"بلھے شاہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) گروہ زمرہ بندی: منتقل از زمرہ:بھارتی صوفیاء بجانب زمرہ:ہندوستانی صوفیا |
م خودکار: خودکار درستی املا ← ۔؛ تزئینی تبدیلیاں |
||
سطر 3:
== ابتدائی زندگی ==
بلھے شاہ کا اصل نام عبد اللہ شاہ ہے۔<ref>[http://www.apnaorg.com/poetry/bullahn بلھے شاہ کی زندگی]</ref>آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
وہ خود سیّد زادے تھے لیکن انہوں نے شاہ عنایت کے ہاتھ پر بیعت کی جو ذات کے آرائیں تھے اس طرح بلّہے شاہ نے ذات پات، فرقے اور عقیدے کے سب بندھن توڑ کر صلح کل کا راستہ اپنای<ref>[https://www.bbc.com/urdu/pakistan/story/2007/08/070826_india_delegate_zb.shtml با با بلّہے شاہ کا عرس شروع]</ref>ا۔ مرشد کی حیثیت سے شاہ عنایت کے ساتھ ان کا جنون آمیز رشتہ ان کی مابعد الطبیعیات سے پیدا ہوا تھا۔ وہ پکے وحدت الو جودی تھے، اس لیے ہر شے کو مظہر خدا جانتے تھے۔ مرشد کے لیے انسان کامل کا درجہ رکھتے تھے۔ مصلحت اندیشی اور مطابقت پذیری کبھی بھی ان کی ذات کا حصہ نہ بن سکی۔ ظاہر پسندی پر تنقید و طنز ہمہ وقت ان کی شاعری کا پسندیدہ جزو رہی۔ ان کی شاعری میں شرع اور عشق ہمیشہ متصادم نظر آتے ہیں اور ان کی ہمدردیاں ہمیشہ عشق کے ساتھ ہوتی ہیں۔ ان کے کام میں عشق ایک ایسی زبردست قوت بن کر سامنے آتا ہے جس کے آگے شرع بند نہیں باندھ سکتی۔
بلّہے شاہ کو ملاّ کے تصورِ دین سے سخت نفرت ہوچکی تھی۔ عربی فارسی میں عالم ہونے کے باوجود انہوں نے پنجابی کو ذریعۂ اظہار بنایا تاکہ عوام سے رابطے میں آسکیں۔ ۔
سطر 21:
== انتقال ==
بلھے شاہ کا انتقال بعمر 77 سال 22 اگست 1757ء میں قصور میں ہوا اور یہیں دفن ہوئے۔<ref>[http://www.poetry-chaikhana.com/B/BullehShah/ بلھے شاہ کی شاعری]</ref> ان کے مزار پر آج تک عقیدت مند ہر سال ان کی صوفیانہ شاعری گا کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
تاریخِ وصال کے بارے میں مختلف اقوال
== ان کے کلام کے بارے میں ==
|