"گگن میں تھال" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«'''گگن میں تھال''' ایک آرتی ہے جو سکھ مت کے بانی گرو نانک کی طرف سے لکھی گئ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 15:03، 26 نومبر 2016ء

گگن میں تھال ایک آرتی ہے جو سکھ مت کے بانی گرو نانک کی طرف سے لکھی گئی ہے۔ یہ آرتی 1506ء یا 1508ء میں مشرقی ہند کے سفر کے دوران جگن ناتھ مندر، پوری میں لکھی تھی۔[1][2][3]

امرتسر میں واقع سکھوں کی عبادت گاہ ہرمندر صاحب (گولڈن ٹیمپل) میں روزانہ شام رہراس صاحب اور ارداس کی عبادت کے ساتھ یہ آرتی کی جاتی ہے۔

رابندر ناتھ ٹیگور کے خیال

بھارت کے قومی ترانے کا لکھاری رابندر ناتھ ٹیگور سے ایک بار نامور فلمکار بلراج ساہنی، جو اس وقت شانتی نکیتن میں استاد تھے، نے سوال کیا کہ جس طرح بھارت کا قومی ترانہ انہوں نے لکھا ہے تو کیوں نہ تمام دنیا کے لئے بھی ایک ترانہ بھی لکھیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ وہ تو پہلے سے ہی لکھا جا چکا ہے، سولہویں صدی میں گرو نانک کی طرف سے۔ یہ آرتی صرف زمین ہی نہیں، بلکہ پوری کائنات کے لئے ترانہ ہے۔ ٹیگور اس آرتی سے اتنے متاثر تھے کہ انہوں نے خود بنگالی زبان میں اس کا ترجمہ بھی کیا۔[1]

آرتی

گَگَن میں تھال، رو چَند دِیپَک بنے

تاَرَکا مَنڈَل جَنَک موتی

دھُوپ مَل آنلو پَوَن چَورو کرے

سَگَل بَن راے پھُولنت جوتی

کیَسی آرتی ہوے، بھَوَکھَنڈَنا تیَری آرتی

اَنَہَد شَبَد وَاجَنت بھیَری

سَہَس تَو نیَن نَن

نیَن ہے توہے

سَہَس پَد بِمَل نَن اِک پَد گَندھ بِن

سَہَس تَو گندھ اِم چَلَت موہی

سب میں جوت جوت ہے سوہے

تِس کے چانَن سب میں چانَن ہوے

گُر ساکھی جوت پَرَگَٹ ہوے

جو تِس بھاوے سو آرتی ہوے

ہر چَرَن کَمَل مَکَرنڈ لوبِت مَنو

اَن نِیو موہے آئی پیاسا

کِرپا جَل دے نانک سارنگ کو

حوالہ جات