"شعلے" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ مساوی زمرہ جات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 29:
یہ بھارتی فلمی تاریخ میں سب سے زیادہ منافع بخش فلم ہے۔ اس نے 7 ارب 68 کروڑ 81 لاکھ روپے (160 ملین امریکی ڈالرز) کی آمدنی حاصل کی۔ فلم [[ممبئی]] کے ایک سینما گھر "منروا" میں مسلسل 286 ہفتوں (پانچ سے زائد سال) تک نمائش کے لیے چلتی رہی۔ شعلے اب بھی بھارت بھر میں 60 سینما گھروں میں 50 ہفتے، جسے فلمی اصطلاح میں گولڈن جوبلی کہا جاتا ہے، تک مسلسل نمائش پر لگی رہنے کا ریکارڈ رکھتی ہے اور [[1970ء]] کی دہائی کے اواخر، [[1980ء]]، [[1990ء]] کی دہائیوں اور [[2000ء]] کی دہائی کے اوائل میں سینما گھروں میں ایک مرتبہ پھر جلوہ گر ہو کر اپنی اصل آمدنی میں دگنا اضافہ کیا۔ شعلے بھارت کی تاریخ کی پہلی فلم تھی جس نے ملک کے 100 سے زائد سینما گھروں میں 25 ہفتے تک نمائش کے لیے موجود رہی۔
 
[[1999ء]] میں [[برطانوی نشریاتی ادارہ|بی بی سی]] انڈیا نے اسے "ہزاریے کی بہترین فلم" قرار دیا جبکہ [[انڈیا ٹائمز]] نے اسے بالی ووڈ کی لازمی دیکھنے والی اولین 25 فلموں میں شمار کیاکیا۔<ref>[http://movies.indiatimes.com/Special_Features/25_Must_See_Bollywood_Movies/articleshow/msid-1250837,curpg-10.cms لازمی دیکھنے والی 25 بھارتی فلمیں] - انڈیا ٹائمز</ref>۔ اسی سال 50 ویں فلم ویئر ایوارڈز کی تقریب میں منصفین نے اسے ایک خصوصی اعزاز "فلم فیئر 50 سالوں کی بہترین فلم" سے نوازا۔
 
یہ فلم مغربی فلموں کی نقالی کی ایک اور بہترین مثال تھی، جیسا کہ بھارت کی فلمی صنعت میں بیشتر فلمیں ہوتی ہیں۔ یہ فلم خاص طور پر [[سرجیو لیون]] کی [[اسپیگھٹی ویسٹرنز]] (Spaghetti Westerns) اور [[جون اسٹرجز]] کی [[دی میگنفیسنٹ سیون]] (The Magnificent Seven) سے بہت زیادہ متاثر تھی۔ اس کے علاوہ چند مناظر [[1969ء]] کی [[وائلڈ بنچ]] (The Wild Bunch) اور [[1973ء]] کی [[بلی دی کڈ]] (Billy the Kid) کی نقالی تھے۔