"محمد ابراہیم ذوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی, اضافہ خانہ معلومات
سطر 1:
{{خانہ معلومات مصنف/عربی
{{Infobox writer <!-- for more information see [[:Template:Infobox writer/doc]] -->
| name = شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ
| image =Muhammad Ibrahim Zauq.jpg
| caption = محمد ابراہیم ذوق
| pseudonymقلمی نام = ذوق
| genre = [[غزل]],، [[قصیدہ]],، [[مخمس]]
| title = [[افضل الدین خاقانی|خاقانی]][[بھارت|ہند]]
| birth_date = [[1789ء]]<br>
| birth_place = [[دہلی]]، [[سلطنت مغلیہ]]، موجودہ [[بھارت]]
| death_date = [[16 نومبر]] [[1854ء]]<br> (عمر: 65 سال شمسی)<br>
| death_place = [[دہلی]]، [[سلطنت مغلیہ]]، موجودہ [[بھارت]]
| occupation = [[شاعر]]
| nationality = [[برصغیر]]
| period =
| genre = [[غزل]], [[قصیدہ]], [[مخمس]]
| subject = [[محبت]]
| movement =
| influences = حافظ غلام رسول,رسول، شاہ نصیر
| influenced = [[بہادر شاہ ظفر]],، [[داغ دہلوی|داغ]]
| signature =
| website =
}}
'''شیخ محمد ابراہیم ذوق''' (پیدائش: [[1789ء]]– وفات: [[16 نومبر]] [[1854ء]]) ایک [[اردو]] شاعر تھے۔ ذوقؔ ان کا [[تخلص]] تھا۔
 
== ابتدائی زندگی ==
دبستان دہلی میں ذوق کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ محمد ابراہیم نام اور ذوق تخلص تھا۔ ایک غریب سپاہی محمد رمضان کے لڑکے تھے۔ 1789ء میں دلی میں پیدا ہوئے۔ پہلے حافظ غلام رسول کے مکتب میں تعلیم پائی۔ حافظ صاحب کو شعر و شاعری کا شوق تھا۔ ذوق بھی شعر کہنے لگے۔ اس زمانے میں شاہ نصیر دہلوی کا طوطی بول رہا تھا۔ ذوق بھی ان کے شاگرد ہو گئے۔ دل لگا کر محنت کی اور ان کی شاعرانہ مقبولیت بڑھنے لگی۔ بہت جلد علمی و ادبی حلقوں میں ان کا وقار اتنا بلند ہوگیا کہ قلعہ معلیٰ تک رسائی ہوگئی۔ اور خود [[ولی عہد]] سلطنت بہادر شاہ ظفر ان کو اپنا کلام دکھانے لگے۔ شاہ اکبر ثانی نے ایک قصیدہ کے صلہ میں ملک الشعراء خاقانی ہند کا خطاب مرحمت فرمایا۔ شروع میں چار روپے ماہانہ پر ظفر کے استاد مقرر ہوئے۔ آخر میں یہ تنخواہ سو روپیہ تک پہنچ گئی۔ مسلسل عروس سخن کے گیسو سنوارنے کے بعد 16 نومبر 1854ء میں دنیائے ادب کا یہ مہردرخشاں ہمیشہ کے لیے غروب ہوگیا۔ مرنے سے چند ساعت پہلے یہ شعر کہا تھا۔
[[فائل:Mazaar of Sheikh Mohammad Ibrahim Zauq.jpg|تصغیر|282x282px|شیخ ابراہیم ذوق کی آخری آرام گاہ، [[پہاڑ گنج]]، [[شمالی دہلی]]، [[دہلی]]]]
 
کہتے آج ذوق جہاں سے گزر گیا<br />کیا خوب آدمی تھا خدا مغفرت کرے
 
ذوق کو عربی فارسی کے علاوہ متعدد علوم موسیقی، نجوم ، طب، تعبیر خواب وغیرہ پر کافی دسترس حاصل تھی۔ طبیعت میں جدت و ندرت تھی۔ تمام عمر شعر گوئی میں بسر کی۔
سطر 32 ⟵ 22:
== وفات ==
ذوق نے [[16 نومبر]] [[1854ء]] کو 65 سال کی عمر میں [[دہلی]] میں انتقال کیا اور [[دہلی]] میں تدفین کی گئی۔
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:اردو مذہبی مصنفین]]
[[زمرہ:بھارتی مرد شعرا]]