دروجی ارما
دروجی ارما (انگریزی: Daroji Eramma) (ولادت: 1930ء – وفات: 12 اگست 2014ء) بھارتی لوک گلوکارہ تھیں۔ دروجی ارما بررہ کتھا کی اداکارہ تھیں جو جنوبی ہند کے مہاکاوی کہانی سنانے کا ایک لوک فن ہے۔ انھیں متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا تھا جس میں 1999ء کا راجیوتسو پرشاتی شامل ہے۔
دروجی ارما | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1930ء |
وفات | 13 اگست 2014ء (83–84 سال) بللاری |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | پرفارمر ، گلو کارہ |
پیشہ ورانہ زبان | کنڑ زبان |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمدروجی ارما 1930ء میں نیم خانہ بدوگ بوگگا جنگاما برادری کے ایک خاندان میں پیدا ہوئیں تھیں، جو ایک طبقاتی ذات کا قبیلہ تھا۔ انھوں نے بررہ کتھا اپنے والد سے نو عمر جوانی میں ہی سیکھی تھی۔ دروجی ارما نے اس لوک فن کو اپنے خاندان اور قبائل کے لوگوں کو سکھایا تھا۔[1]
وفات
ترمیمدروجی ارما 12 اگست 2014ء کو کرناٹک کے بللاری میں انتقال کر گئیں۔ ان کی آخری رسومات بللاری ضلع کے سندور تالہ میں ان کے آبائی گاؤں دروجی میں ادا کی گئیں۔[1]
پہچان
ترمیمدروجی ارما نے 1999ء میں راجیوتسو پروشتی کے ساتھ ساتھ کرناٹک حکومت کے ذریعہ قائم کردہ ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر ایوارڈ بھی حاصل کیا۔[2] داروجی ارما کو فنون اور لوک داستانوں میں ان کی شراکت کے لیے انھیں 2003ء میں سندیش آرٹس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔[3] کنڑ یونیورسٹی کی محکمہ قبائلی مطالعات نے انھیں 2003ء میں نڈوجا ایوارڈ سے نوازا تھا۔[1] پرسار بھارتی نے انھیں 2010ء میں بہترین لوک آرٹسٹ ایوارڈ سے نوازا تھا۔ دروجی ارما نے 2012ء میں جنپد شری ایوارڈ حاصل کیا۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ M. Ahiraj (13 August 2014)۔ "Daroji Eramma is no more"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2018
- ^ ا ب M. Ahiraj (22 February 2012)۔ "Janapada Shri Award for Daroji Eramma today"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2018
- ↑ "Sandesha Awards - Sandesha - A foundation for culture and education"۔ www.sandesha.org (بزبان انگریزی)۔ 25 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2018