حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
[[ملف:Terrestrial_planet_size_comparisons.jpg|450px|left|thumb|'''مریخ'''، [[زمین]]، [[زہرہ]]، اور [[عطارد]]]]
مریخ سورج کے طرف سے گنتی کرتے ہوئے نظام شمسی کا سیارہ ہے۔اس کی سطح سنگترے کی طرح سرخ دکھائی دیتی ہے،اس لئے یہ سرخ سیارہ بھی کہلاتا ہے۔سرخ رنگت مریخی مٹی میں لوہے کی زیادہ مقدارکی وجہ سے ہے۔
== زمین سے تعلق ==
== زمین سے تعلق ==
بہت عرصہ پہلے [[انسان]] کا خیال تھا کہ مریخ پر بھی زندگی موجود ہے۔ اس میں بھی ہماری [[زمین]] کی طرح فضا موجود ہے اور یہاں پر وادیاں اور برفانی قُطب بھی ہیں، مگر یہاں کی بیرونی سطح صرف بنجر اور ٹوٹھی پھوٹی زمین ہے۔ اس کی فضا گیس [[کاربن ڈائی اوکسائیڈ]] سے بھری پڑی ہے۔ یہ وہی گیس ہے جس سے زمین پر پودے سانس لیتے ہیں۔ سیارہ کا قطر 6787 کلومیٹر ہے جو زمین کے قطر کا تقریباً نصف ہے۔
بہت عرصہ پہلے [[انسان]] کا خیال تھا کہ مریخ پر بھی زندگی موجود ہے۔ اس میں بھی ہماری [[زمین]] کی طرح فضا موجود ہے اور یہاں پر وادیاں اور برفانی قُطب بھی ہیں، مگر یہاں کی بیرونی سطح صرف بنجر اور ٹوٹھی پھوٹی زمین ہے۔ اس کی فضا گیس [[کاربن ڈائی اوکسائیڈ]] سے بھری پڑی ہے۔ یہ وہی گیس ہے جس سے زمین پر پودے سانس لیتے ہیں۔ سیارہ کا قطر 6787 کلومیٹر ہے جو زمین کے قطر کا تقریباً نصف ہے۔
مریخ کا دن 24 گھنٹے 37 منٹ کا ہے البتہ ایک مریخی سال کا عرصہ 687 زمینی دنوں کے برابر ہے جو زمینی سال سے تقریباً دو گنا بڑا ہے۔
مریخ کا دن 24 گھنٹے 37 منٹ کا ہے البتہ ایک مریخی سال کا عرصہ 687 زمینی دنوں کے برابر ہے جو زمینی سال سے تقریباً دو گنا بڑا ہے۔
 
== تاریخ ==
مریخ پرانے زمانوں سے سرخ سیارے کے نام سے مشہور ہے۔ کیونکہ اس کی سطح سرخی مائل ہے۔ آجکل [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکہ]] اور [[یورپ]] کے بیشتر ممالک، مریخ کی سطح پر اُتر کر اس کی تحقیق کرنے والے خلائی جہاز بھیج رہیں ہے۔ امسال 2004 میں [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکہ]] کے دو خلائی جہاز مریخ کی سطح پر اترے ج جبکہ ہندوستان کا ایک خلائی جہاز مریخ کے مدار میں داخل ہوا۔جنہوں نے وہاں کی تاذہ ترین تصاویر اور اسکی [[مٹی]] کی مشاہدات زمین کو بھیجیں۔ اس تحقیق کا مقصد مریخ میں پانی اور زندگی کے آثار ڈھونڈنا ہے۔ کیونکہ اکثر سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مریخ پر کسی زمانے میں زندگی موجود تھی۔ اس تحقیق اب تک یہی نتائج نکلے ہیں مریخ پر کسی زمانے میں پانی تو موجود تھا مگر اس میں زندگی نہ پیدا ہوسکی تھی۔ یورپ کے ممالک نے بھی اپنے تحقیقی خلائی جہاز مریخ پر بھیجے مگر وہ اس کی سطح پر اترنے سے پہلے ہی تباہ ہوگئے۔ امریکہ میں اب اس بات پر بحث ہورہی ہے کہ آیا مریخ میں کسی انسان کو بھیجا جائے یا نہیں؟!