"کتاب سموئیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: القاب ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: القاب)
سطر 5:
اس کتاب کے مصنف کے بارے میں یقینی معلومات موجود نہیں ہیں حالانکہ یہ [[سموئیل]] نبی کے نام سے منسوب ہے۔ اس کتاب میں درج واقعات سے اتنا ضرور معلوم ہوتا ہے کہ مصنف ان واقعات کے رُونما ہونے کے بعد کے زمانہ سے تعلق رکھتا ہے۔یہودی علماء اسے [[سموئیل]] نبی کی تصنیف قرار دیتے ہیں۔ [[بائبل]] میں سموئیل نبی کا ذکر کاہن، نبی اور قاضی تینوں حیثیت سے موجود ہے۔یہود کے عالم حضرت [[سموئیل]] نبی کی بہت قدر کرتے ہیں ، اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ آپ نے حضرت [[داؤد علیہ السلام]] کی تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔حضرت [[سموئیل]] نبی کی تربیت کی وجہ سے ہی حضرت داؤد علیہ السلام کو عظیم بادشاہ بننے میں بہت مدد ملی۔حضرت [[داؤد علیہ السلام]] کے بادشاہ بننے کی کہانی ایک گڈریے کے بادشاہ بننے کی کہانی ہے۔
 
یہ کتاب [[حضرت سلیمان]] علیہ السلام کی وفات کے بعد یعنی تقریباتقریباً 930 قبل مسیح سے 722 قبل مسیح کے دوران لکھی گئی۔یہ وہ زماہ تھا جب یہودیوں کی اُس حکومت کو زوال آ چکا تھا جسے شمالی علاقوں کی حکومت کا نام دیا گیا ہے۔
 
سموئیل-1 میں [[بنی اسرائیل]] کے اُن تاریخی واقعات کا ذکر ہے جو قاضیوں کے دور کے خاتمہ سے لے کر [[ساؤلطالوت]] بادشاہ کی وفات (1105 تا 1010 قبل مسیح) تک جاری رہتے ہیں۔ یہ واقعات [[عیلی|عیلی کاہن]]، [[سموئیل]] نبی، [[طالوت]] بادشاہ، [[حضرت داؤد]] بادشاہ اور [[یونتن]] سے متعلق ہیں۔[[عیلی|عیلی کاہن]] کی وفات کے بعد حضرت [[سموئیل]] جواُن کے پاس ایک چھوٹے سے لڑکے کی حیثیت سے لائے گئے تھے، تعلیم و تربیت پا کر بڑے ہوتے ہیں اور بعد میں [[عیلی|عیلی کاہن]] کے جانشین مقرر کیے جاتے ہیں۔ یوں آپ اسرائیل کے قاضی، نبی اور کاہن بن جاتے ہیں۔
سموئیل -1 میں بنی اسرائیل کی تاریخ کے ایک اہم موڑ کی نشان دہی کی گئی ہے۔ جب قاضیوں کی بجائے بنی اسرائیل پر بادشاہ حکومت کرنے لگے۔ طالوت جو اُن کا پہلا بادشاہ تھا، اپنی بے راہ روی کے باعث معزول کیا گیا اور اُس کے بعد حکومت کی باگ ڈور دوسرے بادشاہوں کے ہاتھ میں آ گئی۔ اس کتاب کا خاتمہ ساؤل بادشاہ کی عبرت آموز وفات پر ہوتا ہے۔