"کتب خانہ پرگامم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ خانہ معلومات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 38:
 
== تاریخ ==
اس کی بنیاد ایک صاحب ثروت اور مخیر شخص [[ایٹالڈز]] ( 197 ق-م) نے [[ایشائے کوچک]] میں [[ّپرگامم]]کے مقام پر رکھی۔ یہ کتب خانہ، کتب خانہ [[اسکندریہ]] کے ہم پلہ تھا۔<ref>{{cite web|title=کتب خانہ پرگامم|website=Columbia Electronic Encyclopedia, 6th Edition, 1.}}</ref> یومینس دوم (Eumenes-II) کے عہد میں اس کتب خانے کو ہر لحاظ سے ترقی دی گی۔اسیگی۔ اسی حکمت عملی کو اس کے جانشینون نے اپنا کر اپنی روایتی علم دوستی کا ثبوت دیا۔[[ارسطو]] کے کتب خانے کا ایک بڑا حصہ بھی اس کتب خانے میں شامل تھا۔
 
== ذخیرہ کتب ==
پرگامم شہر علم و فن اور کتابوں کی سرپرستی کے لیے اتنا مشہور ہو گیا تھا کہ مصریوں کو [[قرطاس مصری]] کی درآمد پر روم کے لیے پابندی عا‏ئد کرنا پڑی تاکہ کتابوں کی نقل نویسی اور ان کی تجارت میں بے پناہ اصافہ کی حوصلہ شکنی ہو۔ جس کے نتیجے میں [[چرمی کاغذ]] کی رنگی ہوئی کھال کو تحریری موادکے پر کاغذکی جگہ استعمال ہوا۔ یہ چرمی کاغذ، قرطاس مصری کے مقابلے میں دیرپا، نرم اور ہموار سطح کی وجہ سے زیادہ مقبول تحریری مواد ثابت ہوا۔چوتھیہوا۔ چوتھی صدی میں چرمی کاغذ قرطاس مصری پر سبقت لے گیا۔زرتشتیگیا۔ زرتشتی مذہب کی مقدس کتاب [[ژنداوستا]] بھی اسی چرمی کاغذ پر سنہری روشناہی سے لکھی گئی۔یہگئی۔ یہ کتب خانہ بھی [[نینوا]]، [[بابل]] اور [[اسکندریہ]]کے کتب خانوں سے کسی طرح کم اہمیت کا حامل نہیں تھا۔
 
== تنظیم ==
اس کتب خانے میں تصنیف و تالیف کا کام اتنی سرگرمی سے جاری رہا کہ [[بطلیموس]]سوم نے قرطاس مصری کی برآمدروم کے لیے بند کر دی۔ [[کتب خانہ اسکندریہ]] کے قرطاس مصری پر کیٹلاگ کی طرز پر یہاں پر چرمی کاغذ پر ایک مربوط اور جامع کیٹلاگ مرتب کیا گیا تھا۔ اور کتابوں کو علم وار تقسیم کے ذریعے الگ الگ رکھا جاتا تھا۔
جب [[ایٹالس]] سوم نے اپنی سلطنت 133 ق-م میں قیصر روم کے حوالہ کی تو مشہور رومی مورخ [[پلوٹارک]] قیصر روم کے ایک دوست کے حوالہ سے بیان کرتا ہےکہہے کہ{{اقتباس|[[انطونی]] نے [[قلوپطرہ]] کو پرگامم کے کتب خانے کے ذخیرے میں سے نوازتو ان کی تعداد دو لاکھ جلدوں پر مشتمل تھی۔}}
 
== عملہ ==