"احکام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← علاحدہ، نشان دہی، جس؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
'''حکم''' یا '''اَحکام''' (حکم کی جمع: '''اَحکام''') [[فقہ]] میں ایک اصطلاح ہے۔{{اصول فقہ}}
 
== فقہی معنی ==
 
=== لغت میں معنی ===
حُکم [[ح]]، [[ک]] اور [[م]] سے [[مصدر (لسانیات)|مصدر]] ہے جس کے اصل معنی ہیں: روکنا، باز رکھنا، منع کرنا۔ حکم کے معنی یہ ہیں کہ: اپنے سیاق و سباق کے ساتھ ایک لفظ کا وہ حقیقی عمل جو رونما ہوتا ہے یا وہ سیاق و سباق کے ساتھ ایک لفظ کا وہ عمل جو رونما ہوگا۔ اِس کا ترجمہ ’’عمل انجام دیا یا عمل انجام دیا گیا‘‘ سے ہی ہوسکتا ہے۔ لیکن اِس ترجمہ سے اِس نطام کی نشاندہینشان دہی نہیں ہوتی کہ جس کا تعلق حکم سے ہے۔ یہ فرق جو بیان کیا گیا، وہ اُن متون میں نظر نہیں آتا جہاں حکم استعمال ہوا ہے، بعض اوقات اِس سے ایک یا دوسرا مفہوم لیا جاسکتا ہے۔ درج ذیل مثالوں سے اس کی وضاحت کی جاسکتی ہے۔جیسے کہ:
 
’’'''لَولَا'''‘‘ دو لفظوں ’’لَو‘‘ اور ’’لَا‘‘ کا مرکب ہے۔ یہ مرکب لفظ اپنے اجزا کا حکم کھو کر نیا حکم حاصل کرلیتا ہے، اِس لیے اِسے اُن ادویہ کا مماثل قرار دیا گیا ہے جو مختلف اجزا سے مرکب ہوتی ہے۔ اِن کی ترتیب ہم جزوی کی علیحدہعلاحدہ علیحدہعلاحدہ قوت کو زائل کرکے نئی قوت بخشتی ہے۔ موجودہ مثال سے یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ اِس سے اندرونی عمل مراد ہے، بلکہ اِس کا مطلب خاص کام کی ایسی عملی استعداد ہے جس سے کسی چیز کو وجود میں لایا جاسکتا ہے۔
 
=== فلسفہ میں معنی ===
حکمت و [[فلسفہ]] میں حکم کے معنی سے مراد ہے کہ: تصدیق کرنا یا ذہنی فعل۔ اِس کی رُو سے ذہن ایک چیز کا دوسری چیز سے تعلق کا اِقرار یا انکار کرتا ہے اور دونوں کو اقرار یا انکار کی مدد سے متحد کرتا ہے یا جدا جدا کردیتا ہے [[شریف جرجانی|سید شریف جرجانی]] (متوفی [[1413ء]]) کے قول کے مطابق دو چیزوں کے مابین ایجابی یا سلبی تعلق کو قائم رکھنے کا نام ہی ’’'''حکم'''‘‘ ہے، جسے نسبت حکمیہ یا نسبتِ خبریہ اور کسی نسبت کا وقوع یا عدمِ وقوع بھی کہتے ہیں۔<ref>[[شریف جرجانی]]: التعریفات، صفحہ 97۔</ref><ref>محمد علی تھانوی: کشاف اصطلاحات الفنون، جلد صفحہ 372۔ مطبوعہ کلکتہ، [[1862ء]]</ref>
 
== حوالہ جات ==
[[زمرہ:فقہ]]
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]