"شب قدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 21:
 
== وجہ تسمیہ ==
لیلۃ القدر کا معنی قدر اور تعظیم والی رات ہے یعنی ان خصوصیات اور فضیلتون کی بناء پر یہ قدر والی رات ہے یا پھر یہ معنی ہے کہ جو بھی اس رات بیدار ہو کر عبادت کرے گا وہ قدر و شان والا ہوگا۔ اس رات کو شرف حاصل ہوا ہے کیونکہ اس میں نزول قرآن ہوا ہے، قرآن مجید کتابوں میں عظمت و شرف والی کتاب ہے اور نبی کریم {{درود}} پر یہ کتاب نازل ہوئی وہ تمام انبیاء پر عظمت و شرف رکھتے ہے۔ اس کتاب کو لانے والے [[جبریل]] بھی سب فرشتوں پر عظمت و شرف رکھتے ہیں تو یہ رات لیلۃ القدر بن گئی۔
 
قدر کا معنی تنگی بھی کیا گیا ہے، یعنی اس کی تعیین کا علم خفیہ رکھا گیا ہے۔ [[خلیل بن احمد الفراہیدی]] کہتے ہیں کہ لیلۃ القدر کو قدر والی رات اس لیے کہتے ہیں کہ اس رات فرشتوں کی کثرت کی وجہ سے زمین تنگ ہوجاتی ہے، یعنی قدر تنگی کے معنی میں ہے جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ ”اور جب اللہ تعالی اسے آزمائش میں ڈالتا ہے تو اس پر اس کے رزق کو تنگ کر دیتا ہے۔“ (الفجر 16) تو یہاں پر قدر کا معنی ہے کہ اس کا رزق تنگ کردیا جاتا ہے۔