گروہ باز (انگریزی: Gangster) ایک مجرم ہوتا ہے ہے جو کسی گینگ کا رکن بھی ہوتا ہے۔ ایک گینگ کا کام کسی نہ کسی خلاف قانون اور عوام دشمن کار روائی میں ملوث ہونا ہے۔ اس کے ارکان ایک تنظیم کی طرح کام کرتے ہیں۔ ہر گینگ کا ایک سرغنہ ہوتا ہے۔ کچھ گینگوں کا کام چوری یا ڈاکا زنی تک محدود ہوتا ہے۔ کچھ گینگ والے جیب تراشی جیسا جرم انجام دیتے ہیں۔ کچھ لوگ سُپاری یا رقمی ادائیگی پر کسی بھی شخص کا قتل کرتے ہیں یا اس کے ہاتھ پاؤں توڑ دیتے ہیں۔ گینگ والے کئی بار منشیات اور افیون کا کاروبار بھی کرتے ہیں۔ اس کے لیے علاوہ سماج میں انجام ہونے والے جرم جیسے کہ اجتماعی آبروریزی میں گروباز لوگ ملوث پائے گئے ہیں۔ گروہ بار کئی ناولوں، فلموں اور ویڈیو کھیلوں کا بھی حصہ رہے ہیں۔

گروہ بازی اور سماجی جد و جہد ترمیم

بھارت کے دلت طبقہ میں کچھ ہی عرصہ کے دوران مقبولیت حاصل کر لینے والی تنظیم ’بھیم آرمی‘ کے خلاف مقامی انتظامیہ کی جانب سے زبردست ’کریک ڈاؤن‘ کرتے ہوئے کئی عہدیداران پر ’گینگسٹر قانون‘ یا گروہ بازی کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔پولس نے بھیم آرمی کے قومی جنرل سکریٹری کمل والیا اور قومی ترجمان منجیت نوٹیال کے خلاف گینگسٹر قانون کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ان دونوں عہدیداروں کے علاوہ دیگر دو کارکنان کو بھی اس مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ اس معاملے کی بنیاد دو سال قبل ہوئے سہارنپور تشدد پر مبنی ہے۔ سہارنپور کے شبیر پور گاؤں میں دو سال قبل دلت بستی پر حملہ ہوا تھا جس میں درجنوں مکانات خاکستر ہو گئے تھے، جبکہ خواتین اور بچوں سمیت ڈیڑھ درجن سے زیادہ دلت افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس حملہ کا الزام ٹھاکر برادری پر عائد کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے چار دن بعد بھیم آرمی نے حملہ آوروں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے پرتشدد احتجاج کیا تھا۔[1] اس طرح سے سماج میں تشدد، عدم مساوات یا جد و جہد بھی گروہ بازی کو دیتی ہے، اگر چیکہ جرم کے لیے کچھ لوگوں میں موجود فطری بھی انھیں گروہ باز بنا سکتا ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم