ویمنز ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل ( WT20I ) خواتین کی بین الاقوامی کرکٹ کی مختصر ترین شکل ہے۔ خواتین کا ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے دو ممبروں کے درمیان 20 اوورز کا کرکٹ میچ ہے۔ [1] پہلا ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میچ اگست 2004 میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین کھیلا گیا تھا ، [2] [3] یہ میچ مردوں کی ٹیموں کے درمیان پہلے ٹوئنٹی 20 میچ سے چھ ماہ پہلے کھیلا گیا تھا۔ [4] آئی سی سی ویمنز ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ، فارمیٹ میں اعلی سطحی ایونٹ ، پہلی بار 2009 میں ہوا تھا۔

اپریل 2018 میں ، آئی سی سی نے اپنے تمام ممبروں کو خواتین کی ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل (WT20I) کی مکمل حیثیت دی۔ لہذا ، یکم جولائی 2018 کے بعد دو بین الاقوامی فریقوں کے مابین کھیلے جانے والے تمام ٹوئنٹی 20 میچ ٹوئنٹی 20 میچ بین الاقوامی میچ تصور کیے جائیں گے۔ [5] جون 2018 میں ہونے والے 2018 ویمنز ٹوئنٹی 20 ایشیا کپ کے اختتام کے ایک ماہ بعد ، آئی سی سی نے سابقہ انداز میں ٹورنامنٹ میں تمام فکسچر کو WT20I کی مکمل حیثیت دی۔ [6]

شامل ممالک

ترمیم

اپریل 2018ء میں ، آئی سی سی نے یکم جولائی 2018ء سے اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے تمام اراکین کو ویمن ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل (WT20I) کی مکمل حیثیت دے دی [7]

خواتین کی ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیلنے والی ٹیموں کی مکمل فہرست مندرجہ ذیل ہے (یہ فہرست 18 اکتوبر 2020ء تک درست ہے):

 

نوٹ

  • بوٹسوانا 7ایس ٹی20 ٹورنامنٹ میں زیمبیا کے میچوں کو ٹی20 انٹرنیشنل میں شمار نہیں کیا گیا تھا کیونکہ ان کی ٹیم میں ایک مہمان بوٹسوان کھلاڑی تھا۔ [8]

درجہ بندی

ترمیم

اکتوبر 2018 سے پہلے ، آئی سی سی نے خواتین کے کھیل کے لیے الگ ٹی ٹوئنٹی درجہ بندی برقرار نہیں رکھی ، اس کی بجائے کھیل کی تینوں شکلوں پر مجموعی کارکردگی کو مجموعی طور پر خواتین کی ایک ٹیم کی درجہ بندی میں شامل کیا۔ [9] جنوری 2018 میں ، آئی سی سی نے ساتھی ممالک کے مابین ہونے والے تمام میچوں کو بین الاقوامی حیثیت دی اور خواتین کے لیے علاحدہ ٹی ٹونٹی درجہ بندی شروع کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ [1] اکتوبر 2018 میں ٹی ٹوئنٹی درجہ بندی مکمل ممبروں کے لیے الگ ایک روزہ درجہ بندی کے ساتھ شروع کی گئی تھی۔

آئی سی سی خواتین ٹی20 بین الاقوامی درجہ بندی
درجہ ٹیم میچ پوائنٹ ریٹنگ
1   آسٹریلیا 29 8,438 291
2   انگلینڈ 30 8,405 280
3   بھارت 32 8,640 270
4   نیوزی لینڈ 23 6,197 269
5   جنوبی افریقا 27 6,715 249
6   ویسٹ انڈیز 26 6,126 236
7   پاکستان 27 6,216 230
8   سری لنکا 18 3,631 202
9   بنگلادیش 26 5,001 192
10   آئرلینڈ 13 2,180 168
11   تھائی لینڈ 26 4,145 159
12   زمبابوے 11 1,711 156
13   اسکاٹ لینڈ 10 1,491 149
14     نیپال 11 1,457 132
15   پاپوا نیو گنی 11 1,423 129
16   سامووا 6 749 125
17   متحدہ عرب امارات 11 1,330 121
18   یوگنڈا 13 1,563 120
19   تنزانیہ 11 1,191 108
20   انڈونیشیا 13 1,129 87
21   نیدرلینڈز 10 832 83
22   کینیا 8 654 82
23   نمیبیا 16 1,099 69
24   ہانگ کانگ 13 875 67
25   جرمنی 11 727 66
26   چین 11 698 63
27   برازیل 11 599 54
28   وانواٹو 6 324 54
29   جاپان 5 260 52
30   فرانس 3 143 48
31   ریاستہائے متحدہ 4 186 47
32   بیلیز 6 269 45
33   ارجنٹائن 9 398 44
34   روانڈا 10 426 43
35   میانمار 5 212 42
36   کویت 8 337 42
37   سیرالیون 6 245 41
38   ملائیشیا 17 687 40
39   جرزی 4 160 40
40   بوٹسوانا 11 431 39
41   نائجیریا 9 284 32
42   سلطنت عمان 9 233 26
43   بھوٹان 4 91 23
44   جنوبی کوریا 4 73 18
45   ملاوی 10 158 16
46   چلی 10 124 12
47   سنگاپور 6 61 10
48   کوسٹاریکا 7 68 10
49   موزمبیق 12 81 7
50   میکسیکو 7 43 5
51   آسٹریا 8 9 1
52   ناروے 3 0 0
53   لیسوتھو 3 0 0
54   فجی 6 0 0
55   مالی 3 0 0
56   پیرو 8 0 0
حوالہ: ICC اور کرک انفو، 4 فروری 2021

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Women's Twenty20 Playing Conditions" (PDF)۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 24 جولا‎ئی 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2010 
  2. Andrew Miller (6 August 2004)۔ "Revolution at the seaside"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2010 
  3. "Wonder Women – Ten T20I records women own"۔ Women's CricZone۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2020 
  4. Peter English (17 February 2005)۔ "Ponting leads as Kasprowicz follows"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2010 
  5. "All T20I matches to get international status"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2018 
  6. "ICC Board brings in tougher Code of Sanctions"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جولا‎ئی 2018 
  7. "ICC grants T20I status to all 104 members countries"۔ Cricbuzz۔ 26 April 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2018 
  8. "Botswana 7s tournament: A complete round-up"۔ Women's CricZone۔ 30 August 2018۔ 12 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولا‎ئی 2019 
  9. "ICC Women's Team Rankings launched"۔ International Cricket Council۔ 25 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2017