"آسٹریا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 73:
14ویں اور 15ویں صدی عیسوی میں ہیسپ برگ بادشاہوں نے آسٹریا میں آس پاس کے دیگر علاقے بھی شامل کرنا شروع کر دیئے۔ 1438ء میں نواب البرٹ پنجم آف آسٹریا کو ان کے سُسر کی جگہ بادشاہ بنا دیا گیا۔
 
بعد ازاں آسٹریا نے فرانس کے ساتھ جنگ چھیڑ دی۔ نپولن کے ہاتھوں بتدریج شکستوں کے بعد 1806 میں رومن سلطنت زوال پذیرپزیر ہو گئی۔ دو سال قبل 1804ء میں آسٹریا کی سلطنت قائم ہوئی۔ 1814ء میں آسٹریا اتحادیوں کے ساتھ فرانس پر حملہ آور ہوا اور نپولن کو شکست دی۔
 
1815ء میں کانگریس آف ویانا کے بعد آسٹریا کو برِ اعظم کی چار بڑی طاقتوں میں شمار کیا جانے لگا۔ اسی سال آسٹریا کی سربراہی میں جرمنی کا الحاق ہوا۔
سطر 94:
27 اپریل 1945ء کو چند سیاست دانوں نے آسٹریا کی آزادی کا اعلان کر دیا۔ اس اعلان کو کامیاب روسی فوج اور سٹالن کی حمایت حاصل تھی۔ اپریل کے اختتام تک مغربی اور جنوبی آسٹریا نازی جرمنی کے قبضے میں تھا۔ یکم مئی 1945 میں 1929ء کا آئین بحال کر دیا گیا۔
 
1939ء تا 1945ء تک ہونے والی فوجی اموات کا اندازہاندازا 2٫60٫000 لگایا گیا ہے۔ یہودی ہولوکاسٹ کے شکار افراد کی تعداد 65٫000 تھی۔ تقریباً 1٫40٫000 یہودی آسٹریا چھوڑ گئے تھے۔ 1992 میں آسٹریا کے چانسلر نے تسلیم کیا کہ ہزاروں آسٹریائی نازی جرمنی کے جرائم میں شریک تھے۔
 
جرمنی ہی کی طرح آسٹریا کے مختلف حصوں پر مختلف اتحادی ممالک قابض تھے۔
سطر 114:
 
=== خارجہ تعلقات ===
1955ء کی آسٹریا کے ریاستی معاہدے کے تحت دوسری جنگ عظیم کے بعد اتحادیوں کے قبضے کے خاتمے اور آزاد آسٹریا کے قیام کی راہ ہموار ہوئی۔ 26 اکتوبر 1955ء کو وفاقی اسمبلی نے آئینی شق منظور کی جس کے تحت آسٹریا نے اپنی مرضی سے خود کو مستقل بنیادوں پر غیر جانبدار قرار دے دیا۔ اسی قانون کی دوسری شق کے تحت آسٹریا مستقبل میں کسی فوجی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گا اور نہ ہی اس کی سرزمین پر کسی دوسری ملک کا فوجی اڈہاڈا بنایا جائے گا۔ اس وقت سے آسٹریا کی خارجہ پالیسی بناتے وقت اس کی غیر جانبدار حیثیت کو مدِنظر رکھا جاتا ہے۔
 
تاہم سویت یونین کے زوال کے بعد آسٹریا نے اپنی غیر جانبدارانہ حیثیت پر نظرِ ثانی کی ہے اور 1991ء میں عراق پر حملے کے لئے اپنی سرزمین پر سے غیر ملکی فوجی طیاروں کو گذرنے کی اجازت دی ہے۔ 1995ء میں بوسنیا میں اقوامِ متحدہ کے امن مشن کے لئے بھی آسٹریا نے حصہ لیا ہے۔ اس طرح غیر جانبداری کے قانون کی واحد شق جس پر ابھی تک عمل جاری ہے کے مطابق یہاں غیر ملکی فوجی اڈے نہیں بنے۔
سطر 125:
2004ء میں آسٹریائی افواج میں کل 45٫000 فوجی تھے جن میں نصف تعداد رضاکاروں کی تھی۔ آسٹریا اپنے کل بجٹ کا 0.9 فیصد حصہ اپنے دفاع پر خرچ کرتا ہے۔ ملکی صدر کو مسلح افواج کے علامتی سربراہ کی حیثیت ملی ہوئی ہے۔ حقیقت میں مسلح افواج کی سربراہی وزیرِ دفاع کے ذمے ہوتی ہے۔
 
سرد جنگ کے خاتمے کے بعد آسٹریا اور ہنگری کی سرحد سے فوجی دستوں کو ہٹانا بہت اہم تھا۔ آسٹرین فوجی دستے سرحدی محافظوں کی معاونت کرتے تھے تاکہ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والوں کو روکا جا سکے۔ تاہم جب 2008ء میں ہنگری نے یورپی یونین کے شینجن معاہدے پر دستخط کئے تو ہر قسم کی سرحدیں ختم کر دی گئیں۔ کچھ سیاست دانوں نے تجویز دی کہ فوجی دستے سرحدوں کی نگرانی کا کام جاری رکھیں لیکن آسٹریا کے آئین کے مطابق فوج کو محدود مقدار میں اور مخصوص حالات جیسا کہ ملکی دفاع، ہنگامی حالات میں امدادی کاروائیکارروائی وغیرہ کے لئے ہی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دیگر کاموں کے لئے پولیس موجود ہے۔
 
اپنی بیان کردہ غیر جانبدارانہ حیثیت کے اندر رہتے ہوئے آسٹریا نے اقوامِ متحدہ کے بے شمار قیام امن کے مشنوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔ اس وقت بھی بوسنیا، کوسوو اور گولان کی پہاڑیوں میں آسٹریا کے فوجی دستے قیامِ امن کے لئے موجود ہیں۔
سطر 171:
تقریباً 12 فیصد افراد خود کو لادین مانتے ہیں۔ 2001ء میں دیگر افراد میں 3،40،000 افراد خود کو مختلف مسلم گروہوں کے پیروکار مانتے ہیں۔ ان کی اکثریت ترکی، بوسنیا ہرزگووینیا اور کوسوو سے ہے۔ 1،80،000 افراد مشرقی آرتھوڈکس چرچ کے پیروکار ہیں جن کی اکثریت سرب النسل ہے۔ 20،000 سے زیادہ یہووا کے پیروکار جبکہ یہودیوں کی تعداد 8،100 ہے۔
 
آسٹریا میں [[اسلام]] سو سال سے سرکاری طور پر ایک تسلیم شدہ مذہب ہے۔ اس وقت آسٹریا میں تقریباً پانچ لاکھ مسلمان آباد ہیں جو کہ ملک کی کل آبادی کا چھ فیصد ہیں۔ درالحکومت [[ویانا]] میں اسلام رومن کیتھولکس کے بعد دوسرا بڑا مذہب ہے۔ آسٹریا کی اسلامی برادری کے مطابق اس وقت ملک میں ساٹھ ہزار مسلمان بچے مذہبی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ یہ تعلیم [[جرمن زبان]] میں فراہم کی جاتی ہے۔
<ref>[http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2012/07/120703_austria_islamic_law_zs.shtml بحوالہ بی بی سی اردو]</ref>