دلیپ سماراویرا
دلیپ پرسنا سماراویرا (پیدائش: 12 فروری 1972ء کولمبو) سری لنکا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1993ء سے 1995ء تک اپنے ملک کے لیے 7 ٹیسٹ اور 5 ون ڈے میچ کھیلے۔ وہ دائیں ہاتھ کے اوپننگ بلے باز اور کبھی کبھار دائیں بازو کے آف اسپنر تھے۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | دلیپ پرسنا سماراویرا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 12 فروری 1972 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | کوچ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 60) | 8 دسمبر 1993 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 18 مارچ 1995 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 73) | 3 نومبر 1993 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 20 فروری 1994 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 4 جولائی 2016 |
خاندان
ترمیمان کے چھوٹے بھائی تھیلان سماراویرا سری لنکا کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی20 بین الاقوامی کھلاڑی بھی ہیں۔ ان کے بہنوئی بتھیا پریرا سری لنکا کے سابق اول درجہ کرکٹ کھلاڑی بھی ہیں۔
گھریلو کیریئر
ترمیمسری لنکا میں کولٹس کرکٹ کلب کے لیے کھیلتے ہوئے، سماراویرا نے 1991-92ء کے سیزن میں اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ اس نے 17 اگست 2004ء کو کولٹس کرکٹ کلب کے لیے 2004ء کے ایس ایل سی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا۔ اس نے 2003ء میں ریٹائر ہونے تک کولٹس کے لیے اپنے اول درجہ کیریئر کو جاری رکھا۔ ون ڈے میں 53 اور ٹیسٹ میں 26 کے اسٹرائیک ریٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک ڈور کھلاڑی تھا جو جلدی اسکور نہیں کرتا تھا۔ اگرچہ انھوں نے کبھی بھی بین الاقوامی سطح پر باؤلنگ نہیں کی لیکن فرسٹ کلاس لیول پر 20 کی عمدہ اوسط سے 41 وکٹیں اپنے نام کیں۔ انھوں نے فرسٹ کلاس سطح پر 7000 سے زیادہ رنز بنائے جن میں 16 سنچریاں اور 34 نصف سنچریاں شامل ہیں لیکن کبھی بھی بین الاقوامی سطح پر خود کو قائم نہیں کیا۔ .
بین الاقوامی کیریئر
ترمیمنومبر 1993ء میں شارجہ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈیبیو کے لیے انھیں ون ڈے ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا، جس میں وہ صرف تین رنز بنا سکے۔ اس نے مزید چار بار کھیلا، مجموعی طور پر 91 رنز بنائے اور 1994ء کے اوائل میں جالندھر میں بھارت کے خلاف کامیاب رن کے تعاقب میں 49 رنز بنائے۔ سب سے زیادہ اسکور کرنے کے باوجود، انھوں نے سری لنکا کے لیے دوبارہ کبھی ون ڈے نہیں کھیلا۔ اس نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ دسمبر 1993ء میں موراتووا میں ویسٹ انڈیز کے خلاف، چندیکا ہتھور سنگھا کی جگہ بطور اوپنر کھیلنے کے بعد۔ انھوں نے ڈیبیو پر 107 گیندوں پر سست 16 رنز بنائے۔ اس نے لکھنؤ میں ہندوستان کے خلاف اپنے اگلے ٹیسٹ میں اپنا سب سے زیادہ اسکور 42 بنایا اور 1995ء کے اوائل میں نیوزی لینڈ کا دورہ کرنے سے پہلے جب انھوں نے اپنے آخری دو ٹیسٹ میچ کھیلے تو پوری ہندوستانی سیریز کھیلی۔ انھیں ڈراپ کر دیا گیا، ان کا بین الاقوامی کیریئر ختم ہو گیا، جس میں وہ اپنی 14 اننگز میں سے کسی میں بھی 50 رنز بنانے میں ناکام رہے۔