"بلیک ہول" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ جمع: vep:Must reig |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1:
{{عمومی اضافیت}}
'''ثقب اسود'''
ثقب اسود کا لفظ دو الفاظ کا مرکب ہے ، 1- ثقب ، جسکے معنی چھید یا سوراخ کے ہیں اور 2- اسود ، جسکا مطلب ہے سیاہ یا کالا—گویا عام الفاظ میں ثقب اسود کو ، سیاہ سوراخ کہا جاسکتا ہے۔ ثقب اسود کو انگریزی میں Black Hole کہتے ہیں۔
ثقب اسود میں موجود مادے کا [[دائرہ ثقل|دائرۂ
گو ثقب اسود کی اصطلاح رائج الاستعمال تو ہے لیکن جیسا کہ اوپر کے بیان سے واضح ہے کہ اصل میں یہ کوئی ثقب یا سوراخ نہیں بلکہ خلا (اسپیس) میں مادے کی کثافت کا ایک ایسا مقام ہے کہ جس سے کسی شے کو فرار حاصل نہیں۔
سطر 12:
== تاریخ ==
ایک ایسے جسم کا تصور کہ جس کی کشش سے روشنی
اسکے اپنے الفاظ کے مطابق ۔۔۔۔۔
:
* گو کہ اسنے اسکو بعید از امکان کہا لیکن اسنے کائنات میں ایسے کسی جسم کی موجودگی کے امکان کو کہ جسکو دیکھا نا جاسکے یکسر مسترد بھی نہیں کیا۔
سطر 25:
زیادہ تر [[سیارے]] اور [[اجرام فلکی]] پائدار اور مستحکم حالت میں ہوتے ہیں کیونکہ [[برقات]] کے درمیان پائی جانے والی [[پالی قوت]] کی وجہ سے [[جوہر]] منہدم ہونے سے محفوظ رہتے ہیں جبکہ [[ثقل]] ، [[برقناطیسیت]] اور [[قوی تفاعل]] کی قوتیں انہیں باندھ کر رکھتی ہیں اور ان تمام [[قوتوں]] کے توازن کی وجہ سے ہی تمام مادے اپنی ساخت کو قائم اور مستقل رکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔ لیکن اگر انتہائی حالات پیدا ہوجائیں ، جیسے کہ کثیر المقدار مادہ کسی قلیل جگہ میں سمو دیا جائے تو پھر ثقل (gravity) دوسری تمام قوتوں سے حد سے زیادہ بڑھ کر جیت جاتی ہے اور ایسی صورت میں اوپر بیان کردہ قوتوں کا توازن ختم ہوجاتا ہے۔
اور اسکا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ [[برقات]] اور [[جوہروں]] کے [[مرکزوں]] کے درمیان مقررہ فاصلہ باقی نہیں رہتا اور ایک طرح سے وہ جیسے مرکزوں کی جانب منہدم ہوجاتے ہیں یا سادہ سے الفاظ میں یوں
اب اگر اسی قدر جگہ (جو اوپر فرض کی گئی تھی) میں یہی صورت حال مادے کی ایک نہایت ہی بڑی مقدار کے ساتھ پیش آجاۓ تو {{ٹ}} [[مرکزیہ جات]] {{ن}} (nucleons) تک کے درمیان پائی جانے والی [[پالی قوتیں]] تک کشش ثقل کی طاقت کے سامنے بے بس ہوجاتی ہیں اور{{ٹ}} یوں تمام مادی جسم ، خود اپنے ہی اندر منہدم ہوجاتا ہے یا سمٹ جاتا ہے {{ن}} جسکے نتیجے میں ثقب اسود یا black hole کی پیدائش واقع ہوتی ہے۔ ایک بار جب یہ قوتوں کے توازن میں بگاڑ پیدا ہوجاۓ تو اور مادے کے پچکنے کے عمل کی ابتداء ہو جائے تو پھر اس عمل کو روکا نہیں جاسکتا اور مادہ اس قدر پچک جاتا ہے یا منہدم ہو جاتا ہے کہ اس میں موجود تمام بین الذراتی فضائیں ختم ہوجاتی ہیں اور یوں سمجھا جاسکتا ہے کہ مادہ اپنے مرکز کی جانب سکڑ اور سمٹ کر اپنی تمام اونچائی اور چوڑائی کھو دیتا ہے اور ایک طرح سے صفر ہو جاتا ہے اسی مقام کو {{ٹ}} [[وحدانیت]] {{ن}} یا Singularity کہا جاتا ہے۔
|