"باختر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م می
clean up, replaced: ایشیاء ← ایشیا (5) using AWB
سطر 10:
 
==تاریخ==
[[وسط ایشیاءایشیا]] میں تہذیب کی تاریخ بہت قدیم ہے۔ یہاں بسنے والی قوموں اور گروہوں کو نوعِ انسانی کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ یہاں آباد خاندانوں کو نسلِ انسانی کا ابتدائی مسکن شمار کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے عربوں نے اس خطّۂ اراضی کو اُمّ البلاد کا نام دیا ہے۔ ابتداء میں یہ چند خاندانوں کا مسکن رہا جو بعد میں میل جول اور سماجی تعلق سے گروہوں اور قبیلوں میں تقسیم ہوتے چلے گئے، جو بڑھتی ہوئی آبادی کے پیشِ نظر ارد گرد کے علاقوں میں نقل مقامی کرتے رہے۔ یہاں وجود میں آنے والی تہذیبوں کو آمودریا/آکسس تہذیب (Oxus Civilization ) بھی کہا جاتا ہے۔
 
اسی دور میں یہاں بسنے والے ہند-یورپی قبائل جنوب میں ہندوستان اور ارد گرد کے ممالک میں پیش قدمی کرتے رہے۔ یہاں رہنے والے قبائل ہند-یورپی نسل سے تعلق رکھنے والی مختلف قوموں، قبیلوں پر مشتمل ہیں۔ جن کا ذکر باقاعدہ تاریخ میں 600 ق م ميں ملتا ہے جب کہ اس علاقہ کو سائرس نے شکست کے بعد فارس کے زیرِ نگیں کر لیا تھا۔ اس سے قبل یہ علاقہ یا تو [[ماد]] ([[:en:Medes|Medes]]) سلطنت کا حصّہ تھا یا پھر مختلف قبائل کی ایک آزاد قبائلی ریاست رہی ہوگی۔
 
سکندر کے ہاتھوں ایران کی فتح کے بعد حددرجہ کوشش کے باوجود اس علاقہ میں اُسے کامیابی نصیب نہ ہوئی اور سکندر اپنی موت تک وہاں امن قائم کرنے اور قبائل کو زیر کرنے میں ناکام رہا۔ بعد میں 323 قبل مسیح وسط ایشیاءایشیا میں [[سلوقی سلطنت|سلوقی (Seleucid)]] ریاست قائم ہوئی۔ یہ یونانی-میساڈونی ریاست بڑھتے بڑھتے مغرب میں اناتولیہ، [[بین النہرین|میسوپوتامیا]] (Mesopotamia) فارس، ترکمانستان اور پاکستان کے کچھ علاقوں تک پھیل گئی۔ پھر یہاں ساکائی (Saka) , یوہ چیھ اور ساسانی ریاستیں قائم ہوئیں۔ بلآخر ساسانیوں کو خلافتِ راشدہ میں شکست ہوئی اور ان ریاستوں کی تاریخ کا ایک باب بند ہوا۔
 
باختر تہذیب آمودریا کی انہی گم کردہ تہذیبوں میں سے ہے جس کے باقیاب بیان کیئے گئے علاقوں، بلخصوص تاجکستان اور افغانستان ميں آج بھی موجود ہیں، افغانسان مين بلغ کا علاقہ اسی باختر تہذیب کی نشانی ہے۔ پارسی مذہب کے بانی و پیغمبر زرتشت کی پیدائش بھی اسے علاقے میں ہوی۔ یہ کبھی زرتشتی رہا پھر بدھ مت اور بلآخر خلافتِ راشدہ اور اموی دور میں 7 صدی عیسوی میں مسلمان ہوا۔
سطر 20:
کوہ بابا یعنی [[ہندو کش]] کے شمال میں [[دریائے جیحون]] تک جو علاقہ چلا گیا ہے اس کو قدیم زمانے میں باختر (Bectar) کہا جاتا تھا، اب اس کو ترکستان کہا جاتا ہے۔ اس کے موجودہ انتظامی مراکز [[مزار شریف]]، تاش کرگان اور میمنہ ہیں۔<ref>افغانستان۔ معارف اسلامیہ</ref>
باختر یا باختریا (Bectaria/Bectar) جس کو دارا کے کتبے میں باختریش (Bectarish) کہا گیا ہے اور [[ہیروڈوٹس]] (Herodatieis) نے اس کا پختولیس Paktolies کے نام سے تذکرہ کیا ہے۔ تاہم بعد کے یونانی ماخذوں میں اس کا تذکرہ باکترا (Baktra) کے نام سے ملتا ہے اور اس کے لئے [[رگ وید]] (Reg Veda) میں پکھتا اور پکتھ اور اوستا Avesta میں اس کا نام بختہ اور بخت آیا ہے۔ (دیکھئے [[پختون]])
باختر وسط ایشیاءایشیا سے آنے والے قبائل کا پہلا پڑاؤ تھا۔ اس کا سب سے پہلا تذکرہ دارا اول (Daruess 1th) کے کتبہ بہستون (Behistun) میں اس کا تذکرہ باختریش کے نام سے ملتا ہے۔ یہاں ہخامنش (Hakhamaniess) کی دوسری شاخ حکمران تھی اور یہاں خورس( Cyrus) کے زمانے میں دارا اول کا باپ ھستاسب یا گستاسب (Hystaspes or Gastaspes) حکمران تھا۔ یہ کوئی آزاد حکومت نہیں تھی بلکہ ہخامنشیوں کی بزرگ شاخ کی زیر دست تھی اور اس نے خورس اور میدی کشمکش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی آزادی کا اعلان کردیا۔ مگر جلد ہی خورس نے اسے اپنی حکومت میں ضم کرلیا۔ <ref>ڈاکٹرمعین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم۔ 139، 140</ref>
ہخامنشیوں سے یہ علاقہ سکندر نے چھینا۔ سکندر کے جانشین سلوکیوں (Seleucidses) کے دور میں یہاں آزاد یونانی قائم ہوئی۔ جب سیتھیوں کو یوچیوں نے دریائے سیحوں اور جیحوں کے درمیانی علاقے سے نکالا تو وہ باخترسے یونانیوں کو نکال کر باختر پر قابض ہوگئے۔ جب یوچیوں کودریائے سیحون اور جیحوں کے درمیانی علاقے سے نکلنا پڑا تو وہ باختر آگئے اور انہوں نے باختر سے سیھتیوں کونکال دیا۔ اور باختر پانچ سو سال کے لئے یوچیوں کے قبضے میں آگیا۔ یوچیوں کو ہنوں نے نکلنے پر مجبور کردیا۔ مگر جلد ہی ساسانیوں نے ترکوں کی مدد سے ہنوں کو شکست دے دی۔ مگر پھر اس علاقے پر ترک چھاگئے۔ (دیکھئے [[یونانی]]، [[سیتھی]]، [[یوچی]] اور [[ہن]])
باختر زرتشتوں کا مقدس مقام تھا۔ بعض روایات کے مطابق یہاں زرتشت کی پیدائش ہوئی تھی اور یہاں کے حکمران گشتاسب نے سب سے پہلے دین زرتشتی قبول کیا تھا اور یہاں ہی توران کے بادشاہ نے ایک آتش کدے میں داخل ہوکر زرتشت کو قتل کیا تھا۔ (دیکھئے [[زرتشت]])
سطر 32:
[[زمرہ:افغانستان میں بدھ مت]]
[[زمرہ:افغانستان کے تاریخی خطے]]
[[زمرہ:تاریخ وسطی ایشیاءایشیا]]
[[زمرہ:تاریخ جنوبی ایشیاءایشیا]]
[[زمرہ:تاریخ افغانستان قبل از اسلام]]
[[زمرہ:تاریخ]]