خاموشی (جاپانی: 沈黙) ایک تاریخی داستان ہے جسے جاپانی مصنف شوساکو ایندو نے ناول کے انداز میں تحریر کیا۔ یہ ناول 1966ء میں جاپانی زبان میں شائع ہوا اور 1969ء میں انگریزی زبان میں منظر عام پر آیا۔ یہ دراصل جاپان میں 17 ویں صدی کے عیسائی مبلغ اور شمابارا بغاوت کی ناکامی کے بعد پوشیدہ عیسائیوں پر ہوئے ظلم و ستم کی داستان ہے۔ سنہ 1966ء میں تانیزاکی ایوراڈ جیتنے والا یہ ناول “ایندو کی عظیم کامیابی”[1] کے نام سے پکارا گیا اور اسے بیسویں صدی کا بہترین ناول بھی قرار دیا گیا۔

خاموشی
مصنفشوساکو ایندو
اصل عنوانچِن موکو
مترجممسعود اشعر
ملکجاپان
زبانجاپانی
صنفتاریخی فکشن
تاریخ اشاعت انگریری
1969
طرز طباعتمطبوعہ

خلاصہ

ترمیم

1614ء میں شوگون نے جاپان میں مسیحیت پر مکمّل پابندی عائد کردی اور تمام فرنگستانی پادریوں کو جاپان سے نکالنے کا حکم دیا۔ 1639ء میں جنوبی چین کی پرتگالی بستی ماکاؤ میں خبر آتی ہے کے جاپان میں ایک پادری نے مسیحیت کو چھوڑ دیا ہے۔ جاپان میں اپنا استاد کا پتہ کروانے کے لیے دو جوان فرنگی شاگرد جاپان میں گُھسنے کی کوشش کرکتے ہیں اور توکوگاوا شوگون شاہی یعنی جاپان کی عسکری آمریت کی جاپانی مسیحیویں پر ظلم و ستم کے مناظر کے چشم دید گواہ بنتے ہیں۔

2016ء میں امریکی فلمی ہدایت کار یعنی ڈایریکٹر مارٹن سکورسیزی نے اس ناول پر ایک فلم بنایا۔

ترجمہ

ترمیم

اس ناول کا اردو ترجمہ مسعود اشعر نے کیا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Shusaku Endo’s Silence" by Luke Reinsma, Response of سیئٹل پیسیفک یونیورسٹی,Volume 27, Number 4, Autumn 2004