دبورہ (انگریزی: Deborah)
(عبرانی: דְּבוֹרָה، جدید Dvora ، طبری Dəḇôrā ; "شہد کی مکھی") بنی اسرائیل کی [1][2][3] چوتھی قاضیہ۔ اس کے خاوند کا نام لفیدوت تھا۔[4] وہ دبورہ کے کھجور کے درخت کے نیچے بیٹھ کر انصاف کرتی تھی۔[5]
یوشع بن نون علیہ السلام کے وصال کے بعد بنی اسرائیل میں قاضی کا سلسلہ (اسرائیلی قضاۃ)شروع ہوا جن کا کام بنی اسرائیل کو شریعت موسوی پر چلانا اور بنی اسرائیل کی آزادی کی حفاظت کرنا تھا، ان ہی قاضیوں میں ایک خاتون قاضی کا نام دبورہ تھا اور ان کے شوہر کا نام لفیدوت۔قاضی دبورہ کے عہد میں ہی کنعانیوں کے بادشاہ یابین نے بنی اسرائیل پر حملہ کے لئے ایک جرار لشکر تیار کیا جس میں لوہے کے نو سو رتھ بھی شامل تھے اس لشکر کا سپہ سالار سیسرا نامی شخص تھا۔اس لشکر کے مقابلے کے لئے قاضی دبورہ نے بھی بنی اسرائیل کا ایک لشکر تیار کیا جس کا سپہ سالار برق نامی شخص کو بنایا کوہستان تبور کے پاس قلیون ندی کے میدان میں دونوں لشکر کا مقابلہ ہوا اور بنی اسرائیل کو فتح ملی، کنعانیوں کا سپہ سالار سیسرا نے بھاگ کر جرقینی نامی بنی اسرائیلی کے گھر پناہ لی لیکن جرقینی کی بیوی نے سیسرا کے سر میں کیل ٹھونک کر قتل کردیا اس لڑائی میں قاضی دبورہ بذات خود شریک تھی۔
بیرونی روابط
ترمیم
ویکی ذخائر پر دبورہ
سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |