خرگوش پالنا
خرگوش پالنا (Cuniculture) دنیا بھر میں ایک مفید پیشہ مانا جاتا ہے[1] پاکستان کے چاروں صوبوں میں گھریلوں سطح پر پالا جانا والا جانور ہے اسکی کمرشل فارمنگ نہ ہونے کے برابر ہے خرگوش کے متعلق کہا جاتا ہے کہ ایک خرگوش ایک سال میں جتنے بچے دیتا ہے ان کا مجموعی وزن ایک گائے کے برابر ہوجاتا ہے۔
اور اگر آپ فقط تین خرگوش (دو مادہ اور ایک نر) پالیں تو یہ ایک چھوٹے گھرانے کیلئے سال بھر کیلئے گوشت مھیا کرنے کیلئے کافی ہیں۔ خرگوش کو پنجرے میں آسانی سے پالا جاسکتا ہے، جسے لوہے کی تاروں یا لکڑی کے تختوں سے کم خرچ میں بنایا جاسکتا ہے۔ آم اور دیگر پھلوں کے کارٹن سے بہت ہی کم خرچ مین ڈربہ بنایا جاسکتا ہے۔ ڈربہ اینٹوں سے چھوٹی دیوار چن کر بھی بنایا جاسکتا ہے۔[2]
حالانکہ یہ قدرتی گھاس اور قدرتی چیزیں کھا کر جلد بڑھنے والا جانور ہے خرگوش حلا ل جانور ہے
اگر آپ کے پاس 10×7 فٹ جگہ ہے تو آپ 10خرگوش سے چھوٹا فارم بنا سکتے ہیں اور گھریلوں سطح پر اپنے گھر کی گوشت کی ضروت پوری کر سکتے ہیں اور منافع بہی کما سکتے ہیں
8مادہ خرگوش اور 2نر سے شروع کریں کراس کے بعد مادہ کی حمل کی مدت 30دن ہوتی ہے، مادہ تیس دن کے بعد بچے دیتی ہے جو 20دن اس کے دودھ پر رہتے ہیں اور پھر گھاس پر آ جاتے ہیں، ڈلیوری کے دو دن بعد مادہ کراس ہو جاتی ہے۔
ایک مادہ ایک ڈلیوری میں4سے 6بچے دیتی ہے جو60سے70دن میں تیار ہو جاتے ہیں خوراک ان کی خوراک میں لوسن مکئی، برسیم، سبزوں کے چھلکے اور بچی ہوئی روٹی کے ٹکڑے وغیرہ شامل ہیں کھل، بنولہ، گندم کا دلیہ، مکئی کا دلیہ، جوار کا دلیہ وغیرہ بھی کھاتے ہیں۔ ثابت اجناس دینے سے انہیں فوراً موشن لگ جاتے ہیں۔[3]
انہیں ہفتہ میں ایک دفعہ اگمنٹین +کال پول سیرپ ایک لیٹر پانی میں تین تین چمچ دیں، ان میں جلد کی بیماری آتی ہے۔ اس میں انہیں آئیورمیکٹن زیر جلد لگائیں ان کی ڈی وارمنگ کے لیے زینٹل 10ml ایک لیٹر پانی میں دیں۔
خرگوش اور دیگر جاندار پالتے وقت اس بات کا بھی دھیان رکھنا بہت ضروری ہے کہ ان کی حیاتیاتی ضروریات کا خیال رکھا جائے اور انہیں بیماریوں یا ان کے شکاریوں سے بچانے کا وقت سے پہلے اہتمام کیا جائے۔
اس کے علاوہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ تھوڑے پیسے سے شروعات کریں، اچھی طرح پلاننگ کریں، اور اس کی افزائش اور کاروبار کے متعلق پہلے سیکھیں اور مکمل معلومات حاصل کریں۔ اور جب تک آپ اچھی طرح سمجھ نہ جائیں تب تک کسی ماہر سے مشورہ کرتے رہیں۔
جب کچھ تجربہ حاصل ہو جائے اور مسائل پہ قابو پانا آسان لگنے لگے تو کاروبار کو بڑھاتے جائیں کامیابی اور خوشحالی آپ کے قدم چومے گی۔