"گلبرگہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہے کہ
سطر 75:
 
=== بہمنی سلطنت ===
[[بہمنی سلطنت]] جنوبی ہندوستان کے علاقے [[دکن]] میں پہلی آزاد اسلامی مملکت تھی۔ بہمنی سلطنت کوقرون وسطی کی عظیم سلطنتوں میں شمارکیاجاتاہے۔ علاو الدین حسن بہمن شاہ اس سلطنت کابانی ہے۔ علاو الدین حسن بہمن شاہ نے سلطان [[محمد بن تغلق]] سے بغاوت کی تھی۔ جس کے بعدسلطنت دہلی کاباغی نذیرالدین اسماعیل شاہ نے ظفر خان کے حق میں دستبرداری اختیارکرلی۔ جس کے بعدظفرشاہ علاو الدین حسن بہمن شاہ کے خطاب سے تخت نشین ہوا۔ یہ [[سلطنت دہلی]] سلطنت کے جنوبی صوبوں میں ایک تھی۔ بہمنی سلطنت کوجنوبی ہندکی ہندوریاست وجئے نگراسے سخت مقابلہ تھا۔1466-1481 کے بیچ محمودگاواں کے دوران وزارت بہنمی سلطنت کوعروج حاصل ہوا۔1518 کے بعدیہ مملکت پانچ ریاستوں میں بٹ گئی۔ جن میں [[احمد نگر]] کی نظام شاہی۔گولکنڈا کی قطب شاہی۔ بیدرکی بَرِیدشاہی،برار کی عمادشاہی۔ اوربیجاپور کی عادل شاہی شامل ہے۔ ان سب ریاستوں کومجموعی طورپردکن کی سلطنتیں کہاجاتا ہے۔
 
=== دکن کی ریاستیں ===
سطر 81:
 
=== سترہویں صدی سے 1956 تک ===
[[مغلیہ سلطنت]] کے فرماں روا اورنگ زیب عالمگیرؒ کی جانب سے 17 صدی میں دکن کی فتح کے ساتھ، گلبرگا مغلیہ سلطنت میں داخل ہو گیا۔ لیکن اٹھارویں صدی عیسوی میں مغلیہ سلطنت کا زوال ہو گیا۔ اٹھارویں صدی کے ابتدائی برسوں میں اورنگزیبؒ کے جنرل آصف جاہ گولکنڈہ کی [[خود مختاری]] کااعلان کر دیا۔ اس طرح آخرکاریہ شہرریاست حیدرآباد میں داخل ہو گیا۔1947 میں ہندوستان کوآزادی حاصل ہوئی اور1948 میں ریاست حیدرآبادکاانڈین یونین میں انضمام ہو گیا۔ لیکن 1956میں [[آندھرا پردیش]] سے گلبرگا کو الگ کر نیومیسور اسٹیٹ میں شامل کر دیاگیا۔
 
== آبادیات ==
سطر 98:
†<small>بشمول [[سکھ مت|سِکھ]] (0.2%), [[بدھ مت|بُدھسٹ]] (<0.2%).</small>
}}
2014 کی [[مردم شماری]] کے مطابق،<ref>{{cite web|url=http://www.censusindia.net/results/town.php?stad=A&state5=999|archiveurl=http://web.archive.org/web/20040616075334/http://www.censusindia.net/results/town.php?stad=A&state5=999|archivedate=2004-06-16|title= Census of India 2001: Data from the 2001 Census, including cities, villages and towns (Provisional)|accessdate=2008-11-01|publisher= Census Commission of India}}</ref> گلبرگہ کی آبادی {{formatnum:1101989}} ہے۔ جس میں مرد 55% اور خواتین 45% ہیں۔ گلبرگہ کی خواندگی 67% جو قومی اوسط 59.5% سے زیادہ ہے۔ مردوں میں خواندگی 70% اور خواتین میں 30% ہے۔ گلبرگہ میں 6 سال سے کم عمر کے بچے 15% ہیں۔ اس شہر میں کنڑ اور اردو اہم زبانیں ہیں۔
 
== تاریخی عمارتیں ==
 
اب ڈالتے ہیں گلبرگا کے تاریخی عمارتوں پرایک نظر۔گلبرگہ میں بہمنی سلاطین کاقدیم اورخستہ حال قلعہ بھی ہے۔ لیکن اس قلعہ میں کئی دلکش عمارتیں بھی ہیں۔ جن میں [[جامع مسجد]] گلبرگابھی شامل ہے۔ اس قلعہ میں 15 میناربھی ہیں۔ گلبرگامیں بہمنی سلاطین کے گنبدیں بھی ہیں۔ گلبرگہ میں سری کشیترا گھاناپور مندر ہے۔ سدھارتھ ٹرسٹ کا بُدھا وہار بھی ہے۔ ٹینک بند روڈ پر شاراناباساویشور گارڈن ہے۔ ساتھ ہی اس شہرمیں گلبرگہ یونیورسٹی بھی علم کے چراغ روشن کر رہی ہے۔
 
=== قلعہ گلبرگہ ===
سطر 114:
== حضرت [[خواجہ بندہ نواز]] گیسو دراز ==
[[فائل:Gulbarga-Dargah.JPG|تصغیر|حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز کا آستانہ۔]]
گلبرگہ کوگلبرگہ شریف بھی کہاجاتاہے۔ شایداس کی وجہ شہرمیں موجودصوفیااکرام کے مزرات ہیں۔ شہرمیں کئی بزرگوں مزرات ہیں اوران مزرات پرشاندارگنبدوں کی تعمیرکے ذریعہ بادشاہان وقت نے بزرگوں سے اپنی عقیدت کااظہارکیاہے۔ مشہور درگاہوں میں سے ایک شہنشاہ دکن حضرت خواجہ بندہ نوازگیسودراز کی درگاہ ہے۔ حضرت [[خواجہ بندہ نواز]] گیسودراز [[سلسلہ چشتیہ]] کے مشہور صوفی بزرگ ہیں۔ ملک وبیرون ملکوں سے ہرسال ہزاروں زائرین عرس شریف میں شرکت کرتے ہیں۔ وہ سلطان [[تاج الدین فیروز]] شاہ کی دعوت پر 1397 میںگلبرگہ تشریف لائے۔ نومبر 1422ء اپ کا وصال ہو گیا۔ حضرت بندہ نوازگیسودراز کانام سیدمحمدتھا۔ اپ خواجہ بندہ نوازاورخواجہ گیسودرازکے نام سے معروف ہوئے۔ اپ حضرت شیخ نصیرالدین چراغ دہلی کے سجادہ نشین تھے۔ اپ کاخاندانی شجرہ امام حسین سے ہوتے ہوئے حضرت علی سے ملتاہے۔ حضرت بندہ نواز سید یوسف حسینی عرف [[سید راجا]] کے گھرانہ میں پیداہوئے۔ چارسال کی عمرمیں اپ کے اباجان سلطان محمد تغلق کے دورمیں دیوگیرمنتقل ہو گئے۔ پندرہ سال کی عمرمیں خواجہ صاحب نے حضرت چراغ الدین دہلی میں بیعت کی۔ یہ 736 ہجری کی بات ہے۔ انیس سال کی عمرمیں شرعی علوم سے فارغ ہوئے۔ پرعلوم باطن کے لیے زبردست ریاضت کی۔ حضرت چراغ دہلوی نے انتقال کے وقت سیدگیسودراز اپناجانشین منتخب کیا۔ جب اپ گلبرگہ تشریف لائے توسلطان فیروزشاہ نے اپنے خاندان والوں۔ امیروں۔ دربارکے علمااورشاہی لشکرکے ساتھ شہرکے باہراستقبال کیا۔ تویہ تھی حضرت کی شان۔ اس کے علاوہ شہراورشہرکے اطراف کئی بزرگوں کے چھوٹے بڑے مزارات اور درگاہیں موجودہیں۔
 
== جغرافیہ ==
تاریخی ضلع گلبرگہ دکن کے [[سطح مرتفع]] یعنی سطح مرتفع پر واقع ہے۔ یہ شہر دو اہم دریاوں، [[دریائے کرشنا]] اور دریائے بھیما سیراب ہوتاہے۔ اس ضلع کی مٹی تقریباسیاہ ہے۔ ضلع میں ابپاشی کے کئی ذخائ رہیں۔ بالیٰ کرشنا پروجکٹ ضلع کااہم پراجیکٹ ہے۔ [[جوار]]، [[مونگ پھلی]]، [[چاول]] اور [[دال]] یہاں کی اہم فصلیں ہیں۔ [[تور]] کی دال کے لیے گلبرگہ کرناٹک بھرمیں مشہو رہے۔ صنعتی اعتبارسے گلبرگہ پسماندہ ضلع ہے۔ [[سیمنٹ]]، ٹیکسٹائل، چمڑے اور کیمیکل صنعتوں میں ترقی کے آثا رہیں۔ تعلیمی اعتبارسے یہ شہرملک میں اہم مقام رکھتاہے۔ شہرمیں گلبرگہ یونیورسٹی ہے اوردومیڈیکل کالجس ہیں۔ مہادیوپا رامپورے میڈیکل کالج اور کے۔ بی۔ ین۔ میڈیکل کالج۔ اسی طرح گلبرگہ میں تین ڈینٹل کالجزہیں۔ جبکہ 6 انجینئری کالجس طلبہ کوفنی تعلیم سے اراستہ کر رہے ہیں۔
== موسم ==
محتلف موسموں میں [[درجہ حرارت]] کچھ یوں ہے:
* [[موسم گرما]] : 26&nbsp;°C to 39&nbsp;°C
* مانسون : 23&nbsp;°C to 32&nbsp;°C
* [[موسم سرما]] : 4&nbsp;°C to 31&nbsp;°C
 
{{Weather box
سطر 187:
[[زمرہ:کرناٹک]]
[[زمرہ:کرناٹک کے شہر]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]