"تبادلۂ خیال:اسلام کے خلاف جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14:
* there is currently an american sponsored campaign to discredit certain "jihadi sects" in favor of some "sufi sects". In view of this articles like this should receive extra scrutiny. --[[صارف:Urdutext|Urdutext]] 19:55, 6 ستمبر 2009 (UTC)
* خواجہ صاحب آپ کا تمام زور وہابیوں کو مجرم ٹہرانے پر ہے ؛ اگر حوالہ جات مستند ہوں تو مجھے اس سے کوئی سروکار نہیں کہ ان مستند حوالہ جات کے ساتھ کون مجرم ٹہرایا جائے اور کون معصوم ! جیسا اردو ٹیکسٹ صاحب نے کہا کہ دنیا آج نسبتا{{دوزبر}} اسلام راسخ پر موجود تفرقوں کی نسبت ان کی جانب جھکتی ہے جو قدرے آزاد خیال ہیں؛ [[تصوف]] کا مضمون ملاحظہ فرمایئے۔ اگر اردو ویکیپیڈیا پر اسلام پر جنگ کا مضمون لکھنا ہے تو وہ مکمل احاطہ کرنے والا ہوگا تب ہی اردو ویکیپیڈیا پر قابل قبول ہوگا۔ مجھ پر وہابی ہونے کا الزام بریلوی اور صوفی حضرات پہلے بھی لگا چکے ہیں اور شاید اب پھر یہی سمجھا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہے؛ میرا مقصد صرف یہ ہے کہ اگر اسلام پر جنگ لکھنا ہی ہے تو اس میں ناصرف مسلم و غیرمسلم کردار بلکہ تمام اسلامی تفرقے بازوں کا کردار درست طور پر پیش کیا جائے؛ اور ظاہر ہے کہ پھر سنی ، شیعہ ، وہابی ، سلفی ، دیوبندی اور بریلوی وغیرہ وغیرہ وغیرہ سمیت کوئی نا بچے گا۔ اور ہاں یہ بھی یادآوری فرما لیجیے کہ اس ویکیپیڈیا کا کام کسی مذہب کی تبلیغ یا تنسیخ ہے نا کسی کو مجرم یا معصوم ٹہرانے کا فیصلہ کرنا ہے۔ صرف حوالہ جات کے ساتھ موجود بیانات درج کیئے جاسکتے ہیں --[[صارف:سمرقندی|سمرقندی]] 01:21, 7 ستمبر 2009 (UTC)
 
جناب عالی میرا آرٹیکل ( اسام کے دشمن کون ) کے نام پر آپ کو اعتراض ہوا وہ میں نے تبدیل کردیا
جو کہ اب( '''اسلام کے خلاف جنگ''') ہے، اسکے بعد آپ نے ہیڈنگ کا مضمون تبدیل کر دیا اور اب پورا مضمون ہی حزف کردیا ـ میرے بھائی
اس مضمون کے ہر پیرا گراف کا حوالہ موجود ہے جملہ کتب کے حوالے موجود ہیں ـاسکے باوجود میرا
مضمون بدنیتی کی بنیاد پر حزف کیا گیا ہے جس کے خلاف میں احتجاج کرتاہوں ـمشاہدے سے ثابت ہے
کہ فارسی میڈیا پر شیعہ حضرات کا قبضہ ہے اور اردو میڈیا پر وہابی لابی کی اجارہ داری ہے ـ اور ان میں کسی مخالفت
کو برداشت کرنے کا حوصلہ نہیں ہےـ بیرونی طاقتیں
میرے ملک کا امن تباہ کررہی ہیں ریال درم دینار پانی کی طرح بہارہی ہیں ضیاء دور سے پہلے پاکستان
میں مدرسوں کی تعداد پانچ سو تھی جو کہ اب بیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں ـ گھروں سے روٹی
مانگ کر کھانے والے ملاء کے پاس لینڈ کروزر اور سیٹلاہٹ فون کہاں سے آیا ـ اسکا جواب ہے آپ کے پاس ـ
اگر آپ کی ہمدردیاں اپنے مسلک کے ساتھ ہیں تو انکو اپنے پیشورانہ فرائض میں استعمال نہ کریں ـ
--[[صارف:Khwaja|Khwaja]] 11:11, 10 ستمبر 2009 (UTC)
واپس "اسلام کے خلاف جنگ" پر