"مصطفیٰ ثانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ:اضافہ سانچہ ناوبکس {{عثمانی شجرہ نسب}} |
م clean up, replaced: ← (91), ← (47), ← (21) using AWB (ٹیگ: القاب) |
||
سطر 1:
{{Infobox royalty
| name
| title
| titletext
| more =
| |
| image_size =
|
|
| succession =
▲| caption = مصطفی ثانی
|
▲| reign = فروری 6, 1695 – دسمبر 8, 1703
| coronation =
▲| reign-type = دور حکومت
|
▲| predecessor = [[احمد ثانی]]
| regent =
▲| pre-type = پیشرو
|
▲| successor = [[احمد ثالث]]
▲| suc-type = جانشین
| spouse
▲| succession1 = [[فہرست سلاطین عثمانی|سلطان سلطنت عثمانیہ]]
▲| spouse = [[صالحہ سلطان]]<br>[[شہسوار سلطان]]<br>علی جناب قادین افندی<br>[[حفیظہ قادین افندی]]<br>ایواز قادین افندی<br>عفیفہ قادین افندی<br>بختیار قادین افندی<br>حنیفہ خانم افندی<br>فاطمہ شاہین خانم افندی
| consort = yes
▲| spouse-type = ملکہ
|
|
| house
▲| house-type = شاہی خاندان
▲| father = [[محمد رابع]]
| birth_date =
▲| mother = [[رابعہ گلنوش سلطان]]
|
|
|
|
| burial_place =
| religion= [[اہل سنت|اسلام]]
| signature_type = [[طغرا]]
| signature
}}
سطر 47:
اس کے دور اقتدار کا سب سے افسوسناک واقعہ [[معاہدہ کارلووٹز]] تھا جسے سلطنت عثمانیہ کے زوال کا نقطہ آغاز سمجھا جاتا ہے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں [[مجارستان|ہنگری]] سلطنت کے دائرہ اختیار سے نکل گیا۔
اپنے دور اقتدار کے آخری ایام میں مصطفی نے سلطان کے اختیارات کو بحال کرنے کی کوشش کی جو 17 ویں صدی کے وسط میں اس وقت سے علامتی حیثیت اختیار کرتا جا رہا تھا جب محمد رابع نے اپنے انتظامی اختیارات صدر اعظم کو دے دیے تھے۔ اس کے لیے مصطفی نے وفادار عثمانی گھڑ سواروں "تیمار" کو استعمال کیا لیکن یہ منصوبہ ناکام ہو گیا اور اسے تخت سے ہٹا دیا گیا۔ اس واقعہ کو تاریخ میں [[واقعہ ادرنہ]] کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسی سال مصطفی ثانی [[توپ قاپی محل]]، [[استنبول]] میں انتقال کر گیا۔
مصطفی ثانی نے شادیاں کیں جن میں سے [[صالحہ سلطان]] کے بطن سے [[محمود اول]] اور [[شہسوار سلطان]] کے بطن سے [[عثمان ثالث]] پیدا ہوئے۔
{{S-start}}
سطر 63:
{{عثمانی خاندان}}
{{عثمانی شجرہ نسب}}
[[زمرہ:1664ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:خلفاء]]
|