"جن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
تاریخ طبری
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 3:
 
[[ابلیس]] کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ جنوں میں سے تھا۔ چنانچہ جب اسے [[حضرت آدم]] کو سجدہ کرنے کے لیے کہا گیا تو اس نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ میں آگ سے پیدا ہوا ہوں اور آدم مٹی سے۔ بعض مفسرین کا کہنا ہے کہ ابلیس ناری ہے۔ مگر عبادت و ریاضت سے بلند مقام پر پہنچ گیا تھا۔ اور فرشتوں میں شمار ہونے لگا تھا۔
 
ابنِ عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں!
 
ابلیس فرشتوں کے اس قبیلے سے تعلق رکھتا تھا جسے جن کہا جاتا ہے اس قبیلہ کے فرشتوں کو آگ کی گرم لو سے پیدا کیا گیا تھا (یہ لو شعلہ میں نظر نہیں آتی صر ف محسو س کی سکتی ہے اور تمام حدت اسی میں ہو تی ہے) ابلیس کا نام حارث تھا اور یہ جنت کے پہرے داروں میں سے ایک پہرے دار تھا اس کے علاوہ باقی تمام فرشتوں کو نور سے پیدا کیا .
 
ایک اور جگہ فرمایا.
 
ابلیس فرشتوں کا سردار تھا اور اس کا قبیلہ ان سب سے معزز و محترم تھا اس کے علاوہ یہ بہشت کے باغات پر بھی نگران تھا اسے آسمان دنیا اور زمین کی بادشاہت بھی بخشی گئ تھی.
 
ابو مالک رحمۃاللہ علیہ اور ابو صالح رحمۃاللہ علیہ ابنِ عباس رضی اللہ عنہ اور مرہ ہمدانی ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ اور دیگر اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں. کہ انہوں نے فر مایا ! ابلیس کو آسمان دنیا پر مقرر کیا گیا تھا اس کا تعلق فرشتوں کے اس گروہ سے تھا جس جن کہا جاتا ہے ان کا نام جن اس لیئے رکھا گیا تھا کہ یہ جنت کے محافظ و نگران تھے اور ابلیس بھی اپنی بادشاہت کے ساتھ ساتھ محافظ و نگران تھا. اور یہ بہت زیادہ عبادت گزار تھا (تاریخ طبری)
 
اسلام سے پہلے بھی عربوں میں جنوں کے تذکرے موجود تھے۔ اس زمانے میں سفر کرتے وقت جب رات آجاتی تھی تو مسافر اپنے اپ کو جنوں کے سردار کے سپرد کر کے سو جاتے تھے۔ جنات نے دنیا میں فتنہ و فساد برپا کر رکھا تھا۔ قرآن میں [[حضرت سلیمان]] کے متعلق بیان کیا گیا ہے کہ ان کی حکومت جنوں پر بھی تھی۔ [[حضرت سلیمان]] نے جو عبادت گاہیں ’’ہیکل‘‘ بنوائی تھیں۔ وہ جنوں نے ہی بنائی تھیں۔
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/جن»