"رئیس امروہوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 9:
| death_date ={{death date and age|df=yes|1988|09|22|1914|09|12}}
| death_place =
| nationality = [[پاکستانی لوگ|پاکستانی]]
| fields = ادب
| known_for =
سطر 59:
روحانئین کے نزدیک مادہ بھی ہماری شعوری کیفیات کا نام ہے۔ یہ ہمارے شعور ہی کی تو کیفیات ہیں جن کا ادراک ہم خارج میں کرتے ہیں۔ رئیس امروہوی اس مقام پر اپنے پیکر جسمانی کواپنی روح پر لباس کی صورت میں مشاہدہ کرتے تو مادہ جواب میںروح بن جاتا۔ مگر وہ جانتے ہیں کہ پیکر حسن بھی شعور ہی کی ایک کیفیت ہے اور یہ شعور ہی بجائے خود لباس جاں ہے، کہتے ہیں </div></div>
خود اپنے شعور جاں سے ملبوس بے پیکر و پیرہن ہیں ہم لوگ</div></div>
انسان فطرتاً آزاد پیدا ہوا ہے اس لئےلیے اس کوآزادی محبوب ہے اس حقیقت کی طرف رئیس امروہوی نے کیا خوب توجہ دلائی </div></div>
خود اپنے وجود میں مقید پابستہ بے رسن ہیں ہم لوگ</div></div>
زمانہ مطلق بھی ہے مقید بھی۔ اس پیچیدہ مسئلے کورئیس امروہوی صاحب نے کتنے سادہ الفاظ میں بیان ہے ہے جس سے ذات باری کے گمان ہونے کا مفہوم ملتا ہے </div></div>
گماں نہ کر کہ زمانہ کبھی نیا ہوگا یہی جو ہے یہی ہوگا یہی رہا ہوگا</div></div>
اس مادیت اور لاادریت کے دور میں رئیس امروہوی آخرت کی زندگی پر نہ صرف یقین ہی رکھتے ہیں بلکہ وہ اس یقین کو دوسروں کی طرف منتقل کرنے کے لئےلیے موثر یقین آفریں اور دل نشین پیرایہ بیان کے بھی مالک ہیں </div></div>
خلوت قبر سے نکلتی ہے اس طرح بن سنور کے روح حیات</div></div>
جس طرح جشن شب سے جلوہ�صبح جس طرح بادلوں سے چاندنی رات</div></div>
سطر 72:
تو ایسا معلوم ہوتاہے کہ اپنے وجدان و عرفان پر جیسے انہیں اعتماد نہ رہا ہو۔رئیس امروہوی کے یہاں علم و ادب میں جہاں حکمت و فلسفہ کی چاشنی ہے وہیں پر تذبذب اور تشکیک کی ملاوٹ بھی پائی جاتی ہے </div></div>
یہ حقیقت کی تجلّی ہے مری نظروں میں یا فقط سایہ�اوہام ہے معلوم نہیں</div></div>
انسان اللہ کی صنعت خلاقی کا مظہر ہے اس لئےلیے مجازاً صنعت خلق کا ظہور اس سے ہوتا ہے </div></div>
ہزار عالم و آدم ہزار خالق و خلق ابھی ہیں عرصہ�¿ تخلیق میں یہ شکل غبار</div></div>
بصیرت و بصارت میں امتیاز نہ کیا جائے تو اس شعر کے معنی کا شعور مشکل ہے ۔ جزوی مشاہدے کا کلی مشاہدے میں محو ہوجانے کا نام نظر کا بینائی میں گم ہوجانا رکھا گیا ہے </div></div>