"اسلام میں سدومیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:شریعت (اسلام)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
'''سدومیت'''۔(Pederasty) لواطت۔ غیر فِطری جِنسی اختلاط خصوصاً مرد کا کِسی مرد کے ساتھ۔ اغلام۔ لواطت<ref>[http://www.urduencyclopedia.org/englishdictionary/index.php?title=Sodomy Sodomy - انگریزی_لغت<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
'''سدومیت''' (Pederasty) جو "ہم جنسی" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اسلام میں یہ ایک حقیر اور قبیح عادت یا عمل ہے جو۔ یہ عمل [[قرآن]] کے مطابق پہلی مرتبہ چار ہزار سال پہلے [[قوم لوط|حضرت لوطؑ کی قوم]] نے ایجاد کیا تھا اور اب اس سے کہیں زیادہ پایا جاتا ہے خاص طور پر غیر اسلامی ممالک میں۔ جن غیر اسلامی ممالک نے اسے جائز قرار دیا ہے آج وہ کروڑوں پیسے خرچ کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان میں بری بری بیماریاں بھی ہیں جن کا علاج آسانی سے نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے اسلام جیسے پاک مذہب نے اس کو حرام قرار دیا ہے۔
== سدومیت اسلام میں ==
'''سدومیت''' (Pederasty) جو "ہم جنسی" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اسلام میں یہ ایک حقیر اور قبیح عادت یا عمل ہے جو۔ یہ عمل [[قرآن]] کے مطابق پہلی مرتبہ چار ہزار سال پہلے [[قوم لوط|حضرت لوطؑ کی قوم]] نے ایجاد کیا تھا اور اب اس سے کہیں زیادہ پایا جاتا ہے خاص طور پر غیر اسلامی ممالک میں۔ جن غیر اسلامی ممالک نے اسے جائز قرار دیا ہے آج وہ کروڑوں پیسے خرچ کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان میں بری بری بیماریاں بھی ہیں جن کا علاج آسانی سے نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے اسلام جیسے پاک مذہب نے اس کو حرام قرار دیا ہے۔
سدومیت کا معنی ہوتا ہے کہ ایک مرد دوسرے مرد سے اپنی نفسانی خواہش پوری کرنے والی حرکت کرے۔ یہ حرکت [[قوم لوط]] نے ایجاد کی تھی جس کے بعد اللہ کا عذاب بھی فوراً ان کے پیچھے پڑ گیا۔ اس حرکت کی وجہ سے بہت سے بیماریوں کا سامنا پڑ سکتاہے۔ اسلامی ممالک میں یہ فوری طور پر غیر قانونی ہے حالانکہ بہت سے غیر اسلامی ممالک میں بھی [[سدومی]] کو قانونی طور پر تسلیم بھی کیا گیا ہے۔
== قوم لوط کا عمل ==
[[لوط علیہ السلام|لوط (علیہ السلام)]] اہل سدوم کی طرف مبعوث کیے گئے تھے اور اہل سدوم اپنی نفسانی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے عورتوں کی بجائے [[امرد]] لڑکوں سے اختلاط رکھتے تھے۔ دنیا کی قوموں میں اس عمل کا اس وقت تک قطعاً کوئی رواج نہ تھا۔ یہی بدبخت قوم ہے جس نے اس ناپاک اور غیر فطری عمل کو ایجاد کیا اور اس عمل کا نام سدومیت (اغلام بازی)معروف ہے بعض لوگ اس فعل کو ” لواطت “ کے لفظ سے بولتے ہیں جو ایک نہایت غلط بات ہے کہ ایسے فعل کی نسبت حضرت لوط (علیہ السلام) کی طرف کی جائے بلکہ اس کا اصل نام سدومیت ہے اور اس کو اسی کے نام سدومیت ہی سے یاد کرنا چاہیے<ref>تفسیر عروۃ الوثقیٰ، علامہ عبد الکریم اثری</ref>
 
ایک ہی [[جنس]] کے حامل افراد کے مابین پائے جانے والے [[جنسی میلان]] کا [[سلوک|رویہ]] جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اِرثی یا وراثتی یا موروثی ہے لیکن غالب امکان یہ ہے کہ اس [[سلوک|رویہ]] کو [[جنسیت]] کی تکمیل کے خوف سے اختیار کیا جاتا ہے۔<br />
[[انگلستان]] اور [[ویلز]] میں باہمی رضا مندی کے تحت [[قانون جنسی جرائم]] [[مجریہ]] [[1967ء]] کے تحت اسے جائز قرار دیا گیا ہے۔ کئی دیگر ممالک میں بھی اسے جائز قرار دیا گیا ہے۔ لیکن [[اسلام]] سمیت اکثر دوسرے [[مذہب|مذاہب]] میں بھی اسے ناجائز قرار دیا گیا ہے اور اس کا مرتکب مستوجب سزا ہے۔
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
[[ہم جنس پسندی]]
{{نامکمل}}
 
[[زمرہ:جنس]]
[[زمرہ:جنس (حیاتیات)]]
[[زمرہ:جنسی نظریات]]
[[زمرہ:اسلام متعلقہ نزاعات]]
[[زمرہ:اسلام میں شہوانیت]]