"اقبال بانو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
درستی
سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیتموسیقار/عربی|}}
 
[[کلاسیکی موسیقی]] خصوصا [[غزل]] کی بہترین گلوکارہ۔ دہلی میں پیدا ہوئیں۔ [[پاکستان]] بننے کے بعد [[لاہور]] آئیں اور بعد میں [[ملتان]] آکر مستقل سکونت اختیار کی۔
 
== گلوکاری ==
اقبال بانو کے فن نے برسوں پہلے آل انڈیا ریڈیو کے [[دلی|دہلی]] سٹیشن میں پہلا اظہار پایا۔ [[1952ء|1952]] میں اس نو عمر گلوکارہ نے ایک پاکستانی زمیندار سے شادی کر لی لیکن فن سے اپنا رابطہ ختم نہ کیا۔
 
== فلم ==
سطر 10:
 
<div style='text-align: center;'>
تُو لاکھ چلے ری گوری تھم تھم کے <br />
پائل میں گیت ہیں چھم چھم کے <br />
</div>
اور پھر:
<div style='text-align: center;'>
الفت کی نئی منزل کو چلا تو باہیں ڈال کے باہوں میں <br />
دِل توڑنے والے دیکھ کے چل ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں <br />
</div>
 
== نیم کلاسیکی ==
سن پچاس کے عشرے میں اقبال بانو نے [[پاکستان]] کی نو زائیدہ فلم انڈسٹری میں ایک پلے بیک سنگر کے طور پر اپنی جگہ بنالی تھی لیکن اُن کا طبعی رجحان ہلکی پھلکی موسیقی کی بجائے نیم کلاسیکی گلوکاری کی طرف رہا۔ [[ٹھمری]] اور [[دادرا|دادرے]] کے ساتھ ساتھ انھوں نے [[غزل]] کو بھی اپنے مخصوص نیم کلاسیکی انداز میں گایا۔
 
== فیض ==
دورِ [[محمد ضیاء الحق|ضیاالحق]] کے آخری دِنوں میں [[فیض احمد فیض|فیض]] کی نظم ’لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے ‘ ان کا ٹریڈ مارک بن چکی تھی اور ہر محفل میں اس کی فرمائش کی جاتی تھی۔ یہ سلسلہ انکی وفات سے چند برس پہلے تک جاری رہا۔ فیض میلے کے موقع پر [[لاہور]] میں ایک بڑے اجتماع کے سامنے انھوں نے یہ نظم گائی توعوام کے پُر شور نعرے بھی اس نغمے کا ایک ابدی حصّہ بن گئے۔
 
{{تمغا برائے حسن کارکردگی}}
سطر 33:
[[زمرہ:بیسویں صدی کے گلوکار]]
[[زمرہ:بیسویں صدی کے ہندوستانی گلوکار]]
[[زمرہ:پاکستانی سنی]]
[[زمرہ:پاکستانی غزل گائیک]]
[[زمرہ:پاکستانی فلمی گلوکار]]
[[زمرہ:پاکستانی گلوکارائیں]]
[[زمرہ:پاکستانی مسلم شخصیات]]
[[زمرہ:پس پردہ گلوکار]]
[[زمرہ:پنجابی شخصیات]]
[[زمرہ:دہلی کی شخصیات]]
[[زمرہ:دہلی کے گلوکار]]
[[زمرہ:کلاسیکی موسیقی]]
[[زمرہ:گلوکارہ]]
[[زمرہ:لاہور کے گلوکار]]
[[زمرہ:لاہوری شخصیات]]