"جگا جٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ٹیگ
م clean up, replaced: ← (2) using AWB
سطر 26:
ساتویں نمبر پہ جگت سنگھ یعنی جگا ہوا اور اسکے بہت لاڈ اٹھائے گئے۔جگے کی ملکیت میں دس مربع یعنی دوسو پچاس ایکڑ زمین تھیں۔اور بے جا لاڈ پیار نے اسے بگاڑ دیا تھا اور وہ انتہائی خود سر ہو گیا تھا۔ جگے کا باپ مکھن سنگھ مر چکا تھا۔
اور وہ اپنے چچا مکھن سنگھ اور اپنی مان بھاگن کی کی زیر نگرانی پرورش پا رہا تھا۔ ایک دن اسنے بہت سا کماد کاٹ کے گنے اپنے دوستوں میں بانٹ دیا ، جس پہ اسکے چچا روپ سنگھ نے اسے خوب پیٹا!۔
جس پہ جگے نے رات کے وقت اپنے چچا کے کنوئیں پہ ساری ٹنڈیں ( جو کہ اس زمانے میں مٹی کی ہوتی تھیں ) کھول کر کنوئیں میں پھنیک دیں۔
کہتے ہیں اسکے چچا نے اسکے خلاف پولیس میں شکایت درج کروانی چاہی تو اسکے شریکوں نے اسے یاد کروایا کہ اسکا نام جگا بھی تو اسکے چچا روپ سنگھ نے رکھا تھا شریکوں کے طعنوں سے اسکا چچا روپ سنگھ پولیس میں اسکی شکائت کروانے سے باز رہا۔
جگے کے گآؤں برج سنگھ والا میں زیادہ تر مسلمان تیلی رہتے تھے جبکہ سترہ یا اٹھارہ سندھو جٹ خاندان بھی آباد تھے اور سبھی ایک دوسرے کا مذھبی احترام کرتے تھے۔
سطر 32:
اسی لئیے لوک گیت میں جگے کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے۔
۔ جگے جٹ دا جانگیہ پٹ دا
کلی اُتے ٹنگا رہ گیا
 
جگے کی شادی تلونڈی نامی گاؤں میں اندر کور سے ہوئی اور اسمیں سے جگے کی واحد اولاد ایک بیٹی گابو نام کی جس کی اسی سال کی عمر ہے اور مشرقی پنجاب مکتاثر میں لمبی کے نزدیک وان والا گاؤں میں زندہ ہے۔( سن دو ہزار چھ ، جب یہ مضمون رقم کیا گیا)۔
سطر 39:
جگا درمیانی قامت اور مضبوط جسم کا گورے رنگ کا جوان تھا۔
ایک دن جگا پٹواری کے پاس اپنی زمینوں کا فرد لینے کے لئیے گیا اور جگا پٹواری سے عزت تکریم سے پیش نہ آیا تو پٹواری نے اسے فرد دینے سے ٹال دیا جس پر جگے نے اس کی دھلائی کر دی اور پٹواری سے فرد لے کر ہی ٹلا ۔
اس واقعے نے جہاں انگریز سرکار کی نظروں میں اسے شرپسند بنا دیا وہیں عام عوام نے اسے ہیرو سمجھ لیا۔
 
کچے پُل تے لڑائیاں ہوئیاں
سطر 61:
جگا کسی جگہ ڈاکہ ڈالنے سے قبل پولیس کو پیغام بیھج دیا کرتا کہ فلاں جگہ ڈاکہ مارنے جارہا ہے تانکہ بعد میں پولیس بے گناہ لوگوں کو تنگ نہ کرے۔
جگا انسپکٹر اصغر علی کا کچھ نا بگاڑ سکا وہ جگے کی موت تک اسی تھانے میں ڈیوٹی پہ رہا ۔
جگے کو علم ھو گیا تھا کہ ایک ڈاکو کی طرح اسکی زندگی تھوڑی رہ گئی ہے اس نےاپنی بیٹی کی کاواں نامی گاؤں کے اپنے ساتھی خیر سنگھ کے سب سے چھوٹے بھائی کے بیٹے کے ساتھ منگنی کر دی اور سارا سونا اور جواہرات وغیرہ اسے دان کر دئیے۔
ایک دن وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ سدھیر کے گاؤں میں ملنگی کے گھر گیا اور اس نے لالو نائی کو سب کے لئیے کھانا بنانے کا کہا ، لالو نائی کا گآؤں”لاکھو کے”نزدیک ہی تھا ۔
لالو نائی نے اپنے پانچ بھائیوں سے کہا کہ وہ شراب اور کھانا لے کر پہنچ جائیں۔
سطر 68:
جگے اور بانٹے نے کھانا کھا کر خوب شراب پی شراب کے نشے میں دھت بوڑھ (بڑ) کے نیچے ایک بڑے چارپائی میں گرمیوں کی دوپہر کو لیٹے ہوئے تھے کہ لالو نائی اور اسکے بھائیوں نے ان پہ فائر کھول دیا۔
سوہنا تیلی فائروں کی آواز سن کر پلٹا اور چاہا کہ لالو نائی اور اسکے بھائیوں کا مقابلہ کرئے لیکن اسے کمر کی طرف سے فائر مار کر لالو نائی نے ہلاک کر دیا۔
جگا وڈیا بوڑھ دی چھاویں
 
نو من ریت بھج گئی
 
پُرنا نائیاں نے وڈ چھڈیا جگا سورما