"خواجہ فخر جہاں دہلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5:
== تاریخِ ولادت ==
آپکی ولادت [[1126ھ]]،مطابق/ [[1717ء]] [[اورنگ آباد]] ([[انڈیا]]) میں ہوئی ۔
== القاب و خطابات ==
 
قطب یگانہ، قطب منفردِ قطب وحدت قطب حقیقت غوث اعظم قطب الاقطاب پیشوائے محبوبیت و عشق مقتدائے عارفاں امام کاملاں قطب الاولیاء غوث وقت فرد الافراد قطب الافراد اور محبوب یزداں ان کے القابات وخطابات ہیں۔
== تحصیلِ علم ==
آپ نے ابتدائی تعلیم سے لیکر مختلف علوم کی امہات الکتب تک کی تعلیم والدصاحب سے حاصل کی ۔پھر [[کلیم اللہ جہان آبادی|شاہ کلیم اللہ شاہ جہاں آبادی]] کے حکم سے وقت کے مشہور اور قابل ترین علماء ،میاں محمد جان اور مولانا عبدالحکیم اوردکن کے مشہور محدث مولانا حافظ اسعد الانصاری المکی سے ان کی تعلیم کی تکمیل کرائی۔درسی کتب کے علاوہ شاہ صاحب نے دیگر علوم و فنون میں بھی مہارتِ تامہ حاصل کی۔
سطر 14 ⟵ 15:
== درس وتدریس ==
دہلی میں شاہ صاحب نے ایک مدرسہ قائم کیا۔ اس مدرسہ میں بیٹھ کر شاہ صاحب نے صرف درسی کتابیں پڑھانے پر اکتفانہ کیا، بلکہ حقائق و معارف کے وہ دریا بہائے کہ بقول مصنف مناقب فخریہ: محبوب الہٰی کے دور کی طرح عرفان کاچراغ پھر روشن کردیا۔ سینے حقائق کے خزانوں سے معمور ہوگئے۔ جو سو رہے تھے جاگ اٹھے۔ جو بے ہوش تھے ہوش میں آگئے۔ جو بے خبر تھے باخبر ہوگئے۔ مردہ دل زندہ ہوگئے۔ زندہ دل بسمل بن گئے۔ عشق و محبت الہٰی کا بازار گرم ہوگیا۔ ذوق وشوق کا دریا موجیں مارنے لگا۔ دل کے میخانے اور آنکھوں سے ساغر آنسوؤں کی شراب سے مزین ہوگئے۔ شاہ صاحب کی خانقاہ میں جو آتا، وہ متاثر ہوئے بغیر نہ رہتا۔ جرائم پیشہ لوگ خانقاہ میں آتے اور ولی کامل بن کر نکلتے ۔شاہ صاحب خود سنت نبویﷺ کا کامل نمونہ تھے۔سنت نبویﷺ پر بڑا زور دیتے تھے۔ مریدوں کو ہدایت فرماتے کہ مذہبِ حنفی پر مضبوطی سے قائم رہیں اور قرآن و حدیث کی طرف کثرت سے رجوع کریں۔ شاہ صاحب ہر چھوٹے بڑے سے محبت سے پیش آتے۔شاہ صاحب کی طبیعت میں انکسار بہت تھا۔جب کوئی ان کی تعظیم کے لیے کھڑا ہوتا تو اسے روکتے تھے، خود ہر چھوٹے بڑے کی تعظیم کے لیے کھڑے ہوجاتے تھے۔ لوگوں کی خوشی اور غمی میں ضرور شرکت فرماتے۔شاہ صاحب نماز ہمیشہ جماعت کے ساتھ ادا کرتے تھے اور مریدوں کو بھی نہایت سختی سے اس کی تلقین کرتے ۔
==وصال تصنیفات ==
تین کتابیں شہرہ آفاق ہیں
* نظام العقائد: عقائد اھلسنت پر مبنی کتاب ھے
* رسالہ مرجیہ: ایک شک کے ازالہ کے لئے تحریر کیا گیا تھا
* فخر الحسن:
== وصال ==
73 سال کی عمر میں 28 جمادی الثانی [[1199ھ]] مطابق [[1784ء]] کو وصال فرمایا۔ آپ کا مزار [[دہلی]] (انڈیا )میں مرجع خاص وعام ہے۔