"جمعیۃ علماء ہند" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
Aafi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) Khaatir کی 4710395 ترمیم بحال کر دی گئی (ترمیم بحال) (ٹیگ: رد ترمیم ردِّ ترمیم) |
||
سطر 1:
{{Inuse|time=}}
{{امتیاز|جماعت اسلامی ہند}}
{{Infobox organization
|name = جمعیت علمائے ہند
سطر 25 ⟵ 24:
{{دیوبندی}}
'''جمعیت علمائے ہند'''<ref name="Feisal Khan">{{cite book |last=خان |first=فیصل |title=Islamic Banking in Pakistan: Shariah-Compliant Finance and the Quest to make Pakistan more Islamic|trans_title =پاکستان میں اسلامی بینکاری: شریعت کے مطابق مالیات اور پاکستان کو مزید اسلامی بنانے کی جدوجہد|url=https://books.google.com/books?id=Z1pACwAAQBAJ&pg=PT253 |date=2015 |publisher=
جمعیت [[انڈین نیشنل کانگریس]] کے اشتراک سے [[تحریک خلافت]] میں ایک سرگرم شریک عمل تھا۔ اس نے [[تقسیم ہند کی مخالفت|تقسیم ہند کی مخالفت کی]]، [[متحدہ قومیت]] کا موقف اختیار کرتے ہوئے: کہ مسلمان اور غیر مسلم ایک ہی قوم کی تشکیل کرتے ہیں۔<ref>{{cite book |last1=نعیم |first1=عبد اللہ احمد النعیم |last2=نعیم |first2=عبد اللہ احمد |title=Islam and the Secular State|trans_title=اسلام اور سیکولر ریاست |date=2009 |publisher=[[ہارورڈ یونیورسٹی پریس]] |isbn=978-0-674-03376-4 |page=156 |language=en |quote=جمعیت علماء ہند نے 1919 میں قائم کیا ، 1940 کی دہائی میں تقسیم کی شدید مخالفت کی اور جامع قوم پرستی کے لیے پرعزم تھا۔}}</ref> اس کے نتیجہ میں اس تنظیم کا ایک چھوٹا سا ٹوٹا ہوا دھڑا [[جمعیت علمائے اسلام]] کے نام سے تھا، جس نے [[تحریک پاکستان]] کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا۔<ref name=TheHindu>{{cite web|url=https://www.thehindu.com/news/national/century-not-out-jamiat-still-bats-for-an-india-with-a-composite-culture/article24242019.ece|author=وکاس پاٹھک|title=Century not out, Jamiat still bats for an India with a composite culture|trans_title=سنچری ناٹ آؤٹ ، جمعیت اب بھی ایک جامع ثقافت کے حامل ہندوستان کے لئے بیٹنگ کرتی ہے|newspaper=دی ہندو (اخبار)|date=23 June 2018|access-date=22 August 2019|archive-date=15 December 2019|archive-url=https://web.archive.org/web/20191215080336/https://www.thehindu.com/news/national/century-not-out-jamiat-still-bats-for-an-india-with-a-composite-culture/article24242019.ece|url-status=live}}</ref>
جمیعت کے آئین کا مسودہ کفایت اللہ دہلوی نے تیار کیا تھا۔
==تاریخ==
سطر 35 ⟵ 34:
23 نومبر 1919ء کو [[تحریک خلافت|تحریک خلافت کمیٹی]] نے دہلی میں اپنی پہلی کانفرنس منعقد کی، جس میں پورے بھارت کے مسلم علما نے شرکت کی۔{{Sfn|Jami'i|1995|p=492}}<ref name="miyan">{{cite book |last1=میاں دیوبندی|first1=محمد |author1-link=محمد میاں دیوبندی |title=علمائے حق اور ان کے مجاہدانہ کارنامے|volume = 1 |page=140|publisher=فیصل پبلیکیشنز|location=دیوبند |language=ur |date = }}</ref> اس کے بعد ان میں سے پچیس مسلم علما کی ایک جماعت نے دہلی کے کرشنا تھیٹر ہال میں ایک الگ کانفرنس منعقد کی اور جمعیت علمائے ہند کی تشکیل کی۔{{Sfn|Jami'i|1995|p=492}} ان علما میں [[عبدالباری فرنگی محلی]]، [[احمد سعید دہلوی]]، [[کفایت اللہ دہلوی]]، [[منیر الزماں اسلام آبادی|منیر الزماں خان]]، [[محمد اکرم خان]]، [[محمد ابراہیم میر سیالکوٹی]] اور [[ثناء اللہ امرتسری]] شامل تھے۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=45}} دیگر علما میں عبد الحلیم گیاوی، آزاد سبحانی، بخش امرتسری، ابراہیم دربھنگوی، محمد عبد اللہ، محمد امام سندھی، محمد اسد اللہ سندھی، محمد فاخر، محمد انیس، محمد صادق، خدا بخش مظفرپوری، خواجہ غلام نظام الدین، قدیر بخش، سلامت اللہ، سید اسماعیل، سید کمال الدین، سید محمد داؤد اور تاج محمد شامل تھے۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=44}}
[[Wikt:جمعية|جمعی{{زبر}}ت]]؛ جسے "جمعیّ{{زبر}}ت" بھی کہا جاتا ہے، اسلامی تناظر میں ایک اصطلاح ہے جو اسمبلی، لیگ یا دوسری تنظیم کا حوالہ دیتی ہے۔<ref>{{cite book |last1=وہر |first1=ہنس |author1-link=ہنس وہر|editor1-last=کوو{{زبر}}ن|editor1-first=جے. ملٹن |title=Dictionary of Modern Written Arabic |date=1979 |page=160 |edition=4 |url=http://ejtaal.net/aa/#hw4=173,ll=495,ls=5,la=678,sg=264,ha=114,br=194,pr=36,aan=111,mgf=173,vi=105,kz=336,mr=132,mn=208,uqw=282,umr=210,ums=164,umj=132,ulq=497,uqa=82,uqq=55,bdw=h188,amr=h124,asb=h146,auh=h333,dhq=h102,mht=h127,msb=h49,tla=h39,amj=h122,ens=h379,mis=h334}}</ref> یہ لفظ
جمعیت علمائے ہند کا پہلا عام اجلاس [[امرتسر]] میں [[ثناء اللہ امرتسری]] کی درخواست پر 28 دسمبر 1919ء کو منعقد ہوا، جس میں کفایت اللہ دہلوی نے اپنے آئین کا مسودہ پیش کیا۔<ref name="miyan"/>{{Sfn|Jami'i|1995|p=492}} [[ابو المحاسن محمد سجاد]] اور مظہر الدین کا بھی نام بانیوں میں آتا ہے۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=69}} ایک عام غلط فہمی یہ ہے کہ جمعیت کی بنیاد [[محمود حسن دیوبندی]] اور ان کے دیگر ساتھیوں بشمول [[حسین احمد مدنی]] نے رکھی تھی، تاہم یہ درست نہیں ہے کیوں کہ جس وقت تنظیم کی بنیاد رکھی گئی تھی یہ حضرات اس وقت [[مالٹا]] کی جیل میں قید تھے.{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=7, 13}}
جب جمعیت علمائے ہند کی بنیاد رکھی گئی تو کفایت اللہ دہلوی کو عبوری صدر اور [[احمد سعید دہلوی]] کو عبوری سیکرٹری بنایا گیا۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=74}} جمعیت نے اپنی پہلے اجلاس{{زیر}} عام؛ جو کہ [[امرتسر]] میں منعقد ہوئی تھی، میں اپنی پہلی مجلس
جمعیت کے ابتدائی اصول اور آئین [[کفایت اللہ دہلوی]] نے لکھے تھے۔ [[امرتسر]] میں پہلے اجلاس{{زیر}} عام میں یہ طے پایا تھا کہ ان کو شائع کیا جائے اور علما کی ایک جماعت سے رائے جمع کی جائے اور پھر اس پر اگلے اجلاس میں دوبارہ بحث کیا جائے۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=56}} دہلی میں منعقد ہونے والے اور [[محمود حسن دیوبندی]] کی صدارت میں ہونے والے دوسرے اجلاس میں اصولوں اور آئین کی توثیق کی گئی۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=56}} وہاں یہ طے پایا کہ اس تنظیم کو "جمعیت علمائے ہند" کہا جائے گا، اس کا صدر دفتر دہلی میں ہوگا اور اس کی مہر پر "
جمعیت علماء ہند کی پہلی مجلس منتظمہ امرتسر میں قائم ہوئی۔ جس کے ارکان میں عبد الماجد بدایونی، [[ابو المحاسن محمد سجاد]]، [[احمد سعید دہلوی]]، [[حکیم اجمل خان]]، [[حسرت موہانی]]، خدا بخش، مظہر الدین، محمد
▲===نظم و نسق===
▲جمعیت کے ابتدائی اصول اور آئین [[کفایت اللہ دہلوی]] نے لکھے تھے۔ [[امرتسر]] میں پہلے اجلاس{{زیر}} عام میں یہ طے پایا تھا کہ ان کو شائع کیا جائے اور علما کی ایک جماعت سے رائے جمع کی جائے اور پھر اس پر اگلے اجلاس میں دوبارہ بحث کیا جائے۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=56}} دہلی میں منعقد ہونے والے اور [[محمود حسن دیوبندی]] کی صدارت میں ہونے والے دوسرے اجلاس میں اصولوں اور آئین کی توثیق کی گئی۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=56}} وہاں یہ طے پایا کہ اس تنظیم کو "جمعیت علمائے ہند" کہا جائے گا، اس کا صدر دفتر دہلی میں ہوگا اور اس کی مہر پر "الجماعۃ المرکزیۃ لعلماء الھند" ("علمائے ہند کی مرکزی کونسل") لکھا ہوگا۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=56}} اس کا مقصد کسی بھی بیرونی یا اجنبی خطرے سے اسلام کا دفاع کرنا؛ سیاست میں عام لوگوں کی اسلامی اصولوں کے ذریعہ رہنمائی کرنا اور ایک اسلامی عدالت: دار القضا قائم کرنا تھا۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=56}}
پہلی ورکنگ کمیٹی (مجلس عاملہ) 9 اور 10 فروری 1922ء کو دہلی میں تشکیل دی گئی۔{{Sfn|Jami'i|1995|p=492}} جو نو افراد پر مشتمل تھی:
▲جمعیت علماء ہند کی پہلی مجلس منتظمہ امرتسر میں قائم ہوئی۔ جس کے ارکان میں عبد الماجد بدایونی، [[ابو المحاسن محمد سجاد]]، [[احمد سعید دہلوی]]، [[حکیم اجمل خان]]، [[حسرت موہانی]]، خدا بخش، مظہر الدین، محمد [[عبید اللہ سندھی]]، محمد فاخر الہ آبادی، [[منیر الزماں اسلام آبادی|منیر الزماں خان]]، [[محمد اکرم خان]]، [[محمد ابراہیم میر سیالکوٹی]]، محمد صادق کراچوی، رکن الدین دانا، سلامت اللہ فرنگی محلی، [[ثناء اللہ امرتسری]]، سید محمد داؤد غزنوی اور تراب علی سندھی شامل تھے۔{{Sfn|Jami'i|1995|p=492}}
▲پہلی ورکنگ کمیٹی (مجلس عاملہ) 9 اور 10 فروری 1922ء کو دہلی میں تشکیل دی گئی۔{{Sfn|Jami'i|1995|p=492}} جو نو افراد پر مشتمل تھی: عبد الحلیم صدیقی، عبد المجید قادری بدایونی، عبد القادر قصوری، احمد اللہ پانی پتی، [[حکیم اجمل خان]]، [[حسرت موہانی]]، کفایت اللہ دہلوی، مظہر الدین اور [[شبیر احمد عثمانی]]۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=57, 65}} مارچ 1922ء میں یہ تعداد بڑھا کر بارہ کردی گئی اور عبدالقدیر بدایونی، آزاد سبحانی اور ابراہیم سیالکوٹی کو ورکنگ کمیٹی ممبران میں شامل کیا گیا۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=57, 65}} [[مرتضی حسن چاند پوری]] اور نثار احمد کانپوری 15 جنوری 1925ء کو جمعیت کے نائب صدور منتخب کیے گئے۔{{Sfn|واصف دہلوی|1970|p=57, 65}}
جمعیت کا ایک تنظیمی نیٹ ورک ہے جو پورے بھارت میں پھیلا ہوا ہے۔ اس میں ایک اردو [[اخبار|روزنامہ]] "الجمعیت" بھی ہے۔<ref name="smith"/> بھارت کی [[برطانوی راج|برطانوی حکومت]] نے 1938ء میں اس اخبار پر پابندی لگا دی تھی؛ لیکن 23 دسمبر 1947ء کو [[محمد میاں دیوبندی]] کو اس کا ایڈیٹر مقرر کر کے دوبارہ شروع کیا گیا۔{{Sfn|Amini|2017|p=48, 106}} جمعیت اپنے قوم پرست فلسفہ کے لیے ایک مذہبی بنیاد کی تجویز پیش کرتی ہے، جو یہ ہے کہ مسلمانوں اور غیر مسلموں نے بھارت میں [[آزادی ہند|آزادی]] کے بعد سے ایک جمہوری ریاست کے قیام کے لیے ایک باہمی "معاہدہ" کیا ہے۔ [[آئین ہند]] اس معاہدے کی نمائندگی کرتا ہے۔ چنان چہ جیسے مسلم معاشرہ کے [[مجلس دستور ساز|منتخب نمائندوں]] نے اس معاہدہ کی حمایت کی اور حلف لی تھی ، اسی طرح بھارتی مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ [[آئین ہند]] کی حمایت کریں۔ یہ '' معاہدہ '' مدینہ میں مسلمانوں اور یہودیوں کے مابین گذشتہ [[میثاق مدینہ| اسی طرح کے معاہدہ]] کے موافق ہے۔<ref name="smith">{{cite book |last1=اسمتھ |first1=ولفریڈ کینٹ ویل |author1-link=ولفریڈ کینٹ ویل اسمتھ |title=''اسلام ا{{زیر}} موڈرن ہسٹری'' |date=1957 |publisher=[[مطبع جامعہ پرنسٹن]] |location= [[پرنسٹن، نیو جرسی|پرنسٹن]]|pages=284–285 |url=http://ignca.gov.in/Asi_data/16265.pdf |access-date=25 July 2021}}</ref>
== حوالہ جات ==
|