"ابن طاہر قیسرانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
'''ابو الفضل محمد بن طاہر بن علی ابن احمد الشعیبانی المقدسی''' جنہیں عرفِ عام میں '''ابن طاہر القیسرانی''' کہا جاتا ہے، ایک مسلم مؤرخ اور ماہرِ روایات تھے۔ انہوں نے سب سے پہلے سنی اسلام کے حوالے سے قرآنِ پاک کے بعد چھ معتبر ترین کتب یعنی [[سحاح ستہ]] کا تعین کیا اور سب سے پہلے ہی سنن ابی ماجہ کو بھی معتبر گردانا۔
 
==حیات==
 
==کام==
 
ابن القیسرانی نے سب سے پہلے صحاح ستہ کو معتبر شمار کیا: صحیح بخاری، صحیح مسلم، سنن ابی داؤد، سنن الصغریٰ، جامع ترمذی اور سنن ابی ماجہ۔<ref name=khal5/> سنی اسلام کے لیے ان کتب کی اہمیت کے باوجود ابن القیسرانی سے قبل کسی نے ان پر توجہ نہیں دی تھی اور ان کتب سے کسی خاص موضوع کا حوالہ یا متن تلاش کرنا کارِ دارد تھا۔<ref>Lucas, pg. 103.</ref>
 
اس کے علاوہ ابن القیسرانی نے ابنِ ماجہ کی فہرست تیار کی جس کی وجہ سے سنن ابی ماجہ کو صحاح ستہ میں جگہ ملی۔ اس سے قبل ابن الصلاح نے ابنِ ماجہ کو اسی وجہ سے زیادہ اہمیت نہیں دی تھی۔ ابن القیسرانی کی فہرست کی وجہ سے یہ حدیث کی پہلی کتاب بنی جس کی تدوین اس طرح کی گئی تھی۔<ref name=gold/><ref>Lucas, pg. 83.</ref> چونکہ یہ کتاب ابن الاثیر کی کتاب الکامل فی التاریخ اور عبدالغنی المقدیسی کی الکامل اسماء الرجال سے کم از کم ایک صدی قبل لکھی گئی تھی، اس لیے مؤرخین ابن القیسرانی کو صحاحِ ستہ کی بنیاد مانتے ہیں۔<ref name=scott106/><ref name=rauf/><ref name=gold/> ابن القیسرانی [[ظاہری]] تھے اور اسلامی فقہ کے ظاہری معنوں کے قائل تھے۔<ref>Christopher اسMelchert, The Formation of the Sunni Schools of Law: 9th-10th Centuries C.E., pg. 185. Leiden: [Brill Publishers, 1997.</ref> اس کے علاوہ وہ باقاعدہ صوفی مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور نثر اور شاعری پر بھی لکھتے رہے۔<ref name=khal6/> ان کی طرف سے موسیقی اور رقص کے دفاع کو سخت گیر مذہبی حلقوں سے مخالفت کا سامنا رہا۔ اپنے تمام تر تاریخی اور روایات سے متعلق کام کے باوجود ان کی کتب میں موجود گرائمر کی اغلاط کی وجہ سے ان پر تنقید بھی کی جاتی رہی۔