"عمامہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
[[File:Wearingrajasthaniturban.jpg|thumb|راجستھانی پگڑی باندھی جا رہی ہے]]
[[File:Paag-mithila6.jpg|thumb|Paag-mithila6]]تصغیر|انڈونیشی پَگ]]
 
'''عمامہ''' (تلفظ:عِ-مَ-ا-مَ-ہ) یا پگڑی/دستار {{دیگر نام|انگریزی=Turban|فارسی= دولبند‌/دستار/عمامه|عربی=عمامة}} [[سرپوش]] کی ایک قسم ہے، جس میں کپڑے کو سر پر پیچ دے کر لپیٹا جاتا ہے۔ اس کی کئی صورتیں ہوتی ہیں، عام طور پر عمامہ/سرپوش کا استعمال مرد کرتے ہیں۔ ممتاو علاقے جہاں عمامہ یا پگڑی باندھی جاتی ہے، [[برصغیر]]، [[افغانستان]]، [[جنوبی ایشیا]]، [[جزیرہ نما عرب]]، [[مشرق وسطی]]، [[مشرق قریب]]، [[وسط ایشیا]]، [[شمالی افریقہ]]، [[قرن افریقہ]]، [[ساحل]]، اور سواحلی کوسٹ کے بعض علاقوں میں۔
سطر 7:
[[File:Sant Singh Chatwal.jpg|thumb|سکھ پگڑی]]
پگڑی پہننا سکھوں کے درمیان عام ہے، جن کی خواتین بھی دستار کے نام سے اسے استعمال کرتی ہیں۔<ref>{{Cite web|url=http://www.sikhanswers.com/sikh-articles-of-faith-identity/sikh-women-turban-dastaar/|title=Do Sikh women have to wear a Turban (Dastaar) as well as men? {{!}} Sikh Answers|website=www.sikhanswers.com|access-date=2016-04-19}}</ref> سرپوش کی روایت مختلف مذاہب میں موجود ہے، خاص کر [[اسلام]] (بشمول اہل تشیع کے) جو عمامہ کو سنت نبوی سمجھتے ہیں اور [[یہودیت|یہودیوں]] نے بائبل کے عہد میں پگڑی باندھی،<ref name="Haddad">{{cite web|last=Haddad|first=Sh. G. F.|title=The turban tradition in Islam|url=http://www.livingislam.org/k/tti_e.html|publisher=Living Islam|accessdate=5 August 2013}}</ref> دور جدید میں برصغیر میں [[دعوت اسلامی]] نے سبز عمامہ کو فروغ دیا ہے۔<ref name="دعوت اسلامی">{{cite web | accessdate=25 اپریل 2016 | author=المدینہ العلمیہ | date=2014ء | pages=518 | publisher=مکتبۃ المدینہ | title=عمامہ کے فضائل | url=http://www.dawateislami.net/bookslibrary/1849 | work=املدینہ العلمیہ}}</ref>
 
== تلفظ ==
عِمامہ (عِ-مَ-ا-مَ-ہ) عربی زبان کا لفظ ہے اس کا درست تلفظ عین کی زیر کے ساتھ عِمامہ ہے اسے عین کے زبر کے ساتھ عَمامہ پڑھنا غلط ہے جیسا کہ علامہ ابو الفیض محمد بن محمد بن عبد الرزّاق الحسینی اپنی لغت کی شُہرۂ آفاق کتاب’’ تَاجُ العُرُوس‘‘ میں لکھتے ہیں ’’عِمامہ عین کی زیر کے ساتھ ہے اور جو شَمائل کے بعض شارِحِین (شرح کرنے والوں ) نے اسے زبر کے ساتھ عَمامہ لکھاہے وہ غلط ہے۔‘‘ (تاج العروس) <ref>تاج العروس، باب المیم، فصل العین، 1/7830</ref>