"ژو دے" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ابتدا
م خودکار: ویکائی > چیانگ کائی شیک، انقلاب روس
سطر 9:
 
== بیرونی ممالک کے دورے ==
افیون کی عادت چھوڑنے کے بعد ژو دے جرمنی چلا گیا۔ یہاں پر اس کی ملاقات ان چینی طالب علموں سے ہوئی جو اشتمالی مسلک کے پیرو تھے۔ ان اشتمالی دوستوں نے ژو دے کو مارکس اور اینگلز کی تصانیف مطالعے کے لیے دیں۔ اس کا ذوق مطالعہ اور یرولٹاری انقلاب نے اس کو اشتمالی بنا دیا۔ اس نے [[انقلاب روس]] اور مارکسیت کا گہرا مطالعہ کیا۔ جرمنی میں اس کی حثیت ایک معمولی سپاہی کی سی تھی۔ اس کے بعد ژو دے فرانس چلا گیا۔ یہاں پر بھی اشتمالی چینی طالب علموں نے اس کے ارادوں کو شہ دی۔ فرانس کے بعد ژو دے روس چلا گیا۔ یہاں اس نے ماسکو میں مشرق کے محنت کرنے والوں کی جامعہ میں داخلہ لے لیا۔ یہاں جامعہ میں اس نے کارل مارکس، اینگلز لینن اور ٹرانسکی کے خیالات کا گہرائی سے مطالعہ کیا۔
 
== بغاوت ==
1925ء میں ژو دے واپس شنگھائی لوٹا۔ شنگھائی میں اس نے جنرل چوپی تھے کی فوج میں شمولیت اختئار کر لی۔ جنرل نے ژو دے کو نانچانگ کے محکمہ حفاظت عامہ کا صدر بنا دیا۔ اس دوران ژو دے نے ایک چھوٹی سی فوج تیار کی جس کو جدید تربیت دلائی نیز کومنتانگ کی نویں فوج سے اپنا تعلق بھی جوڑ لیا۔ اسی اثناء میں [[چیانگ کائی شیک]] کی قومی فوج اور اشتمالیوں کی فوج میں تصادم ہو گیا۔ یہ موقع ژو دے کے لیے انتہائی پریشان کن تھا کیونکہ ژو دے اشتمالی تھا اور جنرل چوپی تھے کے ماتحت تھا۔ اس تصادم میں اشتمالیوں کی مدد کرنا اس کا فرض تھا لیکن اس کے لیے اس کو اپنے فوجی فرائض اور اپنے کمانڈر کی حکم عدولی کرنا پڑتی۔ بالآخر یکم اگست 1927ء کو ژو دے نے اپنے کمانڈر کے خلاف بغاوت کر کے اشتمالیوں کے ساتھ مل کر قومی فوج کے سامنے شمشیر بکف میدان میں چلا آیا۔ اس بغاوت میں نویں فوج کا ایک بڑا حصہ بھی اشتمالیوں کے ساتھ ہو گیا۔ اشتمالیوں نے ان خدمات کے صلہ میں ژو دے کو صدر مشیر سیاسی مقرر کر دیا گیا۔ چیانگ کائی شیک کو جتنا خطرہ ژو دے سے تھا اور کسی اشتمالی سے نہ تھا۔ چیانگ نے ژو دے کو گرفتار کرنے کا ایک منصوبہ بھی بنایا۔ کانگ کائی شیک کے ساتھی ایک رات اچانک ژو دے کی رہائش گاہ پر حملہ آور ہوئے اور مکان کو چاروں طرف سے گھیر لیا۔ چند آدمی مسلح ہو کر اس کی خوابگاہ کے اندر آئے۔ ژو دے اس وقت تک جاگ چکا تھا۔ جب اس نے دیکھا کہ دشمن اس پر گولی چلانا چاہتے ہیں اس نے کہا کہ میں ژو دے کا باورچی ہو وہ خود اندر ہے۔ مگر دشمنوں نے اس کی آواز پہچان کر اس کو گرفتار کر لیا۔ ایک دشمن اس پر گولی چلانا ہی چاہتا تھا کہ ژو دے نے اچانک ایک خفیہ ہتھیار کے ذریعے اس شخص پر وار کر دیا اور برق رفتاری سے مکان سے فرار ہو کر جان بچا لی۔ <ref>مشاہیر چین مولف میر عابد علی خان صفحہ 113 تا 118</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]