"جون آف آرک" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: القاب ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
||
سطر 1:
{{Infobox saint
[[ملف:Joan of Arc miniature graded.jpg|تصغیر|جون آف آرک]]▼
|name= قدیسہ جان آرکی
فرانس میں جون آف آرک (انگلش Joan of Arc، فرنچ Jeanne d'Arc، تلفظ ژان ڈار ) کو بلند مقام دیا جاتا ہے۔ جون نے چونکہ انگریزوں کے خلاف اور فرانس کے حق میں جدوجہد کو "خدائی فریضہ" قرار دیا تھا اس لیے اس کو مقدس ہستی سمجھا جاتا ہے۔ عیسائی دنیا پہلے اسے جادوگرنی سمجھتی تھی لیکن بعد میں اسے "ولی" قرار دے دیا۔▼
|imagesize = 200px
|caption=تصویرچہ (پندرہویں صدی)<ref>[[:en:Archives nationales (France)|Centre Historique des Archives Nationales]], [[:en:Paris]], AE II 2490, dated to the second half of the 15th century.
"The later, fifteenth-century manuscript of [[:en:Charles, Duke of Orléans]] contains a miniature of Joan in armour; the face has certain characteristic features known from her contemporaries' descriptions, and the artist may have worked from indications by someone who had known her." Joan M. Edmunds, ''The Mission of Joan of Arc'' (2008), [https://books.google.com/books?id=k9maU4D-QLUC&pg=PA40&lpg=PA40 p. 40].</ref>
|birth_date= 6 جنوری 1412ء<ref>An exact date of birth (6 January 1412) is uniquely indicated by Perceval de Boulainvilliers, councillor of king Charles VII, in a letter to the duke of Milan. Régine Pernoud's ''Joan of Arc By Herself and Her Witnesses'', p. 98: "Boulainvilliers tells of her birth in Domrémy, and it is he who gives us an exact date, which may be the true one, saying that she was born on the night of Epiphany, 6 January". However, Marius Sepet has alleged that Boulainvilliers' letter is mythographic and therefore unreliable in his opinion (Marius Sepet, "Observations critiques sur l'histoire de Jeanne d'Arc. La lettre de Perceval de Boulainvilliers", in ''Bibliothèque de l'école des chartes'', n°77, 1916, pp. 439–447, http://gallica.bnf.fr/ark:/12148/bpt6k12454p/f439.image ; Gerd Krumeich, "La date de la naissance de Jeanne d'Arc", in ''De Domremy ... à Tokyo: Jeanne d'Arc et la Lorraine'', 2013, pp. 21–31.)</ref>
|birth_place=[[:en:Domrémy-la-Pucelle|ڈومری]]، [[:en:Duchy of Bar|ڈچی آف بار]]، [[:en:France in the Middle Ages|ریاست فرانس]]<ref>{{cite web|url=http://www.chemainustheatrefestival.ca/season_saint_timeline.html |عنوان=Chemainus Theatre Festival - The 2008 Season - Saint Joan - Joan of Arc Historical Timeline |publisher=Chemainustheatrefestival.ca |accessdate=21 مئی 2017}}</ref>
| attributes = زِرَّہ بَکتَر، جھنڈا، [[تلوار]]
|parents= Jacques d'Arc<br>Isabelle de Vouthon
|death_date=30 مئی 1431ء (عمر 19 سال)
|death_place=[[روان، فرانس|روان]]، [[نورمینڈی]]<br>( [[:en:The Dual-Monarchy of England and France|انگریزی حکومت]])
|titles=کنواری اور شہید
|feast_day=30 مئی
|venerated_in=[[کیتھولک کلیسا|رومی کیتھولک کلیسا]]<br />[[انگلیکان کمونین]]<ref>{{cite web|url=http://www.churchofengland.org/prayer-worship/worship/texts/the-calendar/holydays.aspx|عنوان=Holy Days|publisher=}}</ref>
|beatified_date=18 اپرایل 1909ء
|beatified_place=[[نوٹر ڈیم ڈے پیرس]]
|beatified_by=[[بطریق اعظم پائیس نہم]]
|canonized_date=16 مئی 1920ء
|canonized_place=[[پطرس باسلیکا]]، روم
|canonized_by=[[بطریق اعظم بینیڈکٹ پانزدہم]]
|patronage= فرانس؛ شہداء؛ اسیروں؛ فوجی اہلکار؛ وغیرہ
}}
▲فرانس میں
وہ [[30 مئی]] [[1431ء]] کا دن تھا۔ "رواں" بازار میں ہر طرف لوگ ہی لوگ نظر آ رہے تھے۔ لمبے لمبے لبادوں اور اونچی ٹوپیوں والے نقاب پہنے ہوئے۔ "انکوزیشن" کے جلاد ایک 19 برس کی لڑکی کو گھسیٹتے ہوئے لے کر آ رہے تھے۔ لڑکی کو انھوں نے بازار کے وسط میں موجود ٹکٹکی سے باندھ دیا۔ کچھ ہی دیر بعد ایک پادری اونچے چبوترے پر کھڑا ہوا اور بلند آواز میں چلایا: "لڑکی جادوگرنی ہے، اسی لیے اس کی روح کو بچانے کے لیے اسے جلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔"
لوگ حیران رہ گئے۔ جو لڑکی کل تک ان کے لیے [[دیوتا]] تھی، آج [[جادوگرنی]] بن گئی تھی! [[ٹکٹکی]] کے اردگرد لکڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ آگ آہستہ آہستہ لڑکی کی طرف بڑھ رہی تھی۔ اس نے اپنا منہ آسمان کی طرف کر لیا اور کہنے لگی: "میرا کام مکمل ہو گیا، شکریہ اے خدا۔" اور آگ کے بھیانک شعلوں نے اسے بے رحمی سے نگل لیا۔
== حالات زندگی ==
[[1412ء]] میں فرانس کے ایک گاؤں [[ڈومرمی]] (Domremy) میں ایک کسان کے گھر ایک لڑکی پیدا ہوئی۔ کسان نہایت اکھڑ اور بد مزاج آدمی تھا۔ وہ بیٹی کی پیدائش پر سخت غصے میں تھا۔ اسے تو بیٹا چاہیے تھا جو بڑا ہو کر کھیتوں میں اس کا ہاتھ بٹاتا۔ اس نے پہلی مرتبہ انتہائی غصے اور ناپسندیدگی سے بچی کی طرف دیکھا تو اس کے تنے ہوئے چہرے پر واضح تبدیلی آگئی۔ بچی کی آنکھوں میں اسے عجیب سی چمک نظر آئی۔ پہلے تو اس کا خیال تھا کہ وہ اس منحوس کا گلا دبا دے لیکن پھر نہ جانے اسے کیا ہوا کہ اس نے اپنا ارادہ بدل دیا۔ یہی بچی بڑی ہو کر جون آف آرک Joan of Arc کے نام سے پوری دنیا میں مشہور ہوئی۔ اس نے فرانس کی تاریخ پر گہرا اثر ڈالا اور فرانسیسیوں میں آزادی کی روح پیدا کی۔
"
=== انگریزوں کا ستم ===
یہ وہ زمانہ تھا جب [[فرانس]] پر [[انگریز]] اپنا قبضہ مضبوط کرنا چاہتے تھے۔ جبکہ فرانس کا [[شاہی خاندان]] ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھا۔
چنانچہ جب انگریزوں نے بچے کھچے فرانس پر حملہ کیا اور [[فرانس|فرانسیسیوں]] پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ دیے تو جان نے دعوی کیا کہ اسے غیب سے آوازیں آئی ہیں کہ اپنے ہم وطنوں کو انگریزوں کے ظلم و ستم سے بچاؤ اور [[فرانسیسی بادشاہ]] [[ڈوفن چارلس]] (Dauphin Charles) کے ہاتھ مضبوط کرو۔
ڈوفن فرانس کے بادشاہ [[ویلس چارلس]] کا جانشین تھا اور اس وقت کے رواج کے مطابق اسے بادشاہ بننا تھا لیکن ایک دوسرا شخص بھی تھا جو فرانس کا بادشاہ بننا چاہتا تھا۔ یہ تھا [[ڈیوک آف برگنڈی]] [[فلپ]]۔ اسے انگریزوں کی حمایت حاصل تھی۔ فلپ کے فوجی دستوں نے انگریزوں کی مدد کرکے ایسی بد امنی پھیلائی کہ باپ کے مرنے کے بعد پانچ برس گزرنے کے باوجود بھی اسے تاج نہیں پہنایاجا سکا۔ کیونکہ [[رمس]] (Reims) وہ اہم ترین جگہ تھی جہاں تاج پوشی کی رسم ادا کی جاتی تھی اور وہ انگریزوں کے قبضے میں تھی۔ جون کا گاؤں ریمز کے علاقے کے قریب تھا۔ اس کے ایک طرف انگریز اور دوسری طرف فرانس کے فوجی تھے۔ جون کے گاؤں کے لوگ انگریزوں کے ظلم و ستم سے تنگ آ کر گاؤں چھوڑنے لگے تھے کیونکہ انگریز آئے دن ان کی جھونپڑیاں جلا دیتے، فصلیں تباہ کر دیتے اور مال مویشی لے جاتے۔ ان حالات میں جون کو اپنے مظلوم بادشاہ اور انگریزوں کے ظلم و ستم کا بہت خیال تھا۔ وہ اکثر کہا کرتی کہ اسے خواب آتے ہیں۔ کوئی مقدس روح اسے پکارتی ہے۔ پھر ایک ایسا واقعہ ہوا جس کی وجہ سے جون نے یہ فیصلہ کر لیا کہ وہ ضرور فرانس کے لوگوں کی مدد کرے گی۔
ہوا یہ کہ ایک دن انگریزوں نے اس کے گاؤں پر حملہ کیا۔
دراصل اس زمانے میں فرانس کے لوگوں میں یہ بات مشہور تھی کہ ایک بزرگ
جون، سر رابرٹس کے آدمیوں کے ساتھ [[ولی عہد]] سے ملنے روانہ ہوئی۔ راستے میں ان کا مقابلہ انگریزوں کے ایک دستے سے بھی ہوا، زیادہ تعداد ہونے کے باوجود انگریزوں نے شکست کھائی اور وہ لوگ آگے بڑھتے گئے۔ راستے میں ایک جگہ ان لوگوں کو ایک جلا ہوا گاؤں ملا جہاں پر ایک چرچ سے جون کو ایک تلوار ملی۔ جون جب وہ تلوار لیے باہر نکلی تو وہ یہ دیکھ کر بڑی حیران ہوئی کہ جہاں سے گزرتی لوگ عقیدت سے سر جھکا لیتے اور کہتے کہ"Maiden of Lorence" گئی ہے۔ دراصل اس تلوار کے متعلق لوگوں میں مشہور تھا کہ اس سے لڑنے والا ان کی مدد کرے گا۔ آخر کار وہ لوگ [[ولی عہد]] ڈوفن کے دربار تک پہنچ گئے۔
کہا جاتا ہے کہ جب
ڈوفن نے
=== بحیثیت فوجی ===
اس شہر میں دو قلعے تھے۔ ایک قلعے سے دوسرے قلعے کا فاصلہ بہت کم تھا۔ ایک قلعے پر انگریزوں کا قبضہ تھا اور دوسرے پر [[فرانسیسی افواج]] کا۔ جون نے حملے سے پہلے انگریزوں کو ایک خط لکھوایا جس میں ان کو کہا گیا تھا کہ آرام سے اور بغیر لڑائی کیے شہر فرانسیسیوں کے حوالے کر دیں ورنہ ان کا وہ حشر ہو گا کہ وہ یاد رکھیں گے۔ یہ خط اس چرچ کی طرف سے تھا جس میں جون کو خدا کی طرف سے نامزد بتایا گیا تھا۔ انگریز اس کی بات نہ مانے۔ چنانچہ جون نے اپنی فوج کے ساتھ انگریزوں پر حملہ کیا۔ حملے سے پہلے اس نے اپنے سپاہیوں سے تقریر کرتے ہوئے کہا:
سطر 34 ⟵ 60:
حملے کے دوران وہ زخمی بھی ہوئی۔ اس کے بائیں بازو پر تیر لگا لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور پے در پے حملے کرکے شہر کو انگریزوں سے چھڑا لیا۔ اس کے بعد جون [[ولی عہد]] "ڈوفن" کو "ریمز" لے گئی۔ جہاں اسے [[شارل ہفتم شاہ فرانس|شارل ہفتم]] (Charles VII) کے نام سے تاج شاہی پہنایا گیا۔
[[1428ء]] میں کچھ ایسے واقعات پیش آئے جن کے باعث فرانس کا [[بشپ]] [[جین لمٹائر]] (Jean Lemaire) جون کا دشمن ہو گیا۔ وہ جون سے حسد کرتا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ [[بادشاہ]] (ڈوفن) اب
== وفات ==
مئی [[1430ء]] میں جون نے [[کومپیئنئے]] (Compiègne) کے محصور شہر پر حملہ کیا۔ اس نے اپنی طاقت کا غلط اندازا لگایا تھا چنانچہ وہ شکست کھا گئی اور انگریزوں کے ہاتھوں گرفتار ہو گئی۔ اب تو اس کے دشمنوں کو اس سے بدلہ لینے کا موقع مل گیا تھا۔ ڈیوک آف برگینڈی نے [[کلیسا]] سے کہا کہ وہ جون پر مقدمہ چلائے بغیر ہی اسے ختم کر دیں۔ مگر کلیسا کو اس بات کا بخوبی اندازا تھا کہ جون کو اگر بغیر مقدمہ چلائے انکوزیشن کے حوالے کر دیا گیا تو لوگ بھڑک اٹھیں گے۔ انکوزیشن کلیسا کا ایک بدنام ترین ذیلی ادارہ تھا جس میں کلیسا کے باغیوں کو اذیت دے کر مارا جاتا اور کہا جاتا تھا کہ ایسا کرنے سے ان لوگوں کی روح عذاب سے بچ جاتی ہے۔ شروع میں یہودی اس کا نشانہ تھے۔ جب [[اندلس]] پر عیسائیوں نے قبضہ کیا تو مسلمانوں پر اس ادارے نے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ دیے اور سچے عیسائی بھی اپنے اس ادارے کے ظلم و ستم کا شکار بنے۔ بعد میں سائنس دانوں پر بھی اسی ادارے نے ظلم و ستم کیے۔ چنانچہ ایک طویل اور شرم ناک مقدمہ جون پر چلایا گیا۔
▲انکوزیشن کلیسا کا ایک بدنام ترین ذیلی ادارہ تھا جس میں کلیسا کے باغیوں کو اذیت دے کر مارا جاتا اور کہا جاتا تھا کہ ایسا کرنے سے ان لوگوں کی روح عذاب سے بچ جاتی ہے۔ شروع میں یہودی اس کا نشانہ تھے۔ جب [[اندلس]] پر عیسائیوں نے قبضہ کیا تو مسلمانوں پر اس ادارے نے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ دیے اور سچے عیسائی بھی اپنے اس ادارے کے ظلم و ستم کا شکار بنے۔ بعد میں سائنس دانوں پر بھی اسی ادارے نے ظلم و ستم کیے۔ چنانچہ ایک طویل اور شرم ناک مقدمہ جون پر چلایا گیا۔ جون پر الزام لگائے گئے کہ اس نے عورت ہونے کے باوجود مردانہ جنگی کپڑے پہنے۔ اس الزام کے جواب میں جون نے کہا کہ زنانہ کپڑے پہن کر جنگ نہیں لڑی جا سکتی۔ ایک اور الزام جو جون پر لگایا گیا وہ یہ تھا کہ جون نے یہ دعوی کیا تھا کہ وہ مقدس روحوں سے ہم کلام ہوئی ہے۔ انھوں نے جب جون سے مقدس روحوں کا حلیہ پوچھا تو جون نے جو حلیہ ججوں کو بتایا وہ درست تھا اور وہ حلیہ ان کتابوں میں لکھا ہوا تھا جو آج تک عام عوام کے سامنے نہ لائی گئیں تھیں اور نہ کسی عام آدمی کو یہ بات پتا چل سکتی تھی۔
== وفات کے بعد ==
آج بھی فرانس میں [[30 مئی]] کا دن [[قومی تہوار]] کے طور پر منایا جاتا ہے۔ لوگ '''جون آف آرک''' کے مشکور ہیں کہ اس نے ان کو آزادی جیسی نعمت سے روشناس کرایا۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{Commonscat|Jeanne d'Arc}}
{{کیتھولک قدیس}}
|