"دیار مقدسہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: ارض مقدسہ یا مقدس سرزمین جس کا ذکر قرآن کی اس آیت میں آیا * سانچہ:قرآن-سورہ 5 آیت 21 اے میری قوم! داخ...
(ٹیگ: القاب)
 
سطر 5:
امام ابو جعفر طبری نے کہا ہے کہ ارض مقدسہ کو عموم اور اطلاق پر رکھنا چاہیے اور اس کو کسی علاقہ کے ساتھ خاص نہیں کرنا چاہیے‘ کیونکہ بغیر کسی حدیث کے ارض مقدسہ کی تعیین جائز نہیں ہے اور اس سلسلہ میں کوئی حدیث وارد نہیں ہے۔ ڈاکٹر وھبہ زحیلی نے کہا ہے کہ اس سے مراد سرزمین فلسطین ہے۔ اس کو مقدس اس لیے فرمایا ہے کہ یہ جگہ شرک سے پاک ہے‘ کیونکہ یہ جگہ انبیاء علیہم السلام کا مسکن ہے‘ یا اس لیے کہ اس جگہ عبادت کرنے سے انسان گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے۔ <ref>تفسیر تبیان القرآن غلام رسول سعیدی،سورۃ المائدہ آیت 21</ref><br />
مجاہد کے نزدیک ارض مقدس سے مراد طور اور حوالی طور ہے۔ ضحاک کے نزدیک ایلیا اور بیت مقدس‘ عکرمہ اور سدی کے نزدیک اریحا۔ کلبی کے نزدیک دمشق فلسطین اور اردن کا کچھ حصہ اور قتادہ کے نزدیک پورا ملک شام۔ حضرت کعب کا بیان ہے کہ میں نے اللہ کی بھیجی ہوئی کتاب (یعنی تورات) میں پڑھا تھا کہ شام اللہ کی زمین کا خزانہ ہے اور شام کے رہنے والے اللہ کے بندوں میں خزانہ ہیں۔ مقدسہ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ ارض مذکور انبیاء کی قرار گاہ اور اہل ایمان کا مسکن ہے۔<ref>تفسیر مظہری قاضی ثناء اللہ پانی پتی ،سورۃ المائدہ آیت 21</ref>
 
[[زمرہ:قرآن میں مذکور شخصیات]]