"ابو یوسف یعقوب المنصور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 5:
یعقوب کو سب سے زیادہ شہرت اس فتح کی وجہ سے ملی جو اس نے شمالی اندلس کے عیسائی حکمران الفانسو پر [[جنگ ارک]] میں حاصل کی۔ [[الفانسو ہشتم]] اور امیر یعقوب کے درمیان 5 سال کے لئے صلح کا ایک معاہدہ ہوگیا تھا لیکن الفانسو نے معاہدہ توڑ کر اسلامی علاقے پر حملہ کیا۔ یعقوب کو جب اطلاع ہوئی تو وہ [[مراکش]] سے [[اندلس]] پہنچا اور 8 جولائی 1195ء کو ارک کے مقام پر الفانسو کو ویسی ہی زبردست شکست دی جیسی 100 سال پہلے [[یوسف بن تاشفین]] [[جنگ زلاقہ]] میں دے چکا تھا۔
 
اس کے بعد یعقوب نے الفانسو کے دارالحکومتدار الحکومت [[طلیطلہ]] کا محاصرہ کرلیا۔ شہر فتح ہونے کے قریب تھا کہ الفانسو نے اپنی بوڑھی ماں کو امیر یعقوب کے پاس بھیج کر معافی مانگی۔ یعقوب اپنے دشمن کی بوڑھی ماں کی درخواست رد نہ کرسکا اور 10 سال کے لئے صلح کرکے واپس ہوگیا۔ اس طرح یعقوب المنصور کی رحم دلی کی وجہ سے طلیطلہ کا تاریخی شہر دوبارہ مسلمانوں کے قبضےمیں آنے سے رہ گیا۔
 
اس فتح کے بعد یعقوب نے المنصور باللہ کا لقب اختیار کیا۔
سطر 19:
==تعمیرات==
 
یعقوب کو عمارتیں بنانے کا بھی بہت شوق تھا۔ اس کے عہد میں ایسی عمارتیں بنائی گئیں کہ اس کی نظیر [[شمالی افریقہ]] کی تاریخ میں اس سے پہلے نہیں ملتی۔ ان میں سب سے شاندار عمارت [[مراکش]] کی [[مسجد کتبیہ|جامع کتبیہ]] ہے۔ اس مسجد کا مینار ساڑھے تین سو فٹ اونچا ہے۔ اس مسجد کے چند سال بعد [[دلی|دہلی]] میں [[قطب مینار]] تعمیر کیا گیا لیکن کتبیہ کا یہ مینار اس سے بھی سو فٹ اونچا ہے۔ یہ مسجد اور مینار آج بھی قائم ہے۔ یہ مسجد کتبیہ اس لئے کہلاتی ہے کیونکہ اس کے نیچے کتابوں کی دکانیں تھیں۔ اس زمانے میں مراکش میں لکھنے پڑھنے کا شوق انتہا درجے تک پہنچا ہوا تھا جس کا اندازہاندازا اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کتابوں کی ان دکانوں کی تعداد ڈھائی سو تھی۔
 
جامع کتبیہ کی ایک دلچسپ چیز اس کا مقصورہ ہے۔ معماروں نے یہ مقصورہ اس طرح بنایا تھا کہ منصور کے مسجد میں داخل ہوتے ہی نمودار ہوجاتا اور جب وہ واپس چلا جاتا تو مقصورہ غائب ہوجاتا اور مسجد کی دیوار پہلے کی طرح برابر ہوجاتی۔