"تجزیاتیات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ
سطر 3:
== حکومتوں کی جانب سے تجزیاتیات پر عمل آوری ==
[[نیشنل انفارمیٹکس سینٹر]] (این آئی سی)اور [[نیشنل انفارمیٹکس سینٹر سروسز ان کارپوریٹیڈ]](این آئی سی ایس آئی) نے مشترکہ طورپر ڈیٹا تجزیاتیات (ڈیٹا انالیٹکس) کے لیے سینٹر آف ایکسیلینس(مرکز برائے امتیاز ) [[بھارت]] میں [[2018ء]] قائم کیا تھا تاکہ وہ حکمرانی کے طریقہ کار کے ایک جزو کے طور پر جو ڈیٹا سامنے آتا ہے کہ اس میں مضمر معنی خیز پیٹرنوں کی نئی کھوج، تعبیر اور پیش کش اور پیٹرنوں مؤثر کو فیصلہ سازی کے کام میں لایا جا سکے جس سے ملک میں کئی معاشی، سماجی، منصوبہ بندی اور آبادیاتی معاملوں کے مروجہ، ماضی سے جاری اور نئے ابھرتے معاملوں میں حقیقی تجزیاتی علم کو بہ روئے لا کر نئے زاویے، تشخیص اور حل پیش کیے جا سکیں۔<ref>[https://urdu.gnsnews.co.in/%D8%B1%D9%88%DB%8C-%D8%B4%D9%86%DA%A9%D8%B1-%D9%BE%D8%B1%D8%B3%D8%A7%D8%AF-%DA%88%DB%8C%D9%B9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%84%DB%8C%D9%B9%DA%A9%D8%B3-%D8%A7%DB%8C%D9%86%DA%88%DA%88%DB%8C%D8%AC%DB%8C/ روی شنکر پرساد ڈیٹا انالیٹکس اینڈڈیجی وارتاکے لئے سینٹر آف ایکسیلینس کا آغاز کریں گے]
</ref>
 
=== حکومتوں کو تجزیاتیات کے ساتھ حفاظتی پہلو پر بھی زور دینے کی ضرورت ===
کسی بھی ملک میں وہاں کی حکومت اور عوام کی معلومات کافی حساس نوعیت کی اہمیت رکھتی ہے۔ اگر ان معلومات تک رسائی کے غیر مجاز شخص پر دروازے بند نہ کیے جائیں تو اس سے کئی نقصانات ہو سکتے ہیں۔ ایسا ایک مسئلہ [[ستمبر]] [[2019ء]] میں [[ایکواڈور]] میں پیش آیا تھا، جہاں پوری آبادی کا آن لائن ذاتی ڈیٹا کا افشا ہو گیا تھا۔ اسے سائبر حفاظت اور ڈیٹا کی حفاظت میں ایک زبر دست کوتاہی کے طور دیکھا گیا ہے۔<ref>[http://webcache.googleusercontent.com/search?q=cache:X_yjCzZRaP8J:urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Technology/510017+&cd=6&hl=ur&ct=clnk&gl=in&client=firefox-b-d ایکواڈور میں پوری آبادی کا آن لائن ذاتی ڈیٹا لیک]
</ref>