"عبرانی قوم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م BukhariSaeed (تبادلۂ خیال) کی ترامیم Hmfs.ind کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: استرجع ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
Hmfs.ind (تبادلۂ خیال) کی جانب سے کی گئی 3534844 ویں ترمیم رد کر دی گئی ہے۔
(ٹیگ: رد ترمیم)
سطر 1:
{{یہود اور یہودیت صندوق}}
 
'''عبرانی قوم''' ([[عبرانی زبان|عبرانی]]: עברים یا עבריים، تلفظ: عبریم یا عبرییم، [[جدید عبرانی]]: عوریم) ایک اصطلاح ہے جو [[تنک]] میں 32 آیات میں 34 بار آئی ہے۔<ref>[http://www.blueletterbible.org/lang/lexicon/lexicon.cfm?strongs=H5680 [[Strong's Exhaustive Concordance of the Bible]] #5680]</ref><ref>[http://www.stepbible.org/?q=strong=H5680|version=ESV&options=HVNUG&qFilter=H5680 Step Bible]</ref><ref>{{cite web | author = Brown | author2 = Driver | author3 = Briggs | author4 = Gesenius | title = The NAS Old Testament Hebrew Lexicon | isbn = 0-19-864301-2 | year = 1952 | publisher = [[اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس]] | url= http://www.biblestudytools.com/lexicons/hebrew/nas/ibriy.html |accessdate=2014-09-06}}</ref> حالانکہ یہ اصطلاح کسی کے ساتھ مخصوص نہیں ہے، <ref>[https://books.google.co.uk/books?id=qRtUqxkB7wkC&pg=PA567#v=onepage&q&f=false Eerdmans Dictionary of the Bible]، p.567, "Hebrew, Hebrews.۔. A non-ethnic term"</ref><ref>[https://books.google.co.uk/books?id=fuczEUuOt6UC&pg=PA266#v=onepage&q&f=false Collapse of the Bronze Age]، p.266, quote: "Opinion has sharply swung away from the view that the Apiru were the earliest Israelites in part because Apiru was not an ethnic term nor were Apiru an ethnic group."</ref> مگر اکثر اس اصطلاح سےسامی بولنے والے قوم [[بنی اسرائیل]] مراد لی گئی ہے۔ خاص طور ما قبل [[مملکت اسرائیل (متحدہ بادشاہت)]] میں جب وہ [[خانہ بدوش]] تھے۔ البتہ کچھ مقامات پر اس کے وسیع معنی بھی مراد لیے گیے ہیں جیسے [[فوقینی]] کوئی دوسرا قدیم گروہ جیسے [[کانسی دور]] کے زوال کے وقت کے [[شاشو]]۔ <ref>[http://psd.museum.upenn.edu/epsd/ The Electronic Pennsylvania Sumerian Dictionary s.v. SA-GAZ. The Assyrian Dictionary of the Oriental Institute of the University of Chicago volume H (1956) p. 13 & p. 84; volume Š/1 (1989) p. 70.]</ref>
'''عبرانی قوم''' ([[عبرانی زبان|عبرانی]]: עברים یا עבריים، تلفظ: عبریم یا عبرییم، [[جدید عبرانی]]: عوریم) ایک اصطلاح ہے جو [[تنک]] میں 32 آیات میں 34 بار آئی ہے۔<ref>[http://www.blueletterbible.org/lang/lexicon/lexicon.cfm?strongs=H5680 [[Strong's Exhaustive Concordance of the Bible]] #5680]</ref><ref>[http://www.stepbible.org/?q=strong=H5680|version=ESV&options=HVNUG&qFilter=H5680 Step Bible]</ref><ref>{{cite web | author = Brown | author2 = Driver | author3 = Briggs | author4 = Gesenius | title = The NAS Old Testament Hebrew Lexicon | isbn = 0-19-864301-2 | year = 1952 | publisher = [[اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس]] | url= http://www.biblestudytools.com/lexicons/hebrew/nas/ibriy.html |accessdate=2014-09-06}}</ref> حالانکہ یہ اصطلاح کسی کے ساتھ مخصوص نہیں ہے، <ref>[https://books.google.co.uk/books?id=qRtUqxkB7wkC&pg=PA567#v=onepage&q&f=false Eerdmans Dictionary of the Bible]، p.567, "Hebrew, Hebrews.۔۔ A non-ethnic term"</ref><ref>[https://books.google.co.uk/books?id=fuczEUuOt6UC&pg=PA266#v=onepage&q&f=false Collapse of the Bronze Age]، p.266, quote: "Opinion has sharply swung away from the view that the Apiru were the earliest Israelites in part because Apiru was not an ethnic term nor were Apiru an ethnic group."</ref> مگر اکثر اس اصطلاح سےسامی بولنے والے قوم [[بنی اسرائیل]] مراد لی گئی ہے۔ خاص طور ما قبل [[مملکت اسرائیل (متحدہ بادشاہت)]] میں جب وہ [[خانہ بدوش]] تھے۔ البتہ کچھ مقامات پر اس کے وسیع معنی بھی مراد لیے گیے ہیں جیسے [[فوقینی]] کوئی دوسرا قدیم گروہ جیسے [[کانسی دور]] کے زوال کے وقت کے [[شاشو]]۔ <ref>[http://psd.museum.upenn.edu/epsd/ The Electronic Pennsylvania Sumerian Dictionary s.v. SA-GAZ. The Assyrian Dictionary of the Oriental Institute of the University of Chicago volume H (1956) p. 13 & p. 84; volume Š/1 (1989) p. 70.]</ref>
[[رومی سلطنت]] کے دور میں یونانی عبرانیوں کو عموما یہود کہا جاتا تھا۔ جیسا کہ سٹرونگ کا عبرانی لغت مراد لیتا ہے‘‘ یہود قوموں میں سے کوئی‘‘<ref>[http://www.blueletterbible.org/lang/lexicon/lexicon.cfm?Strongs=G1445&t=NKJV Thayer's Lexicon]</ref> اور اور بعض دفعہ وہ یہود مراد لیے جاتے ہیں جو [[یہودا (رومی صوبہ)|یہودا]] میں رہتے تھے۔ مسیحیت کے اوائل میں یونانی اصطلاح Ἑβραῖος سے [[یہودی مسیحی]] مراد لیے جاتے تھے۔ اس کا مخالف لفظ [[غیر یہودی]] ہوتا تھا اور لفظ Ἰουδαία اس صوبہ کے لیے مستعمل تھا جہاں [[بیت المقدس]] آباد ہے۔
 
[[آرمینیائی زبان]]، [[اطالوی زبان]]، [[یونانی زبان]]، [[سربیائی زبان]]، [[بلغاری زبان]]، [[روسی زبان]]، [[رومانیائی زبان]] اور دیگر جدید زبانوں میں اس لفظ سے منسلک ایک بہت ہی مضبوط معنی ہوتا تھا جو یہود کے معنی دیتا تھا، اسی وجہ سے ان زبانوں میں جو مرکزی لفظ استعمال ہوتا تھا اس کا تعلق کہیں نہ کہیں "عبرانی" سے ہوتا تھا۔ <ref>{{cite web|author=Administrator |url=http://www.museoebraico.it/english/ |title=Jewish Museum of Venice – homepage |publisher=Museoebraico.it |accessdate=2012-08-04 |deadurl=yes |archiveurl=https://web.archive.org/web/20120817113532/http://www.museoebraico.it/english/ |archivedate=2012-08-17 |df=}}</ref><ref>{{cite web|url=http://www.ghetto.it/ghetto/en/index.asp |title=Jewish Ghetto of Venice |publisher=Ghetto.it |accessdate=2012-08-04}}</ref><ref>{{cite web|author1=Yann Picand |author2=Dominique Dutoit |url=http://translation.sensagent.com/evreiesc/ro-en/ |title=translation of evreiesc in English &#124; Romanian-English dictionary |publisher=Translation.sensagent.com |accessdate=2012-08-04}}</ref> " عبرانی" کا ترجمہ [[کردی زبان]] میں بھی مستعمل ہے اور کبھی یہ فرانسیسی میں بھی مستعمل تھا۔
[[رومی سلطنت]] کے دور میں یونانی عبرانیوں کو عموما یہود کہا جاتا تھا۔ جیسا
[[عبرانی زبان]] کے احیا اور عبرانی [[يشوب]] کے عروج کے بعد لفظ( "Hebrew-عبرانی") اب اس مخصوص سماج کے افراد اور اس سے منسلک تمام چیزوں کے لیے مستعمل ہے ۔
[[لاطینی زبان]] میں Hebraeus۔ بائبل کے لفظ Ivri کی جمع Ivrim یا Ibrim ہے۔
== لسانیات ==
 
اصطلاح ( "Hebrew-عبرانی") کا تعارفی ماخذ اب بھی یقینی طور پر معلوم نہیں ہے۔ <ref name="Hebrew">{{cite encyclopedia | title = Hebrew | encyclopedia = Encyclopædia Britannica | place = Chicago |year = 2009}}</ref> بائبل کے لفظ Ivri ([[عبرانی زبان]] ) עברי کا مطلب ہے گزرنا یا ختم ہوجانا اور انگریزی میں اس کو Hebrew لکھا جاتا ہے، [[قدیم یونانی]] میں Ἑβραῖος اور [[لاطینی زبان]] میں Hebraeus۔ بائبل کے لفظ Ivri کی جمع Ivrim یا Ibrim ہے۔
[[کتاب پیدائش|پیدائش]] 10: 21 حام اور یافث کے بڑے بھائی [[سام]] سے متعلق ہے۔ اس طرح سام [[نوح]] لی پہلی اولاد ہیں، اور وہی (سام) [[عبر]] کی اولاد کے باپ ہوئے۔ عبر اسرائیلیوں کے جدِ امجد تھے۔ [[فلج]] کے والد اور [[سام]] بن [[نوح]] کے پرپوتے ہیں۔
[[جینیسیس 10:21]] حام اور یافث کے بڑے بھائی [[سام]] سے متعلق ہے۔ اس طرح سام [[نوح]] لی پہلی اولاد ہیں، اور وہی (سام) [[عبر]] کی اولاد کے باپ ہوئے۔ عبر اسرائیلیوں کے جدِ امجد تھے۔ [[فلج]] کے والد اور [[سام]] بن [[نوح]] کے پرپوتے ہیں۔
[[File:Canaanites and Shasu Leader captives from Ramses III's tile collection; By Niv Lugassi.png|thumb|Rameses III's tiles depicting Canaanite and Shasu [[leader]]s as captives. Most archaeologists {{بمطابق|2018|lc=on}} regard the Hebrews as local [[کنعان]] refugees and Shasu settling down in the hill-country.]]
 
کچھ مصنفین کا ماننا ہے کہ عبری سے مراد بائبلی شخصیت [[عبر]] ہے جو [[سلح]] کے بیٹے ہے،اور وہی نوح کے پرپوتے اور [[ابراہیم]] کے جد امجد ہیں۔ <ref>[http://www.jewishencyclopedia.com/view.jsp?letter=E&artid=17 Jewish Encyclopedia article on Eber]</ref>
 
19ویں صدی میں دو ہزار سال قبل مسیح کے کچھ کتنے دریافت ہوئے جس میں [[عبيرو]] کا تذکرہ ملتا ہے، اس سے متعلق کئی نظریے سامنے آئے جن میں بہت سارے نظریوں کے مطابق “عبیرو” دراصل “عبرانی” ہے۔ کچھ محقیین کہتے ہیں کہ “عبرانی” ان عبیرو نیم خانہ بدوشوں کا نام ہے جن کے کچھ آثار [[قدیم مصر]] کے 12 ویں اور 14 ویں صدی قبل مسیح میں ملتے ہیں کہ وہ [[مصر]] میں آباد تھے۔ <ref name="entry in britannica.com">[http://www.britannica.com/EBchecked/topic/259033/Hebrew entry in britannica.com]</ref> دوسرے محققین کا اس میں اختلاف ہے اور ان کی تحقیق کے مطابق عبرانیوں کا تذکرہ [[مصر کے تیسرے منتقلی دور]] (15 ویں صدی قبل مسیح) میں بطور [[شاشو]] ہوا ہے۔ <ref>{{cite journal | last = Rainey | first = Anson | title = Shasu or Habiru. Who Were the Early Israelites? | journal = Biblical Archeology Review | volume = 34 | issue = 6 (Nov/Dec) | publisher = Biblical Archaeology Society | date = نومبر 2008}}</ref>
 
== عبرانی لفظ “اسرائیل” کا متبادل ==
[[File:Chaldean soldiers with Hebrew captives.jpg|right|thumb|Greek painting of three Chaldeans with captive Hebrews]]
[[تنک]] میں لفظ “عبرانی” عموما اسرائیلوں کے ذریعے مستعمل ہوا ہے جب وہ غیر ملکیوں سے گفتگو کرتے ہیں یا جب غیر ملکی اسرائیلیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ <ref>William David. Reyburn – Euan McG. Fry – A handbook on Genesis – New York – United Bible Societies – 1997</ref> واقعہ یہ ہے کہ تورات کے [[پاراشت لیکھ لیکھا]] جس کا مطلب “جاؤ” یا “نکلو” ہوتا ہے، [[ابراہیم]] کو “عبرانی ابراہیم ” کہا گیا ہے جس کے لفظی معنی “ابراہیم جو دوسرے کنارے پر کھڑا ہے ”۔ {{حوالہ بائبل|جینیسیس ۔|14:13}}
 
[[بنی اسرائیل]] کا تعارف [[یعقوب]] کی اولاد ہیں، جو [[اسحاق]] کے بیٹے اور [[ابراہیم]] کے پوتے ہیں۔ [[عبر]] یعقوب کے ساتویں پشت کے جد امجد ہیں۔ اور وہی کئی لوگوں کے جد امجد ہیں جن میں بشمول اسرائیل [[ اسماعیلی]]، [[ادوم]]، [[موآب]]، [[عمون]]، [[مدین]] اور [[بنو قحطان]] شامل ہیں۔
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:سامی اقوام]]
[[زمرہ:عبرانی نام]]
[[زمرہ:کنعان]]
[[زمرہ:ممالک عبرانی بائبل]]