں بھی جمتی۔ 1874 اور 1875 کے درمیانی سردیوں میں اور فروری 1934 میں دو بار جھیل پر برف نہیں جمی۔
سطر 78:
=== ماحولیاتی مسائل ===
 
موجودہ جدید دور میں جھیل صنعتی کیمیائی مواد، زرعی کھادوں اور دیگر غیر صاف شدہ کیمیائی موادوں سے آلودہ ہو رہی ہے۔ ڈی ڈی ٹی، بینزو پائرین اور دیگر کرم کش ادویات بھی جھیل سے ملی ہیں اور دیگر زہریلے مواد بھی یہاں موجود ہیں۔
 
1960 اور 70 کی دہائی میں جھیل حقیقتاً موت سے ہمکنار ہو رہی تھی۔ یہاں الجی کی تعداد بہت بڑھ رہی تھی جس کی وجہ سے مچھلیوں کی نسلوں کا صفایا ہو رہا تھا اور جھیل کے کناروں پر مردہ مچھلیوں اور الجی کے ڈھیر لگ رہے تھے۔ کئی بار یہ تہیں اتنی موٹی تھیں کہ لہریں انہیں نہ توڑ پاتی تھیں۔ اب جھیل میں 360 شناخت کردہ اور بہت سارے غیر شناخت شدہ کیمیائی آلودگیاں موجود ہیں۔