خالد مسعود خان
منفرد لب و لہجہ کے شاعر و ادیب اور صحافی
خالد مسعود خان | |
---|---|
لقب | ادیب اور شاعر صحافی |
ذاتی | |
پیدائش | 30نومبر 1959ء |
وفات | حیات |
مذہب | اسلام |
مرتبہ | |
دور | جدید دور |
پیدائش
ترمیمان کی پیدائش30 نومبر 1959ء ملتان (پنجاب، پاکستان) میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام عبد المجید خان ہے۔[1] خالد مسعود کے دادا میاں محمد ابراہیم جن کا تخلص عشق حق تھا پنجابی کے معروف شاعر تھے۔
تعلیم
ترمیمابتدائی تعلیم میونسپل پرائمری اسکول چوک شہیداں میں حاصل کی، میٹرک گورنمنٹ ہائی اسکول گلگشت کالونی ملتان سے جبکہ گریجوایشن ایمرسن کالج ملتان سے کی۔ انھوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز (ایم بی اے) اور ایل ایل بی بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے کیا۔
صحافتی زندگی
ترمیمکچھ عرصہ ملازمت کرنے کے بعد مستقل طور پر صحافت سے وابستہ ہو گئے۔ 1997ء میں صحافت کا آغاز روزنامہ خبریں سے کیا جہاں وہ “ماٹھا کالم” کے نام سے کالم لکھنا شروع کیا۔ بعد ازاں “کٹہرا” کے نام سے روزنامہ ایکسپریس، جنگ اور دنیا میں کالم لکھتے رہے۔درمیان میں تھوڑا عرصہ روزنامہ 92 نیوز سے وابستہ رہنے کے بعد دوبارہ روزنامہ دنیا کو جوائن کر لیا۔ اپنے بے باک انداز تحریر اور کھرے پن کے باعث صحافت کے دنیا میں بہت معتبر مقام کے حامل ہیں۔ خالد مسعود خان کا تعلق علمی اور ادبی گھرانے سے ہے۔ ان کے والد عبد المجید خان ساجد ایمرسن کالج میں لائبریرین کے فرائض سر انجام دینے کے ساتھ ساتھ علامہ محمد اقبال پر تحقیق کے حوالے سے اقبال شناسوں میں نمایاں مقام کے حامل تھے۔
اعزازات
ترمیمان کو اس سلسلے میں آدم جی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کے تحقیقی کام کی پزیرائی میں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا کیا گیا۔
ادبی خدمات
ترمیمخالد مسعود خان اپنی شاعری کے سلسلے میں برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، سعودی عرب، قطر، بحرین، کویت، مسقط، متحدہ عرب امارات، فرانس، اٹلی، سپین، بلجیم، جرمنی، ناروے، ڈنمارک، ہالینڈ، ہانگ کانگ، تھائی لینڈاور امریکا کے علاوہ سیاحت کے سلسلے میں درجن بھر ممالک کی سیر کر چکے ہیں۔ وہ ملتان کے ادیبوں، شاعروں، فنکاروں، مصوروں اور اہل فن کی سب سے بڑی تنظیم “ملتان ٹی ہاؤس” کے جنرل سیکریٹری ہیں۔ ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) کے چیئرمین رہے ہیں اور اس کے بورڈ آف ڈائیریکٹرز کے رکن ہیں۔ آج کل پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے بورڈ آف ڈائیریکٹر کے رکن ہیں اور پاکستان اکیڈمی آف لیٹز (اکادمی ادبیات) کے بورڈ آف گورنرز کے رکن ہیں۔