"شہنائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ
سطر 18:
'''شہنائی''' : ایک سازموسیقی ہے۔ یہ خاص طور پر شمالی ہندوستان میں عام ہے۔ اس ساز کا استعمال اکثر شادی بیاہ، مذہبی جلوس میں ہوتا ہے۔ جنوبی ہندوستان میں ٹھیک اسی طرح کا ایک ساز ہے جسے ناداسورم کہتے ہیں، اسے [[آندھرا پردیش]] میں سنائی بھی کہتے ہیں۔
 
شہنائی کے مشہور فنکار [[بسم اللہ خان]] ہیں۔تھے۔
 
== شہنائی کی ابتدا ==
سطر 24:
 
== عوام مین رائج تصورات ==
شہنائی ایک ہوا پھونکنے جیسا موسیقی کا آلہ ہے جس کے بارے ایک عام تصور ہے کہ اس سے خوش قسمتی حاصل ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے اس آلے کو [[شمالی بھارت]] میں شادیوں اور دیگر تقاریب سے دوران کثرت سے بجایا جاتا ہے۔<ref name="The Shehnai is a historic instrument of northern India">http://www.kaypacha.com.ar/en/instruments/shehnai.htm</ref>
 
== مذہبی مقامات میں اہمیت ==
شہنائی کو مذہبی مراسم کی ادائیگی میں بھی خاص اہمبیت حاصل ہے۔ روایتی طور اسے ''منگل وادیا'' کہا گیا ہے جس کا مطلب ''سازگار آلہ'' ہے۔ اس کی سریلی آواز کی وجہ سے مذہبی تقاریب میں یہ کثیر الاستعمال ہے۔ کچھ جگہوں پر تو یہ شادیوں اور تہواروں میں لازمی بھی ہے۔<ref name="The Shehnai is a historic instrument of northern India"/>
 
 
== بناوٹ ==
شہنائی کی شکل اندر اور باہر سے لکڑی سے بنے مخروط کی سی ہے۔ اس میں بیلسنیکل کا رنگ چڑھا ہوا دھات شامل ہوتا ہے۔ شہنائی میں آٹھ سوراخ ہوتے ہیں۔<ref name="The Shehnai is a historic instrument of northern India"/>
 
 
== استعمال کا طریقہ ==
شہنائی کا فن کار اس آلے کے سب سے اونچے مخروطی حصے میں اپنی زبان کو لگاتا ہے۔ پھر اس مجموعے لکڑی اور اس کی پکڑ سے جڑا دیا جاتا ہے۔ یہ آلہ ہوا کے ایک بند خانے کی طرح ہے۔ بجانے کے دوران ہونٹوں کو منہ کے اوپری حصے پر لے جایا جاتا ہے، اور یہ اس چھڑی کو منہ میں ڈالنے کے کام آتا ہے۔ منہ اس آلے کا اب حصہ بن چکا ہوتا ہے اور یہ ہوا کے خانے کا کام دیتا ہے۔
 
منہ میں لینے سے پہلے متعلقہ حصے کو گیلا کر کے نرم بنایا جاتا ہے۔ عام طور سے اس کے لیے پانی میں کم سے کم پانچ منٹ رکھا جاتا ہے۔ اگر اس کے بغیر بھی آواز خوش نما ہو، تو پانی سے گیلا کرنا لازم نہیں ہے۔ فن کار کے دائیں ہاتھ کی انگلیاں نیچے کے چار سوراخوں پر ہوتی ہیں جب کہ بائیں ہاتھ کی انگلیاں دائیں جانب نیچے کے چار ہوتھوں پر ہوتی ہیں۔ پہلے بائیں ہاتھ کی انگلیاں چار اوپری سوراخوں پر رکھ دی جاتی ہیں۔ اس کوشش سے ہوا کو زبان کے ذریعے پھیلنے کا موقع ملتا ہے۔ آواز اپنے آپ ہی پیدا ہوتی ہے۔ ضرورت سے زیادہ ہوا دینے کی کوئی ضرورت نہیں رہتی۔<ref name="The Shehnai is a historic instrument of northern India"/>
 
 
== مزید دیکھیے ==
* [[بسم اللہ خان]]
 
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}
 
 
== نوٹس ==