"ڈی این اے" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: غلط املا کا اندراج)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 26:
تمام حقیقی المرکز خلیات کے مرکزے میں کروموزمز (لونی جسیمات) ہوتے ہیں جو ڈی این اے کے طولی سالمے [[ہسٹون|(اور مطلقہ پروٹینز)]] سے ملکر بنتے ہیں ۔ لونی جسیمات کی تعداد ہر نوع (اسپیشیز) میں مخصوص ہوتی ہے مثلاً انسان کے طبیعی (نارمل) خلیہ میں 46 لونی جسیمات پاۓ جاتے ہیں۔
 
بدائی المرکز خلیات (مثلاً بیکٹیریا) جن میں کوئی حقیقی مرکزہ نہیں ہوتا ، ڈی این اے کا سالمہ ایک کثیف جسم کی صورت بناتا ہے جسکوجس کو لونیہ جسم (chromatinic body) کہا جاتا ہے۔
== ڈی این اے کی طوالت اور مرکزہ کی جسامت ==
ڈی این اے ایک انتہائی طویل سالمہ ہے اور اسے خود کو خلیہ کہ مرکزے میں سمونے کے لیے اپنے آپکو بل کھا کر ، لپٹ کر ایک پیچدار صورت میں ڈھلنا پڑتا ہے ۔ سائنسدانوں نے ڈی این اے کی لمبائی معلوم کرنے کی کوششیں کی ہیں اور ان کے مطابق صرف ایک خلیہ میں موجود ڈی این اے کے مالیکول کی طوالت دو تا تین میٹر ہوتی ہے۔
سطر 43:
# شکر؛ جو ڈی این اے میں مَنزوع آکسیجن رائبوز (deoxy ribose) اور آراین اے میں رائبوز کہلاتی ہے
# اب یہ شکر اور قاعدہ آپس میں ملکر ایک دوسالمــہ بناتے ہیں جو نیوکلیوسائڈ کہلاتا ہے اور جب اس نیوکلیوسائڈ سے ایک فاسفیٹ بھی مل جاتا ہے تو نیوکلیوٹائد کا سالمـــہ تشکیل پاتا ہے
* سائٹوسین اور تھائمین کا تعلق ایک ہی جـماعت سے ہے جسکوجس کو [[پائریمیڈین]] کہتے ہیں
** ایڈنین اور گوانین کا تعلق ایک ہی جـماعت سے ہے جسکوجس کو [[پیورن]] کہتے ہیں
** ایک T کا ہمیشہ A سے ربط بنتا ہے اور G کا ہمیشہ C سے
اب یہ نیوکلیوٹائد قطار در قطار آپس میں جڑ کر ڈی این اے کی سیڑھی (حلز مزدوج) کا ایک بازو بناتے ہیں اور اسکے بعد دو بازو آمنے سامنے ہایڈروجن ربط کے ذریعہ ملکر ڈی این اے کی سیڑھی مکمل کرتے ہیں۔ ایسی ترتیب پانے کی دیگر وجوہات میں سے علم کیمیاء کی روسے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ قوائدقواعد سیڑھی کی اندرونی جانب مائل ہوتے ہیں یعنی آب گزیر (hydrophobic) ہوتے ہیں جبکہ شکر و فاسفیٹ بیرونی جانب، یعنی آب نزدیک (hydrophilic) فطرت رکھتے ہیں۔
 
== مزید دیکھیے ==