دلدار پرویز بھٹی
دلدار پرویز بھٹی پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کے نامور کمپیئر، کالم نگار، مصنف اور استاد تھے۔
دلدار پرویز بھٹی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 30 نومبر 1940 گوجرانوالہ |
وفات | اکتوبر 30، 1994 نیو یارک شہر, امریکا |
(عمر 53 سال)
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | ٹیلی ویژن اورریڈیو میزبان, کالج پروفیسر |
دور فعالیت | 1970-1994 |
کارہائے نمایاں | “آمناسامنا”, “دلداریا”, “دلبر دلبر” |
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیم30 نومبر 1946ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے، تاہم تقسیم ہند کے بعد والدین کے ہمراہ گوجرانوالہ میں آگئے۔
تعلیم
ترمیمابتدائی تعلیم گوجرانوالہ سے ہی حاصل کی۔
عملی زندگی
ترمیمانھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور مدرس کیا تھا اور ساہیوال کے گورنمنٹ کالج میں لیکچرار تعینات ہوئے۔انھوں نے لاہور میں ایم اے او کالج اور گورنمنٹ کالج باغبانپورہ میں بھی تدریسی خدمات سر انجام دیں۔ وہ ٹی وی اور ریڈیو کے ہر دلعزیز کمپیئر اپنی حاضر جوابی میں بے مثال تھے۔ انھیں بیک وقت اردو، انگریزی اور پنجابی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ پی ٹی وی کو پنجابی میں پہلا کوئز شو شروع کرنے کا آئیڈیا دلدار پرویز بھٹی نے دیا اور ’’ٹاکرا‘‘نامی اس پروگرام سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا۔ اس کے علاوہ میلہ، یادش بخیر اور پنجند جیسے مقبول عام پروگرام بھی کامیابی سے پیش کیے۔ وہ پی ٹی وی سے 1974ء سے 1994ء تک منسلک رہے۔ انھوں نے ٹی وی پر جواں فکر کے نام سے بھی پروگرام پیش کیا اور اخبارات میں کالم بھی لکھتے رہے،وفات کے وقت وہ چلڈرن لائبریری لاہور میں پراجیکٹ ڈائریکٹر تھے۔
تصانیف
ترمیماپنی زندگی میں تین کتابوں کو تحریر کیا، جن میں 'دلداریاں، آمنا سامنا اور دلبر دلبر‘‘نمایاں ہیں۔
وفات
ترمیم30 اکتوبر 1994ء کو (بروکلین) امریکا میں شوکت خانم کینسر ہسپتال کے لیے فنڈز جمع کرنے کے دوران میں دماغ کی شریان پھٹ جانے سے دلدار پرویز بھٹی انتقال کر گئے تھے۔[1]دلدار پرویز بھٹی لاہور میں وحدت کالونی کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں، دلدارپرویز بھٹی کے انتقال کے بعد شوکت خانم میموریل اسپتال اور ریسرچ سینٹر کے ایک وارڈ کا نام بھی اعزازی طور پر انہی کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔