"ابو الحسین النوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ویکائی
سطر 12:
آپ کا شمار کبار اولیاء کرام اور صوفیاء عظام میں ہوتا ہے۔ مشائخ و صوفیہ آپ کو "امیر القلوب" کے لقب سے یاد کیا کرتے تھے۔ بعض صوفیاء آپ کو "قمر الصوفیاء" اور "طاؤس العباد" کے نام سے پکارتے تھے ۔ آپ نے سری سقطی سے [[خرقہ خلافت]] پایا تھا اور شیخ احمد حواری کی مجالس سے بھی استفادہ کیا، آپ جنید بغدادی کے معاصر تھے خود مجتہد صاحب مذہب امام طریقت اور سلسلہ نوریہ کے بانی تھے۔
 
== اولیاء کی کتب میں ذکر== ==
[[فرید الدین عطار]] نے تذکرہ اولیاء میں، [[داتا گنج بخش|سید علی ہجویری داتا گنج بخش]] نے [[کشف المحجوب]] میں، رسالہ قشیریہ میں [[ابوالقاسم عبدالکریم بن ہوازن قشیری|ابو القاسم عبد الکریم بن ہوازن قشیری]] نے اور [[عبد الوہاب الشعرانی]] نے طبقات شعرانی میں آپ کو ہدیۂ تحسین پیش کیا ہے۔
 
=== وصال ===
آپ کا وصال 24 [[شوال]] 295ھ بمطابق 908ء کو بغداد میں ہوا۔ آپ کے وصال پر [[جنید بغدادی]] نے فرمایا: "نوری کے انتقال سے آدھا علم جاتا رہا"۔
 
=== حوالہ جات ===
* صوفی انسائیکلوپیڈیا
* فیضان صوفیاء
* نفحات الانس:94
* طبقات الصوفیاء، کوشیری رسالہ، اے ۔اے۔ ایچ حبیبی، قاہرہ 1913 عیسوی1913ء
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}